Mehtab785 said:
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
حدیث نمبر: 391 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَمِّهِ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَهْلِ نَجْدٍ ثَائِرَ الرَّأْسِ يُسْمَعُ دَوِيُّ صَوْتِهِ وَلَا يُفْقَهُ مَا يَقُولُ حَتَّى دَنَا، فَإِذَا هُوَ يَسْأَلُ عَنِ الْإِسْلَامِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ، قَالَ: هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهُنَّ ؟ قَالَ: لَا، إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ، قَالَ: وَذَكَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صِيَامَ شَهْرِ رَمَضَانَ، قَالَ: هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهُ ؟ قَالَ: لَا، إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ، قَالَ: وَذَكَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّدَقَةَ، قَالَ: فَهَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا ؟ قَالَ: لَا، إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ، فَأَدْبَرَ الرَّجُلُ وَهُوَ يَقُولُ: وَاللَّهِ لَا أَزِيدُ عَلَى هَذَا وَلَا أَنْقُصُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ.
طلحہ بن عبیداللہ (رض) کہتے ہیں کہ اہل نجد کا ایک شخص رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، جس کے بال پراگندہ تھے، اس کی آواز کی گنگناہٹ تو سنی جاتی تھی لیکن بات سمجھ میں نہیں آتی تھی کہ وہ کیا کہہ رہا ہے، یہاں تک کہ وہ قریب آیا، تب معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے متعلق پوچھ رہا ہے، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : (اسلام) دن رات میں پانچ وقت کی نماز پڑھنی ہے ، اس نے پوچھا : ان کے علاوہ اور کوئی نماز مجھ پر واجب ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں ١ ؎ إلا یہ کہ تم نفل پڑھو ۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے ماہ رمضان کے روزے کا ذکر کیا، اس نے پوچھا : اس کے سوا کوئی اور بھی روزے مجھ پر فرض ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں، إلا یہ کہ تم نفلی روزے رکھو ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے زکاۃ کا ذکر کیا، اس نے پوچھا : اس کے علاوہ کوئی اور بھی صدقہ مجھ پر واجب ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں، إلایہ کہ تم نفلی صدقہ کرو ۔ پھر وہ شخص پیٹھ پھیر کر یہ کہتے ہوئے چلا : قسم اللہ کی ! میں نہ اس سے زیادہ کروں گا اور نہ کم، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بامراد رہا اگر اس نے سچ کہا ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الإیمان ٣٤ (٤٦) ، والصوم ١ (١٨٩١) ، والشہادات ٢٦ (٢٦٧٨) ، والحیل ٣ (٦٩٥٦) ، صحیح مسلم/الإیمان ٢ (١١) ، سنن النسائی/الصلاة ٤ (٤٥٩) ، والصوم ١ (٢٠٩٢) ، الإیمان ٢٣ (٥٠٣١) ، (تحفة الأشراف : ٥٠٠٩) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/ قصر الصلاة ٢٥(٩٤) ، مسند احمد (١/١٦٢) ، سنن الدارمی/الصلاة ٢٠٨ (١٦٩١) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ وتر اور عیدین کی نماز واجب نہیں جیسا کہ علماء محققین کی رائے ہے
Bookmarks