Page 4 of 6 FirstFirst 123456 LastLast
Results 37 to 48 of 63

Thread: اسلامی شاعری

  1. #37
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default


    اَلوَلِیّْ

    مددگاراورحمایتی

    حمایتی بھی ہےاورمددگاربھی
    رحیم بھی ہے اور غفار بھی
    اللہ کے قرآن کے ہیں یہ الفاظ
    کرتا ہوں زندگی کا جب میں آغاز
    حمایتی اورمددگاری کا دیتا ہوں سرور
    اے انسان ہو جاتا ہے تو مگر مغرور
    لازم نہیں جہاد ہو یا تبلیغ کا میدان
    جہاد کا موجود ہے ہر طرف سامان
    یعنی کہ تو اگر ہے گھر کا سربراہ
    قائم کر گھر میں ایسی تو فضا
    کہ شامل ہو جس میں خدا کی یاد
    اچھائی پر قائم ہو بچوں کی بنیاد
    اگر تو ہے اک بہن کا بھائی
    کروا اس کی تو ایسے پڑھائی
    کہ سنورے جس سے اس کی بنیاد
    دنیا اور آخرت نہ ہو برباد
    اللہ کی حمایت پھر ملے گی ضرور
    عبادت کا ساتھ میں ملے گا سرور
    یہ ہی تو ہے جہاد زندگی
    شرط ہے مگر ہو اسی کی بندگی
    حمایت اورمددگاری اگر چاہیے ہر لمحات میں
    بندگی اور بھلائی کو بسا لے اپنی ذات میں
    اللہ کی حمایت سے ہے دنیا رنگین
    اس کی مددگاری سے ہے سبزہ حسین
    دریاؤں کے چلنے کی دیکھ روانی
    اللہ کی حمایت سے ہے انکی جوانی
    دنیا میں ہر آنے والے بچے کا مددگار
    ماں کے دل میں ڈالتا ہے اس کا پیار
    حمایت اورمددگاری کا کرتا ہے فرض ادا
    تبھی تو ہوتی ہے ماں اس پر فدا
    اللہ تیری مددگاری اورحمایت کی ادا
    یارب تبھی تو قائم ہے کائنات کی فضا
    اے اللہ تجھ سے ہے یہ ہی التجا
    قبول ضرور کرنا میری یہ دعا
    دنیا اور آخرت کا بننا حمایت ومددگار
    رحم کر سب پر اور ہوجا غفار
    حال کی مصیبت ہو یا مستقبل کے غم
    رحم کر یارب اور ہو جا نرم
    مددگاراورحمایت رہناہم پر صدا
    میری یہ دعا قبول فرما
    اہل ہو میرے یا ہو رشتہ دار
    معاف کر ہمیں اور ہو جا غفار
    امت مسلمہ سے دور کر ذلت ورسوائی
    اپنی مددگاری سے بنا دے سب کو بھائی

    اَلحَمِیدْ

    لائق تعریف

    تعریف اللہ کی کرے ہم کیسے بیان
    حق ادا نہیں کر سکتی ہماری زبان
    پھولوں کو دیکھے یا دیکھے تتلی کو
    سوچ پھر یہاں تعریف کس کی ہو
    سمندر کی مخلوق ہو یا ہو انسان
    تعریف اللہ کی ہو یہ ہی ہے ایمان
    اللہ ہی کی ہے ہر طرف دھوم
    نہ سمجھنے والا ہے اس سے محروم
    سر سبز وادیاں ہو یاہو سارے مکان
    کیا خوب بنایا ہے اللہ نے جہان
    کالا ہو سرخ ہو یا کوئی زرد
    رنگوں میں تقسیم ہے دنیا کا ہر فرد
    سبز ہو سفید ہو یا نیلا آسمان
    رنگوں کا کیا ہے اسی نے پیدا سامان
    حق ہے اللہ کا کر نہ شک
    اپنی اک اک نعمت کو غور سے تک
    لائق تعریف ہے صرف اللہ کی ذات
    دن لانے کے واسطے ہٹاتا ہے کالی رات
    ہماری زبان کو زکر کی ایسی عادت ڈال
    وقت موت ذکر سےتو کرے مالا مال
    ہر وقت تیری تعریف کرے ہماری زبان
    بخشش کا سبب بنے ذکر میرا دو جہان

    اَلمْحصِیْ

    اپنے علم اور شمار میں رکھنے والا

    سلیمان علیہ السلام کےلشکر کی آمد
    چیونٹیاں ہوئیں بلوں سے برآمد
    گھوڑوں کے ٹاپوں کی آواز سن کر
    چیونٹیوں نے چھپا لیے بلوں میں سر
    اتنے باریک کیڑےکی کرتا ہے کون رکھوالی
    اللہ ہی ہے ہم سب کا رکھوالی
    اپنے علم اور شمار میں ہے یکتا
    گننے لگے ہم تو پڑ جائے سکتا
    علم اور شمار رکھنے والاہے وہ ہی
    کہ کون ہےکدھر اور کدھرکو کو ئی
    باریک سے باریک اڑتا ہوا کیڑا
    المحصی ہی جانے کہاں کا ہے ہیرا
    اللہ سے ہے یہ ہی گزارش
    رحمت کی دے ہر لمحہ بارش
    دنیا ہو یا ہو محشر کا میدان
    شمار رکھنا ہمارا دونوں جہان
    اپنے علم اور شمار میں رکھنا ضرور
    دن قیامت کرنا جہنم سےہم سب کو دور


  2. #38
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلمْبدِئْ


    دنیا میں پیدائش کی پہلی ابتدا
    آدم علیہ السلام اور حوا کی اٹھان ہے جدا
    اللہ نے کیا ہے سب کچھ پیدا
    جینے کا پکڑا دیا ساتھ میں قائدہ
    پہلی پیدائش سے نہ تو ڈر
    اللہ کے کرشموں پہ تو غور کر
    ہر چیز میں فائدہ ہے انسان کے لیے
    چیزوں کے بغیر ہم کیسے جیئے گے
    اگر نہ ہوتے بچے ہمارے پاس
    شوہر بھی نہ ڈالتے ہمارے آگے گھاس
    بچے کی پیدائش پر نہ شور کر
    اللہ کے کرشموں سے جھکے گا سر
    ہر چیز میں فائدہ ہے انسان کا موجود
    تبھی تو قائم ہے زندگی کا وجود
    معمولی سے نہ دیتا انگلیوں کے ناخن
    انگلیوں کی پورے رہتی ساکن
    آنکھ کے گرد نہ کرتا وہ آرائش
    بدصورت ہی ہوتی پھر آنکھ کی پیدائش
    اعضاء کے اٹھان پر بھی زرا غور کر
    اللہ کے کرشموں سے جھکے گا سر
    کیسی ہوتی ہے ننھی ننھی پتیاں
    بھر جاتا ہےجلد ہی پورا نتھیہ
    ننھی سی کونپل بن جاتی ہے درخت
    ہوتی ہے نرم اور لکڑی کسی کی سخت
    فائدہ مند ہے درختوں کی پیدائش
    نہ ہوتے اگر یہ تو نہ ملتی کوئی آرائش
    ننھی سی کونپل پر زراغور کر
    درخت کی اٹھان سے جھکے گا سر
    ہر چیز میں فائدہ ہے انسان کے واسطے
    تبھی تو ملے ہیں ایسے راستے
    اگر نہ پیدا ہوتے پھول پھل اناج
    قائم نہ رہتا یہ سارا سماج
    اگر نہ دیتا وہ معمولی سی گھاس
    لگتی نہ ہمیں پھر کھانے کی آس
    اللہ کے کرشموں پر ضرور غور کر
    محبت الٰہی سے جھکا اپنا سر
    پیدا کرنے والے سے ہیں یہ التجا
    کیا جو تونے ہمیں پیدا یہاں
    آخرت میں کرنا ہماری ایسی پیدائش
    ملے جس سے ہمیں فردوس اعلٰی کی آرائش
    امت مسلمہ ہو یا ہو لواحقین
    جنت کی دینا سب کو زمین
    میری یہ دعا کرنا ضرور قبول
    ہوگئی ہو اگر ہم سے جتنی بھی بھول

    اَلمْعِیدْ
    دوبارہ پیدا کرنے والا


    دوبارہ پیدائش کی ہے کئی قسمیں
    ایمان نہ رہا ہو اگر جس میں
    ایمان کی تازگی دیتا ہے ایسے
    دوبارہ پیدا کر دیا ہو جیسے
    کھڑا کر دیتا ہے ایسے دوراہے پر
    رحمت اپنی دیکر جھکواتا ہے سر
    یہ مثال ہوتی ہے ان پر فٹ
    ہو رہے ہو جو ہر معاملے میں ہٹ
    یکدم ہارنے کی ہوتی ہے شروعات
    ایسے میں یاد آتی ہے صرف اللہ کی ذات
    یہ پیدائش ہوئی دوبارہ اس کی
    جسم نے روح کی نئی تازگی لی
    ہر چیز نظر آنے لگتی ہے نئے رخ سے
    پردہ ہٹنے لگتا ہے ہر دکھ سے
    موت دینے والا بھی ہے وہ ہی خدا
    زندگی میں دے ہمیشہ پرسکون فضا
    روح کی موت ہو یا ہو جسم کی
    مٹی کی ہو یا نباتاتی اسم کی
    اللہ ہی جانے یہ حکمت کے راز
    کرتا ہے کیسے دوبارہ پیدائش کا آغاز
    محشر کے دن ہو جب دوبارہ پیدائش
    صالحین کی طرع پوری کرنا ہماری خوائش
    دیدار اپنا کروانا ہمیں ضرور
    لذت دیدار کا بھی دینا سرور
    ہر مسلمان کو دینا جنت اعلٰی
    پیداکیا تو نے ہی اور تو نے ہی ہے پالا

    اَلمْحییِ


    زندگی دینے والا

    ڈاکٹروں نے دے دیا موت کا وارنٹ
    حکیموں نے کہہ دیا رہے گا چند منٹ
    ہر طرف سے زندگی کو ملنے لگی مایوسی
    آنے لگے گھر میں ڈاکٹر خصوصی
    ناامیدی کے ہو گئے روشن چراغ
    انتظار شروع ہوا گل ہو گا کب سراج
    یعنی کہ موت کب دے گی آواز
    رونے کا ہو جائیگا فورًا آغاز
    ایسے میں سب نے کیا اللہ کی طرف رجوع
    ذکر خدا سے ہلنے لگے منہ
    بچے میں آنے لگی زندگی کی کسمساہٹ
    سنائی دینے لگی زندگی کی آہٹ
    دوبارہ پھر بلایا گیا ڈاکٹر صاجبان کو
    ناامیدی کے چراغ جلا گئے تھے وہ
    حیران اور پریشان ہوئے یہاں سب
    ہو گیا بچہ اچھا بھلا کب
    دینے والے نے دے دی اس کو زندگی
    اپنی کروالی اس طرع بندگی
    زندگی دینے والے کی قدر ہم کریں
    مانگے اسی سے اور اسی سے ڈریں
    زندگی دینے والے بناایسی زندگی
    کرتے رہے صدا تیری ہی بندگی
    دیتے رہنا دن قیامت تک ایسے نیک انسان
    نسل انسانی ہومیری بھی ہو شامل
    صدقہ جاریہ میں ہو سارے کامل
    راضی ہو جائیں تو ہم سے رب
    ایسا عمل کرے میری نسل اب

  3. #39
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلمْمِیتْ
    موت دینے والا
    زمین کا بنجر پن ہوتا ہے کیا؛
    موت کی ہے یہ بھی اک ادا
    اگر پھول پتے مرجھا جائیں
    یہ بھی موت کی ہیں کئی ادائیں
    دیتا ہےکون موت کو آواز
    اللہ ہی کرتا ہے اس کا آغاز
    مردے پن کی ہیں کئی اقسام
    ذلالت کے در کھلے نہ کرے کوئی سلام
    مصیبتوں کے کھڑے کر دے وہ پہاڑ
    لگ جائے چاہے لاکھوں اور ہزار
    مصیبت نہ ہلے اک انچ بھی
    یہ بھی تو موت کی اک سرنج تھی
    موت دینے والا بھی ہے اللہ غفور
    زندگی کا بھی دیتا ہے وہ ہی سرور
    گزارش سن ہماری یارب ضرور
    دونوں طرف کا دینا زندگی کا سرور
    یعنی کہ ایمان کو رکھنا آباد
    دنیا اور آخرت میں نہ کرنا برباد
    میرے رشتہ دار ہو یا ہو میری نسل
    دونوں جہاں کا دینا ایمان اصل

    اَلحَیّْ

    ہمیشہ ہمیشہ زندہ رہنے والا

    کون آیا ہے آج تک ہمیشہ کے لیے
    ہمیشگی کے لایا ہے کون یہاں دیئے
    ہزاروں سال کی لے آئے عمرے کہیں
    موت نے بنا لیے کمرے وہیں
    انسان کر بیٹھتا ہے اکثر یہ بھول
    سمجھتا ہے کہ زندگی ہے انمٹ پھول
    ہمیشہ رہنے والا ہے صرف اللہ واحد
    کائنات کی چیزیں ہیں اس بات کی شاہد
    کون آیا ہے یہاں ہمیشہ کے لیے
    اللہ ہی ہے صرف ہمیشہ کے لیے
    انسانوں میں موجود ہر اچھی عادات
    اللہ ہی کی ہے یہ ساری صفات
    انسان ہو یا دنیا کی ذرخیزی
    دن قیامت آئے گی ان میں تیزی
    زلزلے سے ہو جائیگی ہر چیز نابود
    رہے گا نہ دنیا میں کوئی بھی مسعود [انسان]
    رہ جائیگی صرف وہ اچھائیاں
    اللہ کی صفات میں ہے جن کی گوائیاں
    کون آیا ہے یہاں ہمیشہ کے لیے
    اللہ ہی ہے صرف ہمیشہ کے لیے
    یارب میری ہے تجھ سے یہ ہی درخواست
    توڑنا نہ کبھی ہماری تو آس
    ایسا عمل دینا ہمیشہ کے لیے
    دن قیامت ہمیں دلائے تیری رضا کے دیئے
    یہ دعا کرنا قبول ہمیشہ کے لیے
    دن قیامت صدقے اس دعا سے جیئے
    یارب یہ دعا ہے اہل واعیال کے واسطے
    پل صراط کے کرنا صاف رشتہ داروں کے راستے

    اَلقَیّْومْ

    سب کو قائم رکھنے اور سمنبھالنے والا

    اللہ بڑا سمجھدار اورسمنبھالنے والا
    پیئے جوبھی غم اور دکھوں کا پیالا
    وہ ہی جانے اللہ کی اس صفت کا طریقہ
    زندگی کو سکھادیتا ہے سمنبھلنے کا سلیقہ
    کسی کو دے رہا ہے وہ لنگڑا پن
    اور کوئی چلا رہا ہے ظلم کی گن
    کئی پر آرہی ہے آنکھوں کی امراض
    مرضی ہے کہ کر دے جہاں پہ آغاز
    دل کے وال ہو یا ہو ہارٹ اٹیک
    کئی پر کر دے دماغ کئی کریک
    سمنبھالتا ہے وہ ہی سمنبھالنے والا
    پیئے جوبھی غم اور دکھوں کا پیالا
    غم ہو یا ہو خوشی کے ادوار
    اللہ ہی دیتا ہے گزارنے کے ہتھیار
    اللہ سے ہے میری یہ دعا
    امت مسلمہ پہ رحمت رکھنا صدا
    میں اور میرے سارے لواحقین
    دینا ہمیں دو جہاں کی سکھ کی زمین
    میرے والدین کو بھی بخشنا رب
    اس دعا میں شامل ہیں اہل واعیال سب

    اَلوَاجِدْ

    ہرچیز کوپانے والا
    انسان کے اردگرد رشتوں کی زنجیرے
    سمجھتا ہے انہی کو قیمتی ہیرے
    رشتوں کی قدر کرتا ہے ایسے
    آخرت میں پالے گا جیسے
    سممجھتا ہے کہ پالیا ہے میں نے کنارہ
    سممجھتا نہیں کہ دنیا ہے اک عارضی سہارا
    عارضی سہاروں پر ہوتا ہے مسرور
    دن قیامت نکلے گا سارا غرور
    کہےگی اولاد جب ان کو یوں
    بابا اور اماں جنت میں کیوں
    اے اللہ دے تو ہم کو جنت
    نکال والدین کو سن ہماری منت
    یہ ہی پر عارضی سہارے ٹوٹے گے
    دنیا کے سارے رشتے ٹوٹے گے
    پانے والا پائے گا اس دن سب
    ہر چیز کو پانے والا ہے صرف رب
    اللہ میری سن تو دعا یہ ضرور
    ہمیں بھی پانے کا دینا تو سرور
    رشتے ناطے ہو یا ہو والدین
    دن قیامت دینا ہمیں سرور نین

    اَلمَاجِدْ

    بزرگی اور بڑائی والا
    بزرگی اور بڑائی والے ہم گئے ہار
    کھول دے کھول الفت و پیار
    کھول دے کھول دے مغفرت کا در
    کہ دور ہو ہم سے خوف اور ڈر
    کھول دے کھول دے بخشش کا دریچہ
    کہ مل جائے سب کو ایسا باغیچہ
    کہ ہونے لگ جائے ہر طرف یہ پکار
    کہ بزرگی اور بڑائی والے ہوجا غفار
    کھول دے کھول دے اب معافی نامہ
    بھر رہے ہیں جس کا اب تک ہر جانہ
    کھول دے کھول دے دل کے تالے
    بن گئے ہیں جن پر شیطانیت کے جالے
    کہ پھیل جائے ہر طرف تیرا ہی پیار
    بزرگی اور بڑائی والے ہوجا غفار
    کھول دے کھول اب ایسے دہانے
    کہ چل پڑے ہم سب تجھ کو منانے
    کھول دے کھول سارے ایسے راستے
    کہ ہر کام کرے سب تیرے ہی واسطے
    کھول دے کھول مغفرت کی رائیں
    پکڑ لے بہن بھائی اک دوسرے کی بائیں [ ہاتھ]
    کھول دے کھول اب وہ زمانے
    چل پڑے ہم سب ایک دوسرے کو منانے
    بزرگی اور بڑائی والے ہم گئے ہار
    کھول دے کھول الفت و پیار
    نفرت کا اب پودا کر نابود
    بھر دے الفت و محبت سے ہروجود
    میرے اہل ہو یا رشتہ دار سارے
    الفت اور محبت کے بھر دے ستارے
    بزرگی اور بڑائی والے ہم گئے ہار
    کھول دے کھول الفت و پیار

    Last edited by sumairasmr; 7th May 2017 at 11:40 AM.

  4. #40
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلوَاحِدْ
    ایک اکیلا
    اللہ ہے اکیلا اور اکیلا پن ہے صفت
    اکیلی پیدائش بنی سب کے لیے گفٹ
    ہر کوئی دنیا میں آیا ہے اکیلا
    اللہ نے دے دیا رشتوں کا میلا
    اردگرد پھیلا دیئے خوبصورت رشتے
    سمبھلنے کو لگا دیئے اپنے فرشتے
    اللہ کی خوبصورتی ہے اکیلے پن میں
    اپنی اس عادات سے رہتا ہے وہ من میں
    اللہ ہے اکیلا اور اکیلا پن ہے حسن
    نعمتوں سے بھر دی دنیا بن گیا محسن
    دنیا کی دوڑمیں ہم نہیں ایک
    رشتوں کے میلے سے بناتا ہے وہ نیک
    انسان جھک جاتا ہے دنیا کے شور میں
    آزمائش ایسی دیتا ہے رشتوں کی ڈور میں
    اللہ ہے اکیلا اور اکیلا پن ہے خزانہ
    بیھج دے یارب پھر وہ زمانہ
    رشتوں کے فاصلے کر دے ختم
    کر رہے ہیں آج ہم خود پہ ستم
    ایسا تو فیصلہ کردے جاری
    آجائے دن اور رات جائے بھاری
    اللہ ہے اکیلا اور اکیلا پن ہے گلستان
    دے دے محبتوں کا پھر تو جہان
    عزت اور زلت ہے تیرے ہاتھ میں
    رسوائی سے بچا یارب اپنا ساتھ دے


    اَلاَحَدْ
    یکتا ہے
    سوچو ذرا یہ بات لوگوں گہرائی سے
    چلا رہا ہے اکیلا اللہ نظام بھلائی سے
    پیدا کرنے والا بھی ہے اللہ پیارا
    تقدیر کو بنانے والا وہ ہی ہمارا
    اگر ہوتے دو رب کرتے ہم کیا
    ہو جاتی دنیا وہی پر فنا
    اس کی مثال ہے سب کے گھر موجود
    دیکھو اگر غور سے ماں باپ کا وجود
    اگر کوئی آجائے مسائل ہمارے پاس
    والدین ہی کرتے ہیں مل کر احساس
    والدین کی سوچ میں اگر آجائے دوری
    انا مسئلہ بن جائے دونوں کی مجبوری
    پھر وہ مسائل ایسے بڑھ جاتے ہیں
    طلاق کی خاطر دونوں پھر دھکے کھاتے ہیں
    یہیں سے ثابت ہوا اللہ ہے اکیلا
    نہیں اس کے ساتھ لوگوں کا میلا
    دو رب ہوتے اگر یہاں موجود
    کائنات کا ہوتا نہ کہیں وجود
    دنگا اور فساد کا ہوتا یہ جہاں
    کہیں موجود نہ ہوتا خوبصورت سماں


  5. #41
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلاَحَدْ

    یکتا ہے
    سوچو ذرا یہ بات لوگوں گہرائی سے
    چلا رہا ہے اکیلا اللہ نظام بھلائی سے
    پیدا کرنے والا بھی ہے اللہ پیارا
    تقدیر کو بنانے والا وہ ہی ہمارا
    اگر ہوتے دو رب کرتے ہم کیا
    ہو جاتی دنیا وہی پر فنا
    اس کی مثال ہے سب کے گھر موجود
    دیکھو اگر غور سے ماں باپ کا وجود
    اگر کوئی آجائے مسائل ہمارے پاس
    والدین ہی کرتے ہیں مل کر احساس
    والدین کی سوچ میں اگر آجائے دوری
    انا مسئلہ بن جائے دونوں کی مجبوری
    پھر وہ مسائل ایسے بڑھ جاتے ہیں
    طلاق کی خاطر دونوں پھر دھکے کھاتے ہیں
    یہیں سے ثابت ہوا اللہ ہے اکیلا
    نہیں اس کے ساتھ لوگوں کا میلا
    دو رب ہوتے اگر یہاں موجود
    کائنات کا ہوتا نہ کہیں وجود
    دنگا اور فساد کا ہوتا یہ جہاں
    کہیں موجود نہ ہوتا خوبصورت سماں

    اَلصَّمَدْ

    بےنیاز
    بےنیازی کی صفت اللہ ہی کو ہے سجتی
    انسان میں اگر آجائے تو ہے بجنے لگتی
    بے نیاز رب کی اک اک ادا
    نفرت کو کردے محبت سے جدا
    صدیوں کے فاصلوں کو مٹا دے ایسے
    جدائی کی گھڑیاں نہ آئی ہو جیسے
    کئیدے دے لاکھوں کڑوڑوں کھرب
    کسی سے چھین لے مکہ اور عرب
    کئی پر اولاد کے لگادے ڈھیر
    کئی پر کلکاریوں کا رہے اندھیر
    اللہ کی بےنیازی کی ادا ہے انوکھی
    کوئی ترسے جھونپڑی کو کسی کو ملے کوٹھی
    اللہ کی بےنیازی میں ہے اک چاہت
    غربت ہو امیری ہو دیتا ہے وہ ہی راحت
    اس کی بےنیازی کے متعلق کوئی نہ جانے
    آباد کرے یا کرے برباد زمانے
    اک وہ ہے ایسی ہستی واحد
    نہیں پوچھ سکتا اس سے کوئی بھی ذاہد
    کہ اے اللہ کیوں ہے تو اتنا بےنیاز
    کسی کو دے رہا ہے کفر اور کسی کو نماز
    پوچھنے کا حق نہیں کسی بھی انسان کو
    چاہے کرے مردہ یا ذندہ کرے جان کو
    بےنیازی کی صفت اللہ ہی کو ہے سجتی
    انسان میں اگر آجائے تو ہے بجنے لگتی
    بے نیاز رب کی اک اک ادا
    کرتی ہوں یارب تجھ سے دعا
    ہمیشہ ہمیں تیرا کرم چاہئیے
    گناہ پہ پردہ اور بھرم چاہئیے

    اَلقَادِرْ

    قدرت والا
    القادر نے بنایا ہے کیا خوب جسم
    ہر اعضاء کو دے دیئے کئی اسم
    اللہ کی نشانیوں پہ کرے اگر غور
    گونج اٹھے ہر طرف اک ہی شور
    بول اٹھے ہر کسی کے فورًا لب
    کہ ہر چیزپہ قادر ہے ہمارا رب
    دی ہے اللہ نے قرآن میں مثال
    بتایا ہے لوگوں کو اک بستی کا حال
    پڑی تھی اوندھی چھتوں پر اک بستی
    گزری وہاں سے اک نیک ہستی
    کیا سوال اس نے اللہ سے یوں
    ذندگی دوبارہ کیسے بخشے گا توں
    اللہ نے کرلی اس کی روح قبض
    چلتے چلتے رک گئی اس کی نبض
    سو برس تک وہ پڑا رہا مردہ
    لوگوںکے آگے آیا رہا پردہ
    بخشی زندگی اللہ نے جب دوبارہ
    بخش کے زندگی فورًا پکارا
    بتا اب کتنی مدت ایسے رہا تو
    کہ نہ چلا سکا اپنا ہاتھ اور منہ
    اک دن یا چند گھنٹے گزرے ہو گے جیسے
    فرمایا نہیں تجھ پر آئے سو برس ایسے
    دیکھ زرا اپنے کھانے اور پانی کو
    یاد رکھ قدرت کی اس نشانی کو
    نہیں آئی اس میں کوئی بھی تبدیلی
    قدرت کی نشانی پر آنکھ ہوئی گیلی
    گدھے کا ہو رہا ہے پنجر بوسیدہ
    بناتا ہوں اسے ابھی نشانی جریدہ
    دیکھ گوشت ہڈیوں پہ آتا ہے کیسے
    پہلے کی طرع پیدا کروں گا جیسے
    ہوگئی حقیقت سامنے نمایاں
    اس شخص نے نہ اپنا وقت گنوایا
    فورًا ہی بول اٹھے اس کے لب
    ہر چیز پہ قادر ہے ہمارا رب
    دوبارہ بخشے زندگی یا ناطہ توڑ دے
    وہ ہی ہے قادر رخ جدھر موڑ دے
    قادر مطلق سے ہے یہ دعا
    زندگی کو نہ تو اتنا آزما
    مشکلات کو بدل دے اب آسانیوں میں
    الفت و محبت کی سچی کہانیوں میں


  6. #42
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default


    اَلاَحَدْ
    یکتا ہے
    سوچو ذرا یہ بات لوگوں گہرائی سے
    چلا رہا ہے اکیلا اللہ نظام بھلائی سے
    پیدا کرنے والا بھی ہے اللہ پیارا
    تقدیر کو بنانے والا وہ ہی ہمارا
    اگر ہوتے دو رب کرتے ہم کیا
    ہو جاتی دنیا وہی پر فنا
    اس کی مثال ہے سب کے گھر موجود
    دیکھو اگر غور سے ماں باپ کا وجود
    اگر کوئی آجائے مسائل ہمارے پاس
    والدین ہی کرتے ہیں مل کر احساس
    والدین کی سوچ میں اگر آجائے دوری
    انا مسئلہ بن جائے دونوں کی مجبوری
    پھر وہ مسائل ایسے بڑھ جاتے ہیں
    طلاق کی خاطر دونوں پھر دھکے کھاتے ہیں
    یہیں سے ثابت ہوا اللہ ہے اکیلا
    نہیں اس کے ساتھ لوگوں کا میلا
    دو رب ہوتے اگر یہاں موجود
    کائنات کا ہوتا نہ کہیں وجود
    دنگا اور فساد کا ہوتا یہ جہاں
    کہیں موجود نہ ہوتا خوبصورت سماں

    اَلصَّمَدْ

    بےنیاز
    بےنیازی کی صفت اللہ ہی کو ہے سجتی
    انسان میں اگر آجائے تو ہے بجنے لگتی
    بے نیاز رب کی اک اک ادا
    نفرت کو کردے محبت سے جدا
    صدیوں کے فاصلوں کو مٹا دے ایسے
    جدائی کی گھڑیاں نہ آئی ہو جیسے
    کئیدے دے لاکھوں کڑوڑوں کھرب
    کسی سے چھین لے مکہ اور عرب
    کئی پر اولاد کے لگادے ڈھیر
    کئی پر کلکاریوں کا رہے اندھیر
    اللہ کی بےنیازی کی ادا ہے انوکھی
    کوئی ترسے جھونپڑی کو کسی کو ملے کوٹھی
    اللہ کی بےنیازی میں ہے اک چاہت
    غربت ہو امیری ہو دیتا ہے وہ ہی راحت
    اس کی بےنیازی کے متعلق کوئی نہ جانے
    آباد کرے یا کرے برباد زمانے
    اک وہ ہے ایسی ہستی واحد
    نہیں پوچھ سکتا اس سے کوئی بھی ذاہد
    کہ اے اللہ کیوں ہے تو اتنا بےنیاز
    کسی کو دے رہا ہے کفر اور کسی کو نماز
    پوچھنے کا حق نہیں کسی بھی انسان کو
    چاہے کرے مردہ یا ذندہ کرے جان کو
    بےنیازی کی صفت اللہ ہی کو ہے سجتی
    انسان میں اگر آجائے تو ہے بجنے لگتی
    بے نیاز رب کی اک اک ادا
    کرتی ہوں یارب تجھ سے دعا
    ہمیشہ ہمیں تیرا کرم چاہیئے
    گناہ پہ پردہ اور بھرم چاہیئے

    اَلقَادِرْ
    قدرت والا
    القادر نے بنایا ہے کیا خوب جسم
    ہر اعضاء کو دے دیئے کئی اسم
    اللہ کی نشانیوں پہ کرے اگر غور
    گونج اٹھے ہر طرف اک ہی شور
    بول اٹھے ہر کسی کے فورًا لب
    کہ ہر چیزپہ قادر ہے ہمارا رب
    دی ہے اللہ نے قرآن میں مثال
    بتایا ہے لوگوں کو اک بستی کا حال
    پڑی تھی اوندھی چھتوں پر اک بستی
    گزری وہاں سے اک نیک ہستی
    کیا سوال اس نے اللہ سے یوں
    ذندگی دوبارہ کیسے بخشے گا توں
    اللہ نے کرلی اس کی روح قبض
    چلتے چلتے رک گئی اس کی نبض
    سو برس تک وہ پڑا رہا مردہ
    لوگوںکے آگے آیا رہا پردہ
    بخشی زندگی اللہ نے جب دوبارہ
    بخش کے زندگی فورًا پکارا
    بتا اب کتنی مدت ایسے رہا تو
    کہ نہ چلا سکا اپنا ہاتھ اور منہ
    اک دن یا چند گھنٹے گزرے ہو گے جیسے
    فرمایا نہیں تجھ پر آئے سو برس ایسے
    دیکھ زرا اپنے کھانے اور پانی کو
    یاد رکھ قدرت کی اس نشانی کو
    نہیں آئی اس میں کوئی بھی تبدیلی
    قدرت کی نشانی پر آنکھ ہوئی گیلی
    گدھے کا ہو رہا ہے پنجر بوسیدہ
    بناتا ہوں اسے ابھی نشانی جریدہ
    دیکھ گوشت ہڈیوں پہ آتا ہے کیسے
    پہلے کی طرع پیدا کروں گا جیسے
    ہوگئی حقیقت سامنے نمایاں
    اس شخص نے نہ اپنا وقت گنوایا
    فورًا ہی بول اٹھے اس کے لب
    ہر چیز پہ قادر ہے ہمارا رب
    دوبارہ بخشے زندگی یا ناطہ توڑ دے
    وہ ہی ہے قادر رخ جدھر موڑ دے
    قادر مطلق سے ہے یہ دعا
    زندگی کو نہ تو اتنا آزما
    مشکلات کو بدل دے اب آسانیوں میں
    الفت و محبت کی سچی کہانیوں میں

  7. #43
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلمْقتَدِرْ

    پوری قدرت والا
    پوری قدرت رکھنے والے سن ہماری عرض
    مسلم دنیا سے نہ کر وصول گناہ کا قرض
    اپنی رحمت اور بخشش کے در تو کھول
    تیری رحمت کا یارب نہیں کوئی مول
    قدرت رکھنے والے سن ہماری یہ درخواست
    کہ مسلم دنیا سے کر دے ایسی محفلیں برخواست
    کہ جن کے دم سے ہو رہے ہیں مسلمان خوار
    قدرت رکھنے والے ہم پر ہو جا غفار
    نہ بننے دے دنیا کے آگے تو ہمارا مذاق
    کہ دیکھو وہی لوگ ہیں جن کی تھی دھاک
    اے اللہ تو دے دے اپنا ساتھ
    ہم گناہ گاروں کا پکڑ لے ہاتھ
    اپنے پیارے رستوں کے دروازے اب کھول
    خواری اور ذلت کے بند کر ہول
    موسیٰ یوسف داؤد اور سلیمان علیہ السالام جیسے
    قدرت والے رب پیدا کر پھر ایسے
    کہ چھا جائے ہر طرف تیرا ہی اسلام
    بند کر ایسے در جو کر رہے ہیں بدنام
    قدرت والے رب بھیج ایسے انسان
    کفر کے آگے بن جائے تیر و کمان
    قدرت والے رب سن ہماری تو عرض
    ہم لوگوں سے وصول نہ کر گناہ کا قرض
    رستوں کی آسانیاں دے یارب اب
    آیا جو معاملہ مان جائے سب


    اَلمْقَدّ ِمْ


    پہلے اور آگے کرنے والا
    آگے کرنے والے پکارا ہم کو
    ابھارنے لگا اچھائی کہ جذبات گئے تھے سو
    آگے کرنے والے کی ادا ہے نرالی
    بھیجنے لگ جاتا ہے راتیں کالی
    ہر طرف سے پڑنے لگ جاتے ہیں سلیپر
    گھومنے لگ جاتا ہے دماغ کا میٹر
    ایسے میں دیتا اللہ اپنا ساتھ
    پکڑ لیتا ہے اچانک ہمارا ہاتھ
    کھول دیتا ہے وہ معافی کے در
    جھکوا دیتا ہے وہ اپنے آگے سر
    لوگ چاہے مارے جتنے بھی طعنے
    آجاتا ہے وہ خود ہی منانے
    اللہ کے آنے کی ادا ہے انوکھی
    بخشنے لگ جاتا ہے نور کے موتی
    صاف ہونے لگتی ہے مشکل ساری رائیں
    روٹھی دنیا کھول دیتی ہے منانے کو با ئیں [ ہاتھ]
    گناہ گار لوگوں پر ہوتی ہے اس کی نگاہ
    کہ مانگتا ہے کب معافی اور کرتا ہے کب دعا
    آگے کرنے والے پکارا ہم کو
    ابھارنے لگا اچھائی کہ جذبات گئے تھے سو
    پہلے اور آگے کرنے والے سے ہے دعا
    رحم کر یارب اور ہو نہ خفا
    اللہ سے ہے میری یہ عرض
    کہ گناہ کا دور کر ہم سے قرض
    اور نہ پیچھے اور بعد میں رکھنا ہمیں
    عزت اور مرتبے کے دے اب سمّے
    دنیا اورآخرت کے سارے رستے کھول
    نسل میری بھی پڑھتی رہے ہمیشہ تیرے بول
    پہلےاور آگے کرنے والےاے رب
    فرمانبرداری کرنے کو تیار ہو جائے سب
    ختم کر اب کٹھن رائیں اور دور کر ساری سزا
    مغفرت اور رحمت ہے یارب صرف تیری ادا



    اَلمْوَُخِّرْ

    پیچھے اور بعد میں رکھنے والا
    ایسا وقت آنے سے پہلے سوچ لے
    کہ آخرت میں ہم نہ ایسی چوٹ لے
    کہ ہم نہ ہو جائے ایسے گروپ میں
    شرمندگی چھپاتے پھرے اپنے مکھ میں [ چہرے]
    پیچھے اور بعد میں کھڑے ہو ہم
    نہیں دیکھے گا رب آنکھ ہماری نم
    ایسا وقت آنے سے پہلے سوچ لے
    کہ آخرت میں ہم نہ ایسی چوٹ لے
    بہتر ہے اللہ سے مانگ لے معافی
    بلند درجے کرنے کو اللہ ہے کافی
    اے اللہ پیچھے اور بعد میں نہ کرنا
    دنیا اور آخرت میں معاف ضرور کرنا



  8. #44
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

  9. #45
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلاَوَّلْ

    سب سے پہلے
    سب سے پہلےکرنے والے کرہمیں معاف
    نفرتوں کا رستہ تو کر دے صاف
    معافی مانگے جب بھی اللہ غفارسے
    عاجزی اور محبت پیار سے
    اللہ بھی ہوتا ہے متوجہ اس طرف
    مخلص ہو جس کی التجا کے حرف
    سب سے پہلےکرنے والے کرہمیں پاک
    اچھائیوں سے پر ہے صرف تیری ذات
    آج کا مسلمان ہے ایسے دوراہے پر
    معاف کر یارب اوربنا ہمارے گھر
    اس لیے ہو رہے ہیں ہم سب ذلیل
    قرآن کی دوری نے کر دیا علیل
    سب سے پہلےکرنے والے افضل تیری ذات
    محبتوں کا رستہ کر دے ہمارے ساتھ
    میرے دل کے ٹکڑوں پہ آئی پریشانی
    یارب نہ کر ضائع ان کی جوانی
    ان کے چہرے پر تو ڈال پیار ایسا
    موسٰی علیہ السلام پر ڈالا تھا جیسا
    سب سے پہلےکرنے والے کرنا ہمیں آگے
    نفرتوں کا رستہ توڑمحبت سےبھاگ جاگے
    ہر لمحہ ہے اب تجھ سے التجا
    کہ ہو جا تو اب ہم سب پہ فدا
    دن قیامت کرنا سب سے پہلے معاف
    میرے اہل واعیال کر دینا پاک

    اَلاٰخِرْ



    سب کے بعد کھڑا نہ کرنا اے رب
    پکار رہے ہیں تجھے مسلمان سب
    ناچ گانے کا ہے بازار خوب گرم
    فحش کی راہیں بند کراور رکھ بھرم
    موسیقی کے دم سے جو ہو رہے ہیں گناہ
    زلزلوں کے جھٹکے ہیں اس بات کے گواہ
    سب سے پہلے سننا تو ہماری عرض
    مسلم دنیا سے کر دور موسیقی کا مرض
    جو گناہ کیے ہم نے موسیقی کے دم سے
    اس لیے ہیں چھپ گئے رسوائی کے غم سے
    موسیقی آ پڑی ہیں اک اک گھر میں
    بوجہ رسوائی کے لوگ ہیں خوف وڈرمیں
    سب کے بعد کھڑے کرنے کے سارے اعمال
    یارب ہم سے دور کر شیطانیت کے جال
    عشق وبرائی ہوئی ہے سرعام
    موسیقی سے ہو رہے ہیں مسلمان بدنام
    پہلے کے مسلمان مضبوط قلعہ تھے
    دلوں کو پھیر دے ان راستوں سے
    سب کے بعد کھڑے کرنے والے اعمال سے
    دور کر یارب ہر اس جال سے
    دنیا اور آخرت جس سے ہو فنا
    معاف کر ہماری زبان کے گناہ
    شرک بدعات سے بھی جان چھڑا
    اولاد میری بھی کرتی رہے تیرا حق ادا


    اَلظَّاھِرْ


    ظاہروآشکار
    ستاروں سے پوچھا کون رب ہے تیرا
    ظاہر ہے جو کرتا ہے آشکار سویرا
    چاند کے پاس جب پوچھنے جائے
    کس نے بنایا تجھ کو اور کس کی ہے دعائیں
    پوچھنے پہ کرے گا ہم سے یہ عرض
    ظاہرہے کہ جس پر ہے یہ فرض
    کس لیے ہیں ہم معلق
    ظاہروآشکار کا ہے سارا تعلق
    سورج سے پوچھے اے حضور جی
    تپش تجھے بھی کس نے دی
    سورج گرمی سے ہو جائیگا گرم
    کہے گا انسان کر تو شرم
    کہ دینے والا کو تو خوب جانتا ہے
    کہ کون پھول ہے اور کون کانٹا ہے
    کس لیے ہم رہے ہیں گھوم
    ظاہروآشکارکی ساری ہے دھوم
    پیاری پیاری تتلیوں سے ہوا آشکار
    کہ کیوں آتا ہے ہمیں ان پر پیار
    اللہ کی آشکاری کے نظارے ہیں ہر طرف
    اک اک چیزبتارہی ہے بلند ہے ظرف
    پہاڑکی رنگت ہو یا آسمان کی نیلاہٹ
    ظاہروآشکارکی ہے ساری آہٹ
    سمندر کی گہرائی میں دیکھ ڈوب کر
    بنے ہیں وہاں جانداروں کے گھر
    ان گھروں سے ہوتا ہے کیا آشکار
    کہ ہے ظاہر مگر ساتھ ہے غفار
    آنکھوں میں روشنی اور دل کا نور
    الظاہر سے ہے دونوں جہاں کا سرور

  10. #46
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default


    اَلبَاطِنْ

    پوشیدہ اور پہناں۔
    دنیا کی ہر نعمت کو دیا ہے اللہ نے پردہ
    بغیر پردے کے نکل آئے اگر کوئی فردا۔
    جس طرع اللہ ہے پوشیدہ اور پہناں
    رہتی ہے پردے میں جو بھی بہنا۔
    مشکلات سے رہتی ہے وہ ہی بچی
    اللہ کی بتائی ہوئی راہ ہے سچی۔
    پردہ اور عورت کا ہے آپس میں ناطہ
    بے پردہ عورت کے پیچھے ہے ہر کوئی گاتا۔
    پردے میں موجود ہو شریف یا کوئی طوائف
    مرد بھی نہیں چھیڑتا کئی ہو نہ میری لائف۔
    کالی ہو بھینگی ہو یا گوری خوبصورت ہو
    پردہ ڈھانک لیتا ہے ہر اچھی بری عورت کو۔
    بڑی بڑی بدمعاشی کا پردہ ہے ڈھال
    بات ہے صرف چہرے کی دیکھتا ہے کون چال۔
    چھیڑ چھاڑ نظربازی شہوانی التفات
    بےپردگی سے ہوتی ہیں ایسی حرکات۔
    جو عورت بھی جارہی ہو پردے کے بغیر
    چہرہ دیکھ کر جان لیتے ہیں اپنی نہیں ہے غیر۔
    موقع مل جاتا ہے شیطان بھائی کو
    مرد کو اکساتا ہے جا چھیڑ مائی کو۔
    ساری مشکلیں ڈالتا ہے بغیر پردے کا چہرہ
    چہرے کو دیکھ کر ہر مرد لگاتا ہے پھیرا۔
    الہ کی ہر بات میں حکمت ہے پوشیدہ
    ننگاہ چہرہ دیکھ کر کیوں نہ بھائے گی فریدہ۔
    پھلوں کو بھی دیا ہے خدا نے حجاب
    پردے والا بادام ہی لگتاہے لاجواب۔
    پھل ہو سبزی ہو یا ہو زمین
    پوشیدہ اور پہناں سے لگتی ہے حسین۔
    آسمان میں بنا دی پردے والی راہیں
    کہ محنت مشقت ے انسان انھیں پائیں۔
    پہاڑوں کے اندر رکھ دیئے خزانے
    حسین اس طرع کر دیئے سب کے زمانے۔
    لگا دیا ان دیکھے خزانوں کے پیچھے
    کشش رکھ دی اس طرع زمین کے نیچے۔
    جس طرع خود ہے چھپی ہوئی ذات
    چھپی ہوئی نعمت کی علیحدہ ہے بات۔
    اسی چھپا دے ہمار سب گناہ
    خوشیوں سے بھر دے اب تو سماں۔


    اَلوَالِی

    متولی دوست مددگار۔
    ولی کا مطلب ہے ایسا سرپرست
    جس کی مدد سے رہے انسان مست۔
    یعنی کے سمجھے اسی کو مددگاار
    دوست بھی ہو اور ہوغمگسار۔
    اللہ ہی ہے ولی اوروہی ہے سرپرست
    دوسروں کو پکارنا ہے توحید کی شکست۔
    جو بھی بنائے گا ولی اللہ کے سوا
    شرک ہے بہت بڑا قرآن بھی ہے گواہ۔
    کاذب اور کافر ہے اللہ کی عدالت میں
    پکارے جو دوسروں کو مشکل حالت میں۔
    کسی اور کو سمجھنا حاجت روا
    گستاخی اور حماقت کی ہے یہ ادا۔
    دوزخ اور جہنم ہے اس کا انجام
    ولی دوست کا دے اگر کسی کو نام۔
    ولی کا نام جواللہ نے ہے فرمایا۔
    انسان کے ایمان کا ہے بہترین سرمایہ
    ولی ہے خود اللہ اور اسی کو کرے سلام۔
    یعنی کہ مومن کو جو کہا ہے ولی
    ایمان کی قطار بھی ہے ان ہی سے چلی۔
    بصورت دوستی دیا ہے انسان کویہ نام۔
    ولی ہے وہ خود اسی کو کرے سلام۔
    اے اللہ کر ہماری تو مددگاری
    دور کر ہم سے یہ غم کی سواری۔
    نفرتوں عداوت کر سب سے دور
    محبت الفت کا ڈال سب میں سرور۔

    اَلمْتَعَالِ

    سب سے بلند تر
    اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر۔
    کر رہی ہے ہر چیز اس ورد کی تسبیح
    ہر لمحہ دے رہا رحمت کا وہ مینہ۔
    اک اک ذرے سے ملتی ہے گواہی
    کہ ہر طرف چھائی ہے اس کی بڑائی۔
    اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر
    لاکھوں اور کڑوڑوں ہے اوپر کہکشائیں
    دوڑتے دوڑتے ہم پھر بھی نہ پائیں۔
    بڑائی کائنات کے رب کی ہو کیا بیاں
    انسان پیداکر دیکھے معمولی سی زباں۔
    اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر
    نہیں کوئی کائنات میں اس سے بڑی ہستی
    انسان سمجھ بیٹھا ہے بڑی ہے یہ ہی بستی۔
    مارنے والے سے بڑا ہے بچانے والا
    مارے یا لگائے زندگی کو تالا۔
    اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر
    حکمت کے سارے راز وہ ہی جانے
    کہ بھیجے گا ابھی وہ کتنے زمانے۔
    دن قیامت کھڑا ہوگا جب انسان
    اللہ کی بڑائی پہ ہوگا حیران۔
    اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر
    سب سے بلند ترپیارے ہمارے رب
    جھگڑے اور فساد دور کر سب۔
    میرے پیارے اہل کو آپس میں ملادے
    بغض و عناد دور کر الفت جگا دے۔

  11. #47
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلبَرّْ



    اچھا سلوک کرنے والا۔

    اچھا سلوک کرنے والے کی ہے یہ مثال

    الفت اور پیار ہے اور ہے باکمال۔
    آنے لگے روزانہ اگر گھر پر مانگنے والا
    کنجوسی کا لگنے لگتا دل پر تالا۔
    کہ دیکھو یہ شخص ہے بڑا ہی ذلیل
    ہر وقت آتا ہے مانگنے کو جلیل۔
    ہم نے کیا اٹھایا ہے اس شخص کا ٹھیکہ
    کہ پیسوں سے بھر دے گے اس کا میکہ۔
    اتنا تو ہے ہم انسانوں کا ظرف
    مانگنے والوں کے متعلق نکالتے ہیں یہ حرف۔
    اچھا سلوک کرنے والے کی ہے یہ مثال
    مانگنے پر ادھیڑتا نہیں کبھی بھی کھال۔
    مانگے گر ہر لمحہ نہیں ہے مارتا
    خوش ہوتا ہے اس پر جو ہے پکارتا۔
    اور نہ ہی کہتا ہے ایسے حرف
    کہ جمنے لگے انسان کے دل پر برف۔
    کہ یہ تو بندہ ہے میرا ہی فقیر
    ہو نہیں رہا یہ رزق کا اسیر۔
    دوں اب اس کو ایسی سزا
    کہ آجائے اس کو موت کی قضا۔
    کہ نہ ہوگا یہ نہ ہوگی اس کی فرمائش
    اللہ نہیں رکھتا ایسی کوئی خوائش۔
    اچھا سلوک کرنے والاہے اعلٰی ظرف
    پیارے پیارے ہیں اس کے سارے حرف۔
    مانگتے مانگتے ہم تھک جائے گے
    دینے والے کو کبھی نہ دور پائے گے۔
    اچھا سلوک کرنے والااللہ پیارا
    مانگے ہمیشہ اسی کا ہم سہارا۔
    اے اللہ پیارے رب ہمیں بھی مت بھول
    ہر طرف سے اڑ رہی ہے آگ کی دھول۔
    میرے اہل واعیال سے ہٹا یہ فساد
    اس طرع نہ کر تو یارب ہمیں برباد۔
    میری یہ دعا سن اور قبول فرما
    محبت اور رحمت کے دے اب جہاں۔

    اَلتَّوَّابْ


    بہت ذیادہ توبہ قبول کرنے والا
    توبہ قبول کرنے والے کر ہماری مغفرت۔
    آخرت میں نہ بنانا اس بات کو حسرت۔
    کہ اے اللہ ہو جائے تو ہم سے خفا۔
    معاف کرے نہ ہمیں اورہم ہو جائے تم سے جدا۔
    ایسا وقت آنے سے پہلے الکریم
    فٹ کردے ہمارے اندر قلب سلیم
    معافی کے دروازے نہ کر تو لاک۔
    مسلم دنیا کو کر دے شرک موسیقی سے پاک۔
    موسیقی کے دم سے جو ہو رہے ہیں گناہ۔
    یارب میری نسل میں بھی بنا نہ یہ سماں۔
    عورت اور مرد کی مخلوط محفل کو۔
    رحم کر سب پر اور گناہ ہمارے دھو۔
    مخلوط محفل کو بنا دے ایسی عبادت گاہ۔
    نکل جائے شیطانیت کا سارا دھواں۔
    کفر و شرک سے یارب جان چھڑا۔
    ہو نہ یارب تو ہم سے خفا۔
    معاف کرنا ہے تیری اوصاف۔
    ہم گناہ گاروں کو کر دے معاف۔
    جو گناہ ہوئے ہماری زبان سے۔
    بچا غیبت چغلی اور بہتان سے۔
    شرک بدعات سے بھی جان یارب چھڑا۔
    میری اولاد بھی کرتی رہے حق تیرا ادا۔
    نام تیرے ہیں سارے پیارے۔
    اپنے نام کے دے ہمیں سہارے۔
    احکام الٰہی سے دور کی نہ دے ایسی سزا۔
    اے رب ہو نہ تو ہم سے خفا۔
    کھول دے تو اب وہ پیارے راستے۔
    اٹھے ا ک اک قدم اب تیرے واسطے۔
    تیری زمین ہوئی ہے ہم پر تنگ۔
    کردے میرے رب تو دنیا کو دنگ۔
    کہ الفت محبت کا رنگ گھول دے۔
    یارب معاف کر بند رستے کھول دے۔
    اے رب ہو نہ تو ہم سے خفا۔
    قبول کر میرے یارب تو دعا۔

    اَلمْنتَقِمْ


    موسٰی علیہ السلام کی قوم نے بچھڑے کو بنایا خدا۔
    زلزلوں کے جھٹکوں سے ہوئی آفت زدہ فضا۔
    قوم لوط کی دیکھیئے عجب بے حیائی۔
    اجڑے ہوئے دیار ہے بہت بڑی گواہی۔
    جرم تھا ان کا نفسانی خواہشات۔
    بہت برے تھے اس قوم کے حالات۔
    عورتوں سے نکاح کرنے کو تھے شرماتے۔
    لڑکے لڑکے نفسانی خوائشات کو تھے اپناتے۔
    اللہ کی ناراضگی کے بنے یہ سارے اسباب۔
    زلزلوں کے جھٹکوں سے ہوئی پوری قوم برباد۔
    نہ کام آئی ان کے کوئی بھی سفارش۔
    اللہ نے کر دی پتھروں کی بارش۔
    شعیب علیہ السلام کی قوم بھی تھی بڑی ظالم۔
    قرآن میں موجود ہے اتنا بڑا کالم۔
    ناپ تول کی کمی اور شرک کی تھی وبا۔
    زلزلے سے اللہ نے بستی دی دبا۔
    صالح علیہ السلام کی قوم کی چلی ایسی کہانیاں۔
    شرک کے گناہ سے ضائع ہوئیں جوانیاں۔
    زلزلوں کے جھٹکوں سے دنیا ہوئی ویران۔
    قوم صالح کے دب گئے جوان۔
    آپ صلّی اللہ کے فرمان کے مطابق۔
    تنبہات پلٹ آئے گی دنیا میں سابق۔
    وجہ ہوگی اس وقت گانا بجانا۔
    بینکوں کے نام پر سود کمانا۔
    مرد حضرات پہنے گے ریشم کا لباس۔
    زلزلوں کے جھٹکوں سے ہوگی دنیا اداس۔
    سوچے اورکرے اس بات پر غور۔
    شرک اور موسیقی کا تو نہیں گھر پر شور۔
    ناپ تول کی کمی کے بھی کیا ہے ہم ماہر؛
    ان فعلوں سے ہو نہ جائے ایمان سے باہر۔
    کہ ناچ گانا اور شرک کی وجوہات۔
    کہ پیدا نہ ہو جائے اب یہ حالات۔
    قبروں کا پوجنا اور آستانوں پر قربانی۔
    غضب الٰہی سے بن نہ جائے ہماری بھی کہانی۔
    جانوروں کو دیتے ہیں جو لوگ درجہ۔
    حکم ہوگا جہنم میں اب تو گر جا۔
    ہمیشہ نہ سوچے کہ اللہ ہے بڑا غفار۔
    بدلا لینا بھی جانتا ہے الجبّار۔
    اے اللہ نہ لینا کبھی ہم سے انتقام۔
    عمل ہمیشہ کروانا ہو اچھا انجام۔
    کل انسانیت ہو یا ہو میری اولاد۔
    دنیا اور آخرت کرنا ہماری آباد۔

  12. #48
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

Page 4 of 6 FirstFirst 123456 LastLast

Similar Threads

  1. Replies: 7
    Last Post: 25th April 2017, 03:17 PM
  2. Replies: 40
    Last Post: 25th April 2017, 08:45 AM
  3. Replies: 10
    Last Post: 24th April 2017, 02:48 PM
  4. Replies: 8
    Last Post: 11th January 2010, 12:57 AM

Tags for this Thread

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •