Shaheen Latif said:
وعلیکم السلام۔
خلا میں بے پناہ کشش ثقل کے مراکز بلیک ہولز کہلاتے ہیں ۔
بلیک ہول کیا ہوتا ہے؟ مشہور ترین سائنسدان نے ایسا دعویٰ کردیا کہ دنیا کے ہوش اڑادئیے۔
موجودہ دور کے عظیم ریاضی دان سٹیفن ہاکنگ نے ان ’خوفناک خلائی سوراخوں‘ کے متعلق ایک حیرت انگیز انکشاف کرکے ان کی پراسراریت میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
سٹیفن ہاکنگ نے سٹاک ہوم یونیورسٹی میں خطاب کے دوران بتایا کہ بلیک ہول اتنے بھی بلیک نہیں، یعنی ان کے اندر جانے والے انسان ہمیشہ کیلئے فنا نہیں ہوجائیں گے بلکہ وہ ان کے راستے کسی اور کائنات میں جانکلیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ بات بہرحال درست ہے کہ بلیک ہول میں جاکر واپسی ممکن نہیں،
البتہ یہ نیا انکشاف کرکے سب کو حیران کردیا کہ ان کے ذریعے کسی اور کائنات میں جانا ممکن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری کائنات کے علاوہ بھی بے شمار کائناتیں موجود ہیں لیکن ہماری ان تک رسائی نہیں۔ اگر کوئی انسان بلیک ہول میں گرے گا تو یا تو وہ ایک سائے کی صورت اختیار کرلے گا اور ہمیشہ بلیک ہول کی سطح پر موجود رہے گا یا دوسری صورت میں وہ بلیک ہول سے گزرتا ہوا دوسری طرف کسی اور کائنات میں جانکلے گا، اور وہاں اسے کیا دیکھنے کو ملے گا، اس کا اندازہ کسی کو بھی نہیں۔
سائز
سورج سے 12 ارب گُنا بڑا بلیک ہول۔
ماہرین فلکیات نے ایک ایسا بلیک ہول دریافت کیا ہے، جو ہمارے سورج کے مقابلے میں 12 ارب گُنا زیادہ کمیت رکھتا ہے۔
اسلام علیکم بھائی جان
میں اپنے ناقص علم کی بنا پر کچھ کہنا چاہتا ہوں کہ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ دیا گیا ہے
یعنی جتنی بھی مخلوقات پیدا کی گئی ہیں ان میں سے عقل اور ذہانت میں انسان کا ثانی کوئی مخلوق نہیں ہے
اس کائنات میں اگرچہ بہت سے سیارے ستارے موجود ہیں اور اگر ہم سائنس کی بنا پر کہہ بھی لیں کہ کائنات میں ان دوسرے سیاروں پر کوئی مخلوق موجود ہے بھی
تو وہ انسان تو ہرگز نہیں ہو سکتی اور نہ انسان سے ذہین کوئی اور مخلوق ہو سکتی ہے
البتہ میں جس نتیجے پر اکثر سوچ بچار کے بعد پہنچتا ہوں وہ یہ ہے کہ انسان سے قریب بیس ہزار سال پہلے جنات کو پیدا کیا گیا تھا
اور بہت سی مشہور کتب میں درج ہے کہ انسانوں سے ذیادہ جنات کی تعداد ہے جن میں سے کچھ کا لکھا ہے کہ کچھ جنات کا بسیرا ہوا میں بھی کیا گیا ہے کچھ کا زمین میں۔
اور مشہور ہے کہ اللہ تعالٰی نے سات زمینیں اور سات آسمان بنائے ہیں میرے علم کے مطابق اگر آپ الفاظ پر غور کریں تو سات آسمانوں کا تو سب کو ہی پتہ ہے
لیکن سات زمینوں کو آج تک ہم نے اپنی زمین یعنی ارتھ کی ہی سات اندرونی پرتیں سمجھا ہے لیکن اگر غور کیا جائے تو میرے خیال سے ہماری زمین ساتویں نمبر پر ہے اور اس کے علاوہ بھی چھ بالکل ہماری زمین کے طرح کے سیارے بھی موجود ہیں اور ان پر بھی رب تعالٰی نے کوئی نہ کوئی مخلوق رکھی ہے
لیکن جہاں تک میرا خیال ہے ان پر جنات بستے ہوں گے جن کی مختلف اشکال اور ہیئت ہو سکتی ہیں
سائنس ایک تصوراتی مخلوق کا نظریہ پیش کرتی ہے جسے ایلئن کا نام دیا جاتا ہے جسے انسان سے بہتر کہا جاتا ہے لیکن یہ سب غلط ہے
اگر کائنات میں اور بھی مخلوق ہے تو وہ جنات ہیں
اور رہی بات بلیک ہولز کی تو یہ وہ صرف ایک بہت ہی طاقتور انرجی کا مرکز ہے جو اپنے قریبی چیزوں سیاروں وغیرہ کو اپنے اندر کھینچتی ہے
لیکن آج تک اس سے جڑے تمام نظریات غلط ہیں تقریباً۔۔
کائنات ایک ہے جس میں سب ستارے سیارے پیدا کئے گئے ہیں اسکے علاوہ دوسرا جہاں صرف آسمانوں کے اوپر ہے
اور دو ہی جہان ہیں ایک یہ کائنات دوسرا آسمانوں سے اوپر کا جہان جہاں عرش معلٰی ہے
یہ صرف میرے ذاتی نظریات ہیں
کسی کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے
آپکے قیمتی وقت کے لئے بہت بہت شکریہ
عبدالباسط
Bookmarks