Results 1 to 9 of 9

Thread: زہریلی جانور

  1. #1
    Mehtab785's Avatar
    Mehtab785 is offline V.I.P
    Last Online
    14th March 2024 @ 09:06 AM
    Join Date
    05 Sep 2015
    Location
    @itdunya.com
    Gender
    Male
    Posts
    2,987
    Threads
    196
    Credits
    15,580
    Thanked
    371

    Default زہریلی جانور

    السلام علیکم
    دنیا کا سب سے بڑی زہریلی جانور کون سا ہے اس جانور کا نام بتائے

  2. #2
    Join Date
    26 Mar 2010
    Location
    Lahore
    Gender
    Male
    Posts
    10,599
    Threads
    2395
    Credits
    107,670
    Thanked
    1656

    Default

    وعلیکم السلام
    آپ کے سوال کا جواب ہے
    سنیل یا گھونگے


    دنیا کا سب سے زہریلا جانور وہ نہیں جس کا آپ تصور کررہے ہوں گے۔

    اگر یقین نہیں آتا تو جان لیں کہ ایک چھوٹا سا سمندری گھونگا یا سنیل ہے جس کے پاس اپنے شکاروں کو پکڑنے کے لیے متعدد جان لیوا ہتھیار ہیں جن میں سے سب سے خطرناک ایک زہریلا ڈنک ہے۔

    سنیل نامی گھونگے دنیا بھر کے سمندروں میں پائے جاتے ہیں اور ان کے دانت کسی زیرجلد سوئی اور نیزے کا کام کرتے ہین اور شنکار کے اندر زہر پہنچا دیتے ہیں۔

    اس کا زہر اعصابی نظام کو ہدف بناتا ہے اور ہدف کو مفلوج کرکے گھونگے کو موقع دیتا ہے کہ وہ اسے اپنی رفتار کے مطابق خوراک بنالے۔

    اور ہاں اس کے دانت مسلسل بڑھتے رہتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ اپنے زہریلے ہتھیار سے کبھی محروم نہیں ہوتا۔

    لندن کے نیچرل ہسٹری میوزیم کے رونالڈ جینر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گھونگھے مچھلی کو شکار کرتے ہیں اور ان کے لیے بہت تیزی سے حرکت کرنے والے طاقتور زہر کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ مچھلی باآسانی بچ سکتی ہے۔

    اگر یہ گھونگھے کسی انسان کو ڈنک مار دیں تو موت کا خطرہ اس
    صورت میں بہت زیادہ ہوتا ہے اگر اسے بروقت ہسپتال نہ پہنچا دیا جائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کا زہریلا ترین جانور اس لیے ہے کہ یہ کسی بھی انسان کو ڈنک مارے تو اس کی ہلاکت کے لیے بہت کم زہر کی ضرورت ہوتی ہے۔

  3. #3
    Baazigar's Avatar
    Baazigar is offline V.I.P
    Last Online
    17th March 2024 @ 08:40 PM
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,907
    Threads
    482
    Credits
    148,884
    Thanked
    970

    Default

    Quote Shaheen Latif said: View Post
    وعلیکم السلام
    آپ کے سوال کا جواب ہے
    سنیل یا گھونگے


    دنیا کا سب سے زہریلا جانور وہ نہیں جس کا آپ تصور کررہے ہوں گے۔

    اگر یقین نہیں آتا تو جان لیں کہ ایک چھوٹا سا سمندری گھونگا یا سنیل ہے جس کے پاس اپنے شکاروں کو پکڑنے کے لیے متعدد جان لیوا ہتھیار ہیں جن میں سے سب سے خطرناک ایک زہریلا ڈنک ہے۔

    سنیل نامی گھونگے دنیا بھر کے سمندروں میں پائے جاتے ہیں اور ان کے دانت کسی زیرجلد سوئی اور نیزے کا کام کرتے ہین اور شنکار کے اندر زہر پہنچا دیتے ہیں۔

    اس کا زہر اعصابی نظام کو ہدف بناتا ہے اور ہدف کو مفلوج کرکے گھونگے کو موقع دیتا ہے کہ وہ اسے اپنی رفتار کے مطابق خوراک بنالے۔

    اور ہاں اس کے دانت مسلسل بڑھتے رہتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ اپنے زہریلے ہتھیار سے کبھی محروم نہیں ہوتا۔

    لندن کے نیچرل ہسٹری میوزیم کے رونالڈ جینر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گھونگھے مچھلی کو شکار کرتے ہیں اور ان کے لیے بہت تیزی سے حرکت کرنے والے طاقتور زہر کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ مچھلی باآسانی بچ سکتی ہے۔

    اگر یہ گھونگھے کسی انسان کو ڈنک مار دیں تو موت کا خطرہ اس
    صورت میں بہت زیادہ ہوتا ہے اگر اسے بروقت ہسپتال نہ پہنچا دیا جائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کا زہریلا ترین جانور اس لیے ہے کہ یہ کسی بھی انسان کو ڈنک مارے تو اس کی ہلاکت کے لیے بہت کم زہر کی ضرورت ہوتی ہے۔
    بہت عمدہ جواب ہے شاہین بھائی کا

    دیکھتے ہیں مہتاب بھائی کیا کہتے ہیں

  4. #4
    Mehtab785's Avatar
    Mehtab785 is offline V.I.P
    Last Online
    14th March 2024 @ 09:06 AM
    Join Date
    05 Sep 2015
    Location
    @itdunya.com
    Gender
    Male
    Posts
    2,987
    Threads
    196
    Credits
    15,580
    Thanked
    371

    Default

    Quote Shaheen Latif said: View Post
    وعلیکم السلام
    آپ کے سوال کا جواب ہے
    سنیل یا گھونگے


    دنیا کا سب سے زہریلا جانور وہ نہیں جس کا آپ تصور کررہے ہوں گے۔

    اگر یقین نہیں آتا تو جان لیں کہ ایک چھوٹا سا سمندری گھونگا یا سنیل ہے جس کے پاس اپنے شکاروں کو پکڑنے کے لیے متعدد جان لیوا ہتھیار ہیں جن میں سے سب سے خطرناک ایک زہریلا ڈنک ہے۔

    سنیل نامی گھونگے دنیا بھر کے سمندروں میں پائے جاتے ہیں اور ان کے دانت کسی زیرجلد سوئی اور نیزے کا کام کرتے ہین اور شنکار کے اندر زہر پہنچا دیتے ہیں۔

    اس کا زہر اعصابی نظام کو ہدف بناتا ہے اور ہدف کو مفلوج کرکے گھونگے کو موقع دیتا ہے کہ وہ اسے اپنی رفتار کے مطابق خوراک بنالے۔

    اور ہاں اس کے دانت مسلسل بڑھتے رہتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ اپنے زہریلے ہتھیار سے کبھی محروم نہیں ہوتا۔

    لندن کے نیچرل ہسٹری میوزیم کے رونالڈ جینر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گھونگھے مچھلی کو شکار کرتے ہیں اور ان کے لیے بہت تیزی سے حرکت کرنے والے طاقتور زہر کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ مچھلی باآسانی بچ سکتی ہے۔

    اگر یہ گھونگھے کسی انسان کو ڈنک مار دیں تو موت کا خطرہ اس
    صورت میں بہت زیادہ ہوتا ہے اگر اسے بروقت ہسپتال نہ پہنچا دیا جائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کا زہریلا ترین جانور اس لیے ہے کہ یہ کسی بھی انسان کو ڈنک مارے تو اس کی ہلاکت کے لیے بہت کم زہر کی ضرورت ہوتی ہے۔
    بھائی اپنی جگہ آپ کا بھی جواب درست ہے لیکن میرے پاس اس کا جواب کوئی اور ہی ہے

  5. #5
    Join Date
    17 Jul 2017
    Age
    22
    Gender
    Male
    Posts
    2,731
    Threads
    256
    Thanked
    801

    Default

    Quote Shaheen Latif said: View Post
    وعلیکم السلام
    آپ کے سوال کا جواب ہے
    سنیل یا گھونگے


    دنیا کا سب سے زہریلا جانور وہ نہیں جس کا آپ تصور کررہے ہوں گے۔

    اگر یقین نہیں آتا تو جان لیں کہ ایک چھوٹا سا سمندری گھونگا یا سنیل ہے جس کے پاس اپنے شکاروں کو پکڑنے کے لیے متعدد جان لیوا ہتھیار ہیں جن میں سے سب سے خطرناک ایک زہریلا ڈنک ہے۔

    سنیل نامی گھونگے دنیا بھر کے سمندروں میں پائے جاتے ہیں اور ان کے دانت کسی زیرجلد سوئی اور نیزے کا کام کرتے ہین اور شنکار کے اندر زہر پہنچا دیتے ہیں۔

    اس کا زہر اعصابی نظام کو ہدف بناتا ہے اور ہدف کو مفلوج کرکے گھونگے کو موقع دیتا ہے کہ وہ اسے اپنی رفتار کے مطابق خوراک بنالے۔

    اور ہاں اس کے دانت مسلسل بڑھتے رہتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ اپنے زہریلے ہتھیار سے کبھی محروم نہیں ہوتا۔

    لندن کے نیچرل ہسٹری میوزیم کے رونالڈ جینر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گھونگھے مچھلی کو شکار کرتے ہیں اور ان کے لیے بہت تیزی سے حرکت کرنے والے طاقتور زہر کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ مچھلی باآسانی بچ سکتی ہے۔

    اگر یہ گھونگھے کسی انسان کو ڈنک مار دیں تو موت کا خطرہ اس
    صورت میں بہت زیادہ ہوتا ہے اگر اسے بروقت ہسپتال نہ پہنچا دیا جائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کا زہریلا ترین جانور اس لیے ہے کہ یہ کسی بھی انسان کو ڈنک مارے تو اس کی ہلاکت کے لیے بہت کم زہر کی ضرورت ہوتی ہے۔
    میرے خیال بھی یہی کہتا ہے کہ شاہین بھائی نے سہی جواب دیا لیکن اب مہتاب بھائی نے کہا جواب غلط ہے تو شاید کوئی اور ہی ہو گا .
    Quote Mehtab785 said: View Post
    السلام علیکم
    دنیا کا سب سے بڑی زہریلی جانور کون سا ہے اس جانور کا نام بتائے
    مہتاب بھائی اب آپ کا جواب دیکھے گے کہ آپ کیا کہتے ہیں ...........

    Sent from my QMobile X2i using Tapatalk

  6. #6
    Join Date
    26 Mar 2010
    Location
    Lahore
    Gender
    Male
    Posts
    10,599
    Threads
    2395
    Credits
    107,670
    Thanked
    1656

    Default

    Quote Mehtab785 said: View Post


    بھائی اپنی جگہ آپ کا بھی جواب درست ہے لیکن میرے پاس اس کا جواب کوئی اور ہی ہے
    ایک اور سرچ مختلف جگہ سے۔
    دنیا کا سب سے زہریلا جانور..

    کیا آپ دنیا کے سب سے زہریلے جانور کے بارے میں جانتے ہیں؟ یقیناً اس سوال کے جواب کئی قسم کے ہوں گے لیکن ہم ایک بات یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ اس سوال کا درست جواب بہت کم لوگوں کے پاس ہوگا کیونکہ دنیا کا ایک بڑا طبقہ اس سے ناواقف ہے-


    جی ہاں دنیا کا سب سے زہریلا ترین جانور Textile Cone نامی ایک ایسا سمندری گھونگا ہے جو دیکھنے میں انتہائی معصوم معلوم ہوتا ہے لیکن حقیقت میں انتہائی خطرناک ہے-

    یوں تو اس گھونگے کے پاس اپنے شکار کو دبوچنے کے لیے کئی ہتھیار موجود ہیں لیکن اس کا سب سے خطرناک ہتھیار اس کا زہریلا ڈنک ہے جس کی مدد سے یہ اپنا زہر اپنے شکار کے اندر پہنچا کر اس کا اعصابی نظام مفلوج کردیتا ہے-

    شکار کا اعصابی نظام اس حد تک مفلوج ہوجاتا ہے کہ یہ گھونگا اسے آسانی کے ساتھ اپنی خوراک بنا سکتا ہے-


    اس گھونگے کے دانت مسلسل بڑھتے رہتے ہیں جبکہ یہ عموماً مچھلیوں کو اپنا شکار بناتے ہیں- لیکن یہ اگر کسی انسان کو کاٹ لیں تو بروقت اسپتال نہ پہنچنے کی صورت میں اس کی بھی موت واقع ہوسکتی ہے جبکہ کسی انسان کو کاٹنے کے اس گونگے کا تھوڑا سا زہر بھی کافی ہے-

  7. #7
    Mehtab785's Avatar
    Mehtab785 is offline V.I.P
    Last Online
    14th March 2024 @ 09:06 AM
    Join Date
    05 Sep 2015
    Location
    @itdunya.com
    Gender
    Male
    Posts
    2,987
    Threads
    196
    Credits
    15,580
    Thanked
    371

    Default

    Quote Shaheen Latif said: View Post


    ایک اور سرچ مختلف جگہ سے۔
    دنیا کا سب سے زہریلا جانور..

    کیا آپ دنیا کے سب سے زہریلے جانور کے بارے میں جانتے ہیں؟ یقیناً اس سوال کے جواب کئی قسم کے ہوں گے لیکن ہم ایک بات یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ اس سوال کا درست جواب بہت کم لوگوں کے پاس ہوگا کیونکہ دنیا کا ایک بڑا طبقہ اس سے ناواقف ہے-


    جی ہاں دنیا کا سب سے زہریلا ترین جانور Textile Cone نامی ایک ایسا سمندری گھونگا ہے جو دیکھنے میں انتہائی معصوم معلوم ہوتا ہے لیکن حقیقت میں انتہائی خطرناک ہے-

    یوں تو اس گھونگے کے پاس اپنے شکار کو دبوچنے کے لیے کئی ہتھیار موجود ہیں لیکن اس کا سب سے خطرناک ہتھیار اس کا زہریلا ڈنک ہے جس کی مدد سے یہ اپنا زہر اپنے شکار کے اندر پہنچا کر اس کا اعصابی نظام مفلوج کردیتا ہے-

    شکار کا اعصابی نظام اس حد تک مفلوج ہوجاتا ہے کہ یہ گھونگا اسے آسانی کے ساتھ اپنی خوراک بنا سکتا ہے-


    اس گھونگے کے دانت مسلسل بڑھتے رہتے ہیں جبکہ یہ عموماً مچھلیوں کو اپنا شکار بناتے ہیں- لیکن یہ اگر کسی انسان کو کاٹ لیں تو بروقت اسپتال نہ پہنچنے کی صورت میں اس کی بھی موت واقع ہوسکتی ہے جبکہ کسی انسان کو کاٹنے کے اس گونگے کا تھوڑا سا زہر بھی کافی ہے-
    بہت خوب یہ جواب بھی بہت اچھا دیا ہے آپ تھریڈ کو کلوز کر سکتے ہیں

  8. #8
    Join Date
    26 Mar 2010
    Location
    Lahore
    Gender
    Male
    Posts
    10,599
    Threads
    2395
    Credits
    107,670
    Thanked
    1656

    Default

    Quote Mehtab785 said: View Post
    السلام علیکم
    دنیا کا سب سے بڑی زہریلی جانور کون سا ہے اس جانور کا نام بتائے
    دیگر دس زہریلے جانور

    پانی میں رہنے والا سانپ۔
    پانی میں تیرتا ہوا خطرہ
    اّسی سینٹی میٹر طویل یہ دریائی سانپ دنیا کے تقریباً تمام دریاؤں میں پایا جاتا ہے۔ اس جانور کا بظاہر دشمن کوئی نہیں۔ تاہم اس کے زہر کی تھوڑی سے مقدار بھی ہلاکت خیز ثابت ہو سکتی ہے۔ سانپوں کی یہ قسم جارحانہ نہیں ہوتی اور یہ ساحلوں کے دور گہرے پانیوں میں ہی پائی جاتی ہے۔

    سی ویسپ یا باکس جیلی فش۔
    آسٹریلیا کے پانیوں میں سی ویسپ جسے باکس جیلی فش بھی کہا جاتا ہے، بڑی تعداد میں پائی جاتی ہے۔ جیلی فش کی یہ قسم استوائی اور نیم مرطوب سمندرں میں بھی موجود ہوتی ہے۔ ان کی چھتری نما ٹانگیں بیس سینٹی میٹر تک لمبی ہو سکتی ہیں۔ اس کا زہر دل، اعصبای نظام اور جلد کے خلیوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔

    منڈارینا بِھڑ۔
    منڈارینا بِھڑ کو دیو ہیکل ایشیئن بھڑ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اسے بڑے ڈنک والی بھڑ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیا میں پائی جاتی ہے۔ چھوٹے اور درمیانے سائز کے بھنورے بھی کبھی کبھار اس کی غذا بنتے ہیں۔ اس کےتقریباً چھ سینٹی میٹر لمبے ڈنک کاٹنے کی صورت میں انتہائی تکلیف دہ ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے زہر سے گوشت جھڑنا شروع ہو سکتا ہے جبکہ مزید بھڑیں بھی اس جانب متوجہ ہو جاتی ہیں۔

    سرخ پشت والی مکڑی۔
    یہ زہریلی ترین مکڑی ہے اور کسی مکڑے سے زیادہ زیادہ خطرناک ہے۔ اس کے زہر سے جسم میں شدید درد ہوتا ہے اور پٹھے اکڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔ نظام تنفس تک پہنچنے کی صورت میں اس زہر سے موت بھی ہو سکتی ہے۔ یہ مکڑی عام طور پر آسٹریلیا میں پائی جاتی ہے تاہم اب جاپان میں بھی اس کے پائے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    ڈیتھ اسٹالکر یا زرد بچھو۔
    زرد بچھو شمالی افریقہ سے لے کر مشرقی وسطٰی میں پایا جاتا ہے۔ دس سینٹی میٹر طویل یہ کیڑا پتھروں والے خشک علاقوں میں رہتا ہے۔ یہ پتھروں کے نیچے اور دیواروں میں پڑنے والی دڑاڑیں اس کا گھر ہیں۔ یہ انتہائی پھرتیلا اور زہر سے بھرا ہوا ہوتا ہے۔ اس کا زہر اعصابی نظام کو مفلوج کر دیتا ہے۔

    گولڈن مینڈک۔
    اس چھوٹی سی مخلوق کو دنیا کا زہریلا ترین مینڈک قرار دیا جاتا ہے۔ کولمبیا میں کوکو انڈیانر نسل کے افراد اس مینڈک کا زہر شکار کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    اصلی سنگ ماہی۔
    استوائی اور نیم مرطوب سمندر اس مچھلی کا گھر ہیں۔ یہ بحیرہ احمر سے لے آسٹریلیا تک کے سمندروں میں پائی جاتی ہے۔ اس مچھلی کے جسم پر موجود کانٹے نما کھال میں زہر موجود ہوتا ہے۔ اگر غلطی سے کوئی ان کانٹوں کو چھو لے تو شدید درد ہوتا ہے اور اچانک سانس بھی رک سکتی ہے۔

    بلیو رنگڈ اوکٹوپس (ہشت پا)
    اکٹوپس کی یہ قسم بیس سینٹی میٹر طویل ہے۔ اس کی جلد پر موجود نیلے دائرے کسی خطرے کی صورت میں چمکنے لگتے ہیں۔ اس کا زہر بہت تیزی سے جسم میں سرائیت کرتا ہے، ذہن تو پوری طرح سے چاق و چوبند رہتا ہے لیکن جسم حرکت کے قابل نہیں رہتا۔

    جیوگرافر کون (گھونگا)
    یہ استوائی سمندروں میں پائی جانے والی گھونگے کی ایک قسم ہے۔ پندرہ سیٹی میٹر طویل یہ جانور اپنے جسم پر بننے نقش و نگار کی وجہ سے یہ بہت ہی قابل دید ہوتا ہے۔ تاہم اس کا حملہ ہلاکت خیز بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے زہر کا توڑ ابھی تک دریافت نہیں ہو سکا ہے۔

    زوان تھاریا (مرجان)
    یہ سمندرکی تہہ میں پائی جانے والے جانور مرجان یا کورال کی ہی ایک قسم ہے۔ بظاہر پودا دکھائی دینے والی یہ مخلوق ایک جانور ہے۔ یہ تقریباً تمام ہی مچھلی گھروں میں موجود ہوتی ہے۔ یہ جانور بھی انتہائی زہریلا ہے اور اس کے کاٹے کا ابھی تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا ہے۔


  9. #9
    Join Date
    26 Mar 2010
    Location
    Lahore
    Gender
    Male
    Posts
    10,599
    Threads
    2395
    Credits
    107,670
    Thanked
    1656

    Default

    Name:  F599A820-083E-4F50-B363-B5ECC4933940.gif
Views: 90
Size:  2.3 KB

Similar Threads

  1. Replies: 1
    Last Post: 25th December 2011, 12:27 PM
  2. Replies: 0
    Last Post: 11th August 2011, 06:18 AM
  3. لاہور میں زرداری کی پنجابی تقری
    By A_R_MANI..... in forum General Discussion
    Replies: 8
    Last Post: 18th January 2010, 07:08 AM
  4. Replies: 15
    Last Post: 15th January 2010, 11:04 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •