Quote Shahzaib Gohar said: View Post


غُربت پر صبْر

##################

حضرتِ سیِّدُنا امام محدث ابن جَوزِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں :

’’ محتاجی ایک مرْض کی مانندہے جو اِس میں مُبتَلا ہوا اور صبْر کیا وہ اِس کا اَجْر و ثواب پائے گا، اِسی لئے محتاج وغریب لوگ جنہوں نے اپنی فَقْر وغُربت پر صبْر کیا ہو گا، امیروں سے 500 سال پہلے جنّت میں داخِل ہو جائیں گے۔

(تلبیس ابلیس، ص۲۲۵)


رہیں سب شاد گھر والے شہا تھوڑی سی روزی پر
عطا ہو دولتِ صبْر و قَناعت یارسول اللہﷺ
(وسائل بخشش)


کیا مالدار غریبوں سے عمَل میں سبقت رکھتے ہیں ؟

@@@@@@@@@@@@@@@@@@@@@
حضرتِ سیِّدُنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ
’’مہاجِرین فُقرا ، بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم میں حاضر ہوئے اور عرْض کیا:

یارسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم ! مالدار لوگ بلند مَراتِب اور اَبَدی نعمتیں لے گئے۔ سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:
وہ کیسے؟
تو انہوں نے عرض کی:
وہ ہماری طرح نماز پڑھتے ہیں اور ہماری طرح روزے بھی رکھتے ہیں ، وہ صدَقہ کرتے ہیں ہم صدَقہ نہیں کر سکتے، وہ گردنیں چُھڑاتے(یعنی غلام آزاد کرتے) ہیں ،ہم گردنیں نہیں چُھڑا سکتے۔ توسرکارِ عالی وقار، غریبوں کے غم گُسارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم نے اِرشاد فرمایا:
’’کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ سکھادوں، جس کے ذریعے تم اُن لوگوں کے ساتھ مل جاؤ جو تم سے آگے ہیں اور اُن پر سبقت لے جاؤ جو تم سے پیچھے ہیں ؟

اور کوئی بھی تم سے افضل نہ ہوسوائے اُس شخْص کے جو تمہاری طرح عمَل کرے۔ صحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرْض کیا:
’’یارسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم! ضرور سکھائیے۔ اِرشاد فرمایا:

’’تم ہر نماز کے بعد 33،33 مرتبہ تَسْبِیْح(سُبْحٰنَ اللہ) تَحْمِیْد(اَلْحَمْدُ لِلّٰہ)اور تَکْبِیْر (اللہُ اَکْبَر)پڑھا کرو۔

(مسلم،کتاب المساجدالخ،باب استحباب ذکر بعد الصلاۃالخ، ص۳۰۰، حدیث:۵۹۵)

¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢¢
میں بے کار باتوں سے بچ کر ہمیشہ
کروں تیری حمد و ثنا یا الٰہی
(وسائل بخشش)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

Dil khush krdia
JazakAllah

Sent from my QMobile i1 using Tapatalk