پوچھا گیا :
" دعا کے لیے کیا ضروری ہے ؟"
کہا : " دھیان ! " پوچھا : " دھیان کیسے ملے ؟"
کہا : " وجدان سے ! " پوچھا : " وجدان کیا ہے ؟" کہا : " سارے وجود کا ایک نقطے پر مرتکز ہو جانا !
" پوچھا : " کوئ مثال ؟" کہا : " کسی ماں سے اس کا بچہ اوجھل کردو , اسے بچے کی گمشدگی کی اطلاع دے کراسے اتنا کہہ دو کہ بس اب دعا کر نا پھر دیکھو کہ ماں کا سارا وجود کیسے دعا میں ڈھل جاتا ہے !
" حالت اضطرار میں مانگی جانے والی دعا کی قبولیت کی راہ میں کوئ شے حائل نہیں ہو سکتی..
Bookmarks