ہمارے پیارے آقا، مدینے کے تاجدار، بے کسوں کا سہارا، غم زدوں کا آسرا، قیامت کے دن امتی پکارنے والے رسول رؤف ورحیمﷺ نے فرمایا نماز میں حاضر قلبی ہونا لازمی ہے ورنہ نماز نہیں ہوتی۔ کچھ دوست سوچتے ہوں گے حاضر قلبی کیا ہے۔ تو دوستو حاضر قلبی جہاں تک میری ناقص سوچ ہے یہ ہے کہ انسان نماز میں حاضر رہے یعنی دنیاوی سوچوں سے اپنے آپ کو بچائےایسے نہ ہو کہ ہم نماز پڑھ رہے ہوں اور ہمارے خیالات بازار، دوستوں اور محفلوں کا چکر لگا رہے ہوں۔ ایسی نماز سے بچنا چاہیے اور جہاں تک ممکن ہو نماز کے تمام فرض، سنتیں، واجب صحیح طریقے سے ادا کریں ذہن کو تلاوت کی طرف متوجہ کریں ، جلدی جلدی نماز پڑھنے سے بچیں کیونکہ شیطان ہمیں نیکی کرنے سے روکتا ہے اور اگر ہم نیکی کریں تو ہمارے ثواب کو گھٹانے کے چکر میں ہوتا ہے۔تمام دوستوں کے پڑھنے کا شکریہ۔