السلام علیکم
ہر مسلمان کا یہ ایمان ہے کہ ہمیں ایک نہ ایک دن اپنے رب کے سامنے حاضر ہونا ہے۔ اور اچھےاعمال کی جزا ملے گی اور برے اعمال کی سزا ملے گی۔ اوراللہ تعالیٰ نے جہنم اور جنت اسی مقصد کے لئے بنائی ہے۔
ہر مسلمان کو یہ بھی معلوم ہے کہ ہماری واپسی یعنی ہمیں موت کسی بھی وقت آسکتی ہے ، انگنت مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ بے شمار لوگ جو پچھلے سال ہمارے ساتھ عید کی خوشیوں میں شامل تھے لیکن اس عید پر وہ قبرستان میں تنہا اپنے اعمال کی جزا اور سزا پا رہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے بغیر مانگے ہمیں انسان اور پھر مسلمان بنایا اور عقل عطا فرماکر اچھے اور برے کاموں کی سمجھ عطا فرمائی اور پوری کائنات ہماری خدمت میں لگادی، اور ایک محدود وقت ہماری زندگی گزارنے کے لئے مخصوص کردیا یعنی ہمیں اپنی قدرت سے پیدا فرمایا، اچھے اور برے کی تمیز عطا فرمائی اور مقررہ وقت پر ہمیں واپس بلا کر ہمارا حساب کتاب یعنی نامہ اعمال رب کے سامنے پیش ہونے والا ہے۔
ذرا سوچئے! کیا ہمارے اعمال ایسے ہیں کہ ہم بغیر سزا پائے جنت میں چلے جائیں، کہیں ایسا تو نہیں کہ خدا نخواستہ کسی مسلمان کے حق میں جہنم کا فیصلہ لکھ دیا جائے،۔ ذرا سوچئے کہ ہم مؤذن کے بلانے پر مسجد کی طرف رخ کرتے ہیں، اللہ کے کلام کو اس طرح سے پڑھتے ہیں جیسے اس کے پڑھنے کا حق ہے حج ، روزے اور زکوٰۃ فرض ہونے پر ہم اس کی ادائیگی بروقت کرتے ہیں اور گناہوں سے بچتے ہیں ؟ وغیرہ وغیرہ۔
عقل مند انسان وہی ہے جو موت سے پہلے موت کی تیاری کرلے، تاکہ بغیر سزا پائے جنت مل جائے
Bookmarks