Results 1 to 7 of 7

Thread: مغرب كى ا يك ركعت جماعت كے ساتھ پالينے والا

  1. #1
    yasinsami's Avatar
    yasinsami is offline Senior Member+
    Last Online
    19th May 2015 @ 02:41 AM
    Join Date
    10 Feb 2007
    Location
    KUWAIT
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    145
    Threads
    26
    Credits
    965
    Thanked
    2

    Lightbulb مغرب كى ا يك ركعت جماعت كے ساتھ پالينے والا

    مغرب كى ا يك ركعت جماعت كے ساتھ پالينے والا شخص باقى نماز كيسے مكمل كرے گا ؟
    اگر ميں مغرب كى نماز ميں جماعت كے ساتھ دوسرى ركعت ميں تشھد كے دوران ملوں تو باقى نماز كيسے مكمل كرونگا ؟
    ميں اٹھ كر امام كے ساتھ تيسرى ركعت مكمل كروں اور تشھد كے بعد اٹھ كر اپنى تيسرى ركعت ادا كروں اور تشھد ميں بيٹھوں يا كيا كروں ؟

    الحمد للہ :

    اگر آپ مغرب كى نماز ميں جماعت كے ساتھ درميانى تشھد ميں مليں تو آپ تيسرى ركعت ميں امام كى متابعت اور اقتدا كرينگے اور پھر تشھد بيٹھ كر امام كے سلام كے بعد اٹھ كر اپنى باقى مانندہ نماز مكمل كرينگے، آپ دو ركعات باقى ہيں، تو ان ميں سے پہلى ميں آپ سورۃ الفاتحہ اور اس كے بعد كوئى سورۃ پڑھيں، اور پھر تشھد ميں بيٹھيں جو كہ آپ كى درميانى تشھد ہو گى.

    پھر اٹھ كر تيسرى ركعت ادا كريں اور اس ميں صرف سورۃ الفاتحۃ پڑھيں، اور پھر آخرى تشھد بيٹھ كر سلام پھير ليں.

    اوپر جو كچھ بيان ہوا ہے وہ اس پر مبنى ہے كہ اس نے امام كے ساتھ جو ركعت پائى وہ اس كى نماز كا اول حصہ تھا، اور جو وہ انفرادى طور پر ادا كر رہا ہے وہ اس كى نماز كا آخرى حصہ ہے، امام شافعى رحمہ اللہ كا مسلك يہى ہے.

    امام نووى رحمہ اللہ تعالى " المجموع " ميں كہتے ہيں:

    اگر اس نے امام كے ساتھ ايك ركعت پائى تو وہ امام كے سلام پھيرنے كے بعد اٹھ كر ايك ركعت ادا كر كے تشھد بيٹھے گا اور پھر تيسرى ركعت ادا كر كے تشھد بيٹھے گا "

    ديكھيں: المجموع ( 4 / 117 ).

    پھر كہتے ہيں:

    ( ہم ذكر كر چكے ہيں كہ ہمارا مسلك يہ ہے كہ مسبوق نے جو جماعت كے ساتھ نماز پائى وہ اس كى نماز كا اول حصہ ہے، اور جو اس نے بعد ميں ادا كى وہ اس كا آخرى حصہ ہے، سعيد بن مسيب، حسن بصرى، عطاء، عمر بن عبدالعزيز، اور مكحول، زھرى، اوزاعى، سعيد بن عبد العزيز، اسحاق، رحمہم اللہ كا يہى قول ہے جو ابن منذر رحمہ اللہ نے ان سے بيان كيا ہے.

    اور ميں بھى يہى كہتا ہوں، ان كا كہنا ہے كہ: عمر، على، اور ابو درداء رضى اللہ تعالى عنہم سے مروى ہے اور ان سے ثابت نہيں، يہ امام مالك سے روايت اور داود كا بھى يہى كہنا ہے.

    اور ابو حنيفہ، مالك، ثورى، اور احمد رحمہم اللہ كا كہنا ہے كہ: اس نے جو جماعت كے ساتھ پائى وہ اس كى نماز كا آخرى اور جو بعد ميں ادا كى اس كى نماز كا اول حصہ ہے.

    اسے ابن منذر نے ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہ اور مجاھد، ابن سيرين سے بيان كيا ہے، اور ان كى دليل يہ پيش كى ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

    " تم جو پالو وہ ادا كرو، اور جو رہ جائے اس كى قضاء كر لو "

    اسے بخارى اور مسلم نے روايت كيا ہے.

    اور ہمارے اصحاب نے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے اس فرمان سے دليل لى ہے كہ:

    " جو تم پالو وہ ادا كرو، اور جو رہ جائے وہ مكمل اور پورى كرلو "

    اسے بخارى اور مسلم نے بہت سے طرق سے روايت كيا ہے.

    بيھقى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

    جنہوں نے " پورى اور مكمل كرو " روايت كيا ہے وہ ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ سے زيادہ حافظ اور التزام كرنے والے ہيں جو كہ حديث كے راوى ہيں تو وہ زيادہ اولى ہيں.

    شيخ ابو حامد اور الماوردى كہتے ہيں:

    كسى چيز كا اتمام اور پورا كرنا اس وقت ہوتا ہے جب اس كا پہلا حصہ گزر چكا ہو اور اس كى آخرى حصہ باقى ہو.

    اور بيھقى نے بھى ہمارے مسلك جيسا ہى عمر بن خطاب، على ، اور ابو درداء رضى اللہ تعالى عنہم اور ابن مسيب، حسن، عطاء، اور ابن سيرين، ابو قلابہ رحمہم اللہ سے روايت كيا ہے.

    اور رہى يہ روايت كہ:

    اس كى قضاء كرو"

    اس كا جواب دو طرح ہے:

    پہلى وجہ:

    فاتموا يعنى پورى اور مكمل كرو والى روايت كے رواۃ زيادہ اور احفظ ہيں.

    دوسرى وجہ:

    قضاء فعل پر محمول ہے، نہ كہ اصطلاح ميں معروف قضاء پر، كيونكہ يہ اصطلاح متاخرين فقھاء كرام كى ہے، اور عرب قضاء كو فعل كے معنى پر اطلاق كرتے ہيں، اللہ تعالى كا فرمان ہے:

    ﴿اور جب تم اپنے مناسك ادا كر چكو﴾.

    اور فرمان ہے:

    ﴿جب آپ نماز ادا كر چكيں﴾.

    شيخ ابو احمد كہتے ہيں:

    مراد يہ ہے كہ: تمہارى نماز ميں سے جو رہ جائے نہ كہ امام كى نماز ميں سے، اور مقتدى كى جو نماز رہ گئى ہے وہ نماز كا آخرى حصہ ہے. واللہ اعلم. اھـ

    مستقل فتوى كميٹى كے فتاوى جات ميں ہے:

    سوال:

    ميں مسبوق كى نماز كے متعلق دريافت كرنا چاہتا ہوں:

    1 - جب امام نماز مغرب ميں ايك يا دو ركعت پڑھا چكا ہو.

    2 - اگر چار ركعت والى نماز ميں امام ايك يا دو ركعت ادا كر چكا ہو.

    مسبوق كيا پڑھے گا، كيا وہ صرف سورۃ فاتحہ پڑھے گا يا كہ اس كے ساتھ كوئى اور سورۃ بھى ؟

    جواب:

    مسبوق شخص امام كے ساتھ جو نماز پائے وہ مقتدى كى نماز كا اول حصہ شمار ہو گا، چنانچہ جس نے امام كے ساتھ مغرب كى نماز ميں سے ايك ركعت پائى تو وہ نماز كا اول حصہ شمار ہو گا، جب امام كى سلام كے بعد وہ كھڑا ہو كر فوت شدہ نماز كى ركعات مكمل كرے، اور اس ميں سے پہلى ركعت ميں سورۃ فاتحہ اور اس كے ساتھ كوئى اور سورۃ يا كچھ آيات كى تلاوت كرے گا كيونكہ يہ اس كى دوسرى ركعت ہے، اور پھر درميانى تشھد بيٹھےگا، پھر مغرب كى رہ جانے والى آخرى ركعت ميں صرف سورۃ فاتحہ پڑھےگا، كيونكہ يہ اس كى تيسرى ركعت ہے، اور پھر وہ آخرى تشھد بيٹھےگا.

    اور اگر اس كى ايك ركعت رہ جائے اور امام كے ساتھ اس نے دو ركعت ادا كيں، تو امام كے سلام پھيرنے كے بعد ادا كرنے والى ركعت ميں صرف سورۃ فاتحہ كى تلاوت كرےگا، كيونكہ يہ اس كى تيسرى ركعت تھى.

    ليكن اگر نماز چار ركعت والى ہو اور اس نے امام كے ساتھ تين يا دو ركعت ادا كيں تو باقى مانندہ ركعت ميں صرف سورۃ فاتحہ ہى تلاوت كرےگا، كيونكہ يہ اس كى نماز كا آخرى حصہ ہے، اسے سورۃ فاتحہ كے ساتھ كوئى اور سورۃ كى تلاوت نہيں كرنا ہو گى، فقھاء كرام كے اقوال ميں سے صحيح قول يہى ہے.

    اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے. اھـ

    ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 7 / 322 ).

    واللہ اعلم .

    الاسلام سوال وجواب

  2. #2
    yasinsami's Avatar
    yasinsami is offline Senior Member+
    Last Online
    19th May 2015 @ 02:41 AM
    Join Date
    10 Feb 2007
    Location
    KUWAIT
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    145
    Threads
    26
    Credits
    965
    Thanked
    2

    Default

    Yasinsami

  3. #3
    Ch Muzammal is offline Senior Member+
    Last Online
    6th October 2016 @ 01:03 PM
    Join Date
    14 Apr 2016
    Age
    27
    Gender
    Male
    Posts
    256
    Threads
    0
    Credits
    1,562
    Thanked
    9

    Default

    Ameen

  4. #4
    Mrs.Waqar's Avatar
    Mrs.Waqar is offline Advance Member+
    Last Online
    14th November 2019 @ 09:13 PM
    Join Date
    04 Aug 2015
    Location
    Gujranwala
    Age
    32
    Gender
    Female
    Posts
    5,143
    Threads
    278
    Credits
    48,576
    Thanked
    824

    Default

    jzakAllah

    رواں اپنی تلاش میں ۔۔۔۔۔۔۔

  5. #5
    M.shawal's Avatar
    M.shawal is offline Advance Member
    Last Online
    8th February 2020 @ 11:57 AM
    Join Date
    15 Apr 2016
    Location
    Dera ismailkhan
    Age
    39
    Gender
    Male
    Posts
    6,306
    Threads
    414
    Credits
    8,468
    Thanked
    315

    Default

    Quote yasinsami said: View Post
    مغرب كى ا يك ركعت جماعت كے ساتھ پالينے والا شخص باقى نماز كيسے مكمل كرے گا ؟
    اگر ميں مغرب كى نماز ميں جماعت كے ساتھ دوسرى ركعت ميں تشھد كے دوران ملوں تو باقى نماز كيسے مكمل كرونگا ؟
    ميں اٹھ كر امام كے ساتھ تيسرى ركعت مكمل كروں اور تشھد كے بعد اٹھ كر اپنى تيسرى ركعت ادا كروں اور تشھد ميں بيٹھوں يا كيا كروں ؟

    الحمد للہ :

    اگر آپ مغرب كى نماز ميں جماعت كے ساتھ درميانى تشھد ميں مليں تو آپ تيسرى ركعت ميں امام كى متابعت اور اقتدا كرينگے اور پھر تشھد بيٹھ كر امام كے سلام كے بعد اٹھ كر اپنى باقى مانندہ نماز مكمل كرينگے، آپ دو ركعات باقى ہيں، تو ان ميں سے پہلى ميں آپ سورۃ الفاتحہ اور اس كے بعد كوئى سورۃ پڑھيں، اور پھر تشھد ميں بيٹھيں جو كہ آپ كى درميانى تشھد ہو گى.

    پھر اٹھ كر تيسرى ركعت ادا كريں اور اس ميں صرف سورۃ الفاتحۃ پڑھيں، اور پھر آخرى تشھد بيٹھ كر سلام پھير ليں.

    اوپر جو كچھ بيان ہوا ہے وہ اس پر مبنى ہے كہ اس نے امام كے ساتھ جو ركعت پائى وہ اس كى نماز كا اول حصہ تھا، اور جو وہ انفرادى طور پر ادا كر رہا ہے وہ اس كى نماز كا آخرى حصہ ہے، امام شافعى رحمہ اللہ كا مسلك يہى ہے.

    امام نووى رحمہ اللہ تعالى " المجموع " ميں كہتے ہيں:

    اگر اس نے امام كے ساتھ ايك ركعت پائى تو وہ امام كے سلام پھيرنے كے بعد اٹھ كر ايك ركعت ادا كر كے تشھد بيٹھے گا اور پھر تيسرى ركعت ادا كر كے تشھد بيٹھے گا "

    ديكھيں: المجموع ( 4 / 117 ).

    پھر كہتے ہيں:

    ( ہم ذكر كر چكے ہيں كہ ہمارا مسلك يہ ہے كہ مسبوق نے جو جماعت كے ساتھ نماز پائى وہ اس كى نماز كا اول حصہ ہے، اور جو اس نے بعد ميں ادا كى وہ اس كا آخرى حصہ ہے، سعيد بن مسيب، حسن بصرى، عطاء، عمر بن عبدالعزيز، اور مكحول، زھرى، اوزاعى، سعيد بن عبد العزيز، اسحاق، رحمہم اللہ كا يہى قول ہے جو ابن منذر رحمہ اللہ نے ان سے بيان كيا ہے.

    اور ميں بھى يہى كہتا ہوں، ان كا كہنا ہے كہ: عمر، على، اور ابو درداء رضى اللہ تعالى عنہم سے مروى ہے اور ان سے ثابت نہيں، يہ امام مالك سے روايت اور داود كا بھى يہى كہنا ہے.

    اور ابو حنيفہ، مالك، ثورى، اور احمد رحمہم اللہ كا كہنا ہے كہ: اس نے جو جماعت كے ساتھ پائى وہ اس كى نماز كا آخرى اور جو بعد ميں ادا كى اس كى نماز كا اول حصہ ہے.

    اسے ابن منذر نے ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہ اور مجاھد، ابن سيرين سے بيان كيا ہے، اور ان كى دليل يہ پيش كى ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

    " تم جو پالو وہ ادا كرو، اور جو رہ جائے اس كى قضاء كر لو "

    اسے بخارى اور مسلم نے روايت كيا ہے.

    اور ہمارے اصحاب نے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے اس فرمان سے دليل لى ہے كہ:

    " جو تم پالو وہ ادا كرو، اور جو رہ جائے وہ مكمل اور پورى كرلو "

    اسے بخارى اور مسلم نے بہت سے طرق سے روايت كيا ہے.

    بيھقى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

    جنہوں نے " پورى اور مكمل كرو " روايت كيا ہے وہ ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ سے زيادہ حافظ اور التزام كرنے والے ہيں جو كہ حديث كے راوى ہيں تو وہ زيادہ اولى ہيں.

    شيخ ابو حامد اور الماوردى كہتے ہيں:

    كسى چيز كا اتمام اور پورا كرنا اس وقت ہوتا ہے جب اس كا پہلا حصہ گزر چكا ہو اور اس كى آخرى حصہ باقى ہو.

    اور بيھقى نے بھى ہمارے مسلك جيسا ہى عمر بن خطاب، على ، اور ابو درداء رضى اللہ تعالى عنہم اور ابن مسيب، حسن، عطاء، اور ابن سيرين، ابو قلابہ رحمہم اللہ سے روايت كيا ہے.

    اور رہى يہ روايت كہ:

    اس كى قضاء كرو"

    اس كا جواب دو طرح ہے:

    پہلى وجہ:

    فاتموا يعنى پورى اور مكمل كرو والى روايت كے رواۃ زيادہ اور احفظ ہيں.

    دوسرى وجہ:

    قضاء فعل پر محمول ہے، نہ كہ اصطلاح ميں معروف قضاء پر، كيونكہ يہ اصطلاح متاخرين فقھاء كرام كى ہے، اور عرب قضاء كو فعل كے معنى پر اطلاق كرتے ہيں، اللہ تعالى كا فرمان ہے:

    ﴿اور جب تم اپنے مناسك ادا كر چكو﴾.

    اور فرمان ہے:

    ﴿جب آپ نماز ادا كر چكيں﴾.

    شيخ ابو احمد كہتے ہيں:

    مراد يہ ہے كہ: تمہارى نماز ميں سے جو رہ جائے نہ كہ امام كى نماز ميں سے، اور مقتدى كى جو نماز رہ گئى ہے وہ نماز كا آخرى حصہ ہے. واللہ اعلم. اھـ

    مستقل فتوى كميٹى كے فتاوى جات ميں ہے:

    سوال:

    ميں مسبوق كى نماز كے متعلق دريافت كرنا چاہتا ہوں:

    1 - جب امام نماز مغرب ميں ايك يا دو ركعت پڑھا چكا ہو.

    2 - اگر چار ركعت والى نماز ميں امام ايك يا دو ركعت ادا كر چكا ہو.

    مسبوق كيا پڑھے گا، كيا وہ صرف سورۃ فاتحہ پڑھے گا يا كہ اس كے ساتھ كوئى اور سورۃ بھى ؟

    جواب:

    مسبوق شخص امام كے ساتھ جو نماز پائے وہ مقتدى كى نماز كا اول حصہ شمار ہو گا، چنانچہ جس نے امام كے ساتھ مغرب كى نماز ميں سے ايك ركعت پائى تو وہ نماز كا اول حصہ شمار ہو گا، جب امام كى سلام كے بعد وہ كھڑا ہو كر فوت شدہ نماز كى ركعات مكمل كرے، اور اس ميں سے پہلى ركعت ميں سورۃ فاتحہ اور اس كے ساتھ كوئى اور سورۃ يا كچھ آيات كى تلاوت كرے گا كيونكہ يہ اس كى دوسرى ركعت ہے، اور پھر درميانى تشھد بيٹھےگا، پھر مغرب كى رہ جانے والى آخرى ركعت ميں صرف سورۃ فاتحہ پڑھےگا، كيونكہ يہ اس كى تيسرى ركعت ہے، اور پھر وہ آخرى تشھد بيٹھےگا.

    اور اگر اس كى ايك ركعت رہ جائے اور امام كے ساتھ اس نے دو ركعت ادا كيں، تو امام كے سلام پھيرنے كے بعد ادا كرنے والى ركعت ميں صرف سورۃ فاتحہ كى تلاوت كرےگا، كيونكہ يہ اس كى تيسرى ركعت تھى.

    ليكن اگر نماز چار ركعت والى ہو اور اس نے امام كے ساتھ تين يا دو ركعت ادا كيں تو باقى مانندہ ركعت ميں صرف سورۃ فاتحہ ہى تلاوت كرےگا، كيونكہ يہ اس كى نماز كا آخرى حصہ ہے، اسے سورۃ فاتحہ كے ساتھ كوئى اور سورۃ كى تلاوت نہيں كرنا ہو گى، فقھاء كرام كے اقوال ميں سے صحيح قول يہى ہے.

    اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے. اھـ

    ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 7 / 322 ).

    واللہ اعلم .

    الاسلام سوال وجواب
    امین
    (ہر دوسرے انسان کی مدد)

  6. #6
    Net_master is offline Member
    Last Online
    17th March 2022 @ 07:56 PM
    Join Date
    20 Mar 2015
    Location
    Pindi bhattian
    Age
    28
    Gender
    Male
    Posts
    661
    Threads
    62
    Thanked
    18

    Default

    جَزَاكَ اللهُ خَیْرًا

    Sent from my QMobile i2 using Tapatalk

  7. #7
    mhashmat1967 is offline Advance Member
    Last Online
    11th April 2023 @ 11:50 AM
    Join Date
    27 Jul 2009
    Age
    56
    Posts
    2,049
    Threads
    26
    Credits
    3,520
    Thanked
    70

    Default

    Iss maslay ko dobara check karain. Mera mutabiq jo rakat imam kay sath mela gi wo rakat imam ki aagar teesri hay tu muqtadi ki bhi teesri ho gi. Jo rakaat rah gia han wo poori karay ga.

Similar Threads

  1. Replies: 7
    Last Post: 10th November 2016, 03:57 PM
  2. آئى ٹى دنيا كو كيسے استعمال كيا جاۓ
    By ikram62 in forum New Members Training Center
    Replies: 61
    Last Post: 19th February 2014, 07:00 PM
  3. اپنے موبائل كى حفاظت كيجيۓ گا
    By ikram62 in forum General Mobile Discussion
    Replies: 32
    Last Post: 22nd September 2013, 11:20 AM
  4. Replies: 7
    Last Post: 30th July 2010, 07:02 PM
  5. Replies: 8
    Last Post: 10th June 2009, 09:39 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •