Results 1 to 12 of 12

Thread: واقعه

  1. #1
    Abdul-Ghafar is offline Senior Member+
    Last Online
    6th October 2018 @ 12:00 PM
    Join Date
    16 Mar 2016
    Age
    30
    Gender
    Male
    Posts
    539
    Threads
    86
    Credits
    2,999
    Thanked
    25

    Default واقعه

    السلامُ وعلیکم

    یے کھانی Fb
    سے لی گئی ہے

    ..


    شواہد النبوۃ میں حضرت عمار بن یاسرؓ کی ایک کرامت کا ذکر کیا گیا ہے ۔اس وقت جب آپؓ کالشکر مقام صفین کو جاتے ہوئے ایک ایسے میدان سے گزرا جہاں پانی نایاب تھا،پورا لشکر پیاس کی شدت سے بے تاب ہوگیا۔وہاں قریب ہیایک گرجا گھر تھا جس میں ایک راہب مقیم تھا۔ راہب نے بتایا کہ یہاں سے دو کوس کے فاصلے پر پانی مل سکےگا۔ کچھ لوگوں نے اجازت طلب کی تاکہ وہاں سے جاکر پانی پئیں۔یہ سنکر آپؓ اپنے خچر پر سوار ہوگئے اورایک جگہ کی طرف اشارہ فرمایا کہ اس جگہ تم لوگ زمین کو کھودو۔ چنانچہ لوگوں نے زمین کی کھدائی شروع کردی تو ایک پتھر ظاہر ہوا۔ لوگوں نے اس پتھر کو نکالنے کی انتہائی کوشش کی لیکن تمام آلات بے کار ہوگئے اوروہ پتھر نہ نکل سکا۔ یہ دیکھ کر آپؓ کو جلال آگیا اور آپ نے اپنی سواری سے اتر کر آستین چڑھائی اور دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو اس پتھرکی دراز میں ڈال کر زور لگایاتو وہ پتھر نکل پڑا اور اس کے نیچے سے ایک نہایت ہی صاف شفاف اورشیریں پانیکا چشمہ ظاہر ہوگیا ۔تمام لشکر اس پانی سے سیراب ہوگیا۔ لوگوں نے اپنے جانوروں کو بھی پلایا اور لشکر کی تمام مشکوں کو بھی بھر لیا۔ پھرآپؓ نے اس پتھر کو اس کی جگہپررکھ دیا۔عیسائی راہب حضرت عمارؓ کی یہ کرامت دیکھ کر سامنے آیا اور آپؓسے دریافت کیا’’ کیا آ پ فرشتہ ہیں؟ ‘‘حضرت عمارؓ نے فرمایا’’ نہیں‘‘اس نے پوچھا’’ کیا آپ نبی ہیں؟‘‘آپؓ نے فرمایا’’ نہیں‘‘اس نے کہا’’ پھر آپ کون ہیں؟‘‘حضرت عمارؓ نے فرمایا’’ میں پیغمبرمرسلحضرت محمدبن عبداللہ خاتم النبیین صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا صحابی ہوں اور مجھ کو حضوراقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے چند باتوں کی وصیت بھی فرمائی ہے‘‘ یہ سن کر وہ عیسائی راہب کلمہ شریف پڑھ کر مشرف بہ اسلام ہوگیا۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا ’’تم نے اتنی مدت تک اسلام کیوں قبول نہیں کیا تھا؟‘‘راہب نے کہا ’’ ہماری کتابوں میں یہ لکھا ہوا ہے کہ اس گرجا گھر کے قریب جو ایک چشمہ پوشیدہ ہے اوراس چشمہ کو وہی شخص ظاہر کریگا جو یاتو نبی ہوگا یا نبی کا صحابی ہوگا۔ چنانچہ میں اور مجھ سے پہلے بہت سے راہب اس گرجا گھر میں اسی انتظارمیں مقیم رہے۔ اب آج آپؓ نے یہ چشمہ ظاہر کردیا تو میری مراد برآئی۔ اس لئے میں نے آپ کے دین کو قبول کرلیا‘‘راہب کی تقریرسن کر آپؓ روپڑے اور اس قدر روئے کہ آپؓ کی ریش مبارک آنسوؤں سے تر ہوگئی اورپھر آپؓ نے ارشاد فرمایا’’الحمد للہ! عزوجل کہ ان لوگوں کی کتابوں میں بھی میرا ذکر ہے‘‘ یہ راہب مسلمان ہوکر آپ کے خادموں میں شامل ہوگیااورآپؓ کے لشکر میں داخل ہوکر شامیوں سے جنگ کرتے ہوئے شہید ہوگیا۔اور آپؓ نے اس کو اپنے دست مبارک سے دفن کیا اور اس کے لیے مغفرت کی دعا فرمائی۔

  2. #2
    Silent One is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd September 2019 @ 08:41 AM
    Join Date
    29 Apr 2016
    Gender
    Male
    Posts
    583
    Threads
    27
    Credits
    21
    Thanked
    41

    Default

    وعلیکم السلام

    جزاک اللہ خیرا
    NO WITHOUT FOR LOVE

  3. #3
    Abdul-Ghafar is offline Senior Member+
    Last Online
    6th October 2018 @ 12:00 PM
    Join Date
    16 Mar 2016
    Age
    30
    Gender
    Male
    Posts
    539
    Threads
    86
    Credits
    2,999
    Thanked
    25

    Default

    Quote Dil Khan Silent¤ said: View Post
    وعلیکم السلام

    جزاک اللہ خیرا
    thanks to visit thread

  4. #4
    KAKAR is offline Senior Member+
    Last Online
    1st September 2018 @ 09:36 AM
    Join Date
    03 Jan 2009
    Location
    Balochistan
    Age
    37
    Gender
    Male
    Posts
    235
    Threads
    57
    Credits
    1,019
    Thanked
    32

    Default

    سبحان اللہ

  5. #5
    Farmanz is offline Junior Member
    Last Online
    28th December 2017 @ 11:14 PM
    Join Date
    09 Feb 2017
    Location
    Peshawar
    Age
    26
    Gender
    Male
    Posts
    26
    Threads
    2
    Credits
    126
    Thanked
    0

    Default

    Subhaanallah

  6. #6
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,912
    Threads
    482
    Credits
    148,899
    Thanked
    970

    Default

    Quote Abdul-Ghafar said: View Post
    السلامُ وعلیکم

    یے کھانی Fb
    سے لی گئی ہے

    ..


    شواہد النبوۃ میں حضرت عمار بن یاسرؓ کی ایک کرامت کا ذکر کیا گیا ہے ۔اس وقت جب آپؓ کالشکر مقام صفین کو جاتے ہوئے ایک ایسے میدان سے گزرا جہاں پانی نایاب تھا،پورا لشکر پیاس کی شدت سے بے تاب ہوگیا۔وہاں قریب ہیایک گرجا گھر تھا جس میں ایک راہب مقیم تھا۔ راہب نے بتایا کہ یہاں سے دو کوس کے فاصلے پر پانی مل سکےگا۔ کچھ لوگوں نے اجازت طلب کی تاکہ وہاں سے جاکر پانی پئیں۔یہ سنکر آپؓ اپنے خچر پر سوار ہوگئے اورایک جگہ کی طرف اشارہ فرمایا کہ اس جگہ تم لوگ زمین کو کھودو۔ چنانچہ لوگوں نے زمین کی کھدائی شروع کردی تو ایک پتھر ظاہر ہوا۔ لوگوں نے اس پتھر کو نکالنے کی انتہائی کوشش کی لیکن تمام آلات بے کار ہوگئے اوروہ پتھر نہ نکل سکا۔ یہ دیکھ کر آپؓ کو جلال آگیا اور آپ نے اپنی سواری سے اتر کر آستین چڑھائی اور دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو اس پتھرکی دراز میں ڈال کر زور لگایاتو وہ پتھر نکل پڑا اور اس کے نیچے سے ایک نہایت ہی صاف شفاف اورشیریں پانیکا چشمہ ظاہر ہوگیا ۔تمام لشکر اس پانی سے سیراب ہوگیا۔ لوگوں نے اپنے جانوروں کو بھی پلایا اور لشکر کی تمام مشکوں کو بھی بھر لیا۔ پھرآپؓ نے اس پتھر کو اس کی جگہپررکھ دیا۔عیسائی راہب حضرت عمارؓ کی یہ کرامت دیکھ کر سامنے آیا اور آپؓسے دریافت کیا’’ کیا آ پ فرشتہ ہیں؟ ‘‘حضرت عمارؓ نے فرمایا’’ نہیں‘‘اس نے پوچھا’’ کیا آپ نبی ہیں؟‘‘آپؓ نے فرمایا’’ نہیں‘‘اس نے کہا’’ پھر آپ کون ہیں؟‘‘حضرت عمارؓ نے فرمایا’’ میں پیغمبرمرسلحضرت محمدبن عبداللہ خاتم النبیین صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا صحابی ہوں اور مجھ کو حضوراقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے چند باتوں کی وصیت بھی فرمائی ہے‘‘ یہ سن کر وہ عیسائی راہب کلمہ شریف پڑھ کر مشرف بہ اسلام ہوگیا۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا ’’تم نے اتنی مدت تک اسلام کیوں قبول نہیں کیا تھا؟‘‘راہب نے کہا ’’ ہماری کتابوں میں یہ لکھا ہوا ہے کہ اس گرجا گھر کے قریب جو ایک چشمہ پوشیدہ ہے اوراس چشمہ کو وہی شخص ظاہر کریگا جو یاتو نبی ہوگا یا نبی کا صحابی ہوگا۔ چنانچہ میں اور مجھ سے پہلے بہت سے راہب اس گرجا گھر میں اسی انتظارمیں مقیم رہے۔ اب آج آپؓ نے یہ چشمہ ظاہر کردیا تو میری مراد برآئی۔ اس لئے میں نے آپ کے دین کو قبول کرلیا‘‘راہب کی تقریرسن کر آپؓ روپڑے اور اس قدر روئے کہ آپؓ کی ریش مبارک آنسوؤں سے تر ہوگئی اورپھر آپؓ نے ارشاد فرمایا’’الحمد للہ! عزوجل کہ ان لوگوں کی کتابوں میں بھی میرا ذکر ہے‘‘ یہ راہب مسلمان ہوکر آپ کے خادموں میں شامل ہوگیااورآپؓ کے لشکر میں داخل ہوکر شامیوں سے جنگ کرتے ہوئے شہید ہوگیا۔اور آپؓ نے اس کو اپنے دست مبارک سے دفن کیا اور اس کے لیے مغفرت کی دعا فرمائی۔
    جزاک اللہ خیر


    - - - Updated - - -

    Quote Abdul-Ghafar said: View Post
    السلامُ وعلیکم

    یے کھانی Fb
    سے لی گئی ہے

    ..


    شواہد النبوۃ میں حضرت عمار بن یاسرؓ کی ایک کرامت کا ذکر کیا گیا ہے ۔اس وقت جب آپؓ کالشکر مقام صفین کو جاتے ہوئے ایک ایسے میدان سے گزرا جہاں پانی نایاب تھا،پورا لشکر پیاس کی شدت سے بے تاب ہوگیا۔وہاں قریب ہیایک گرجا گھر تھا جس میں ایک راہب مقیم تھا۔ راہب نے بتایا کہ یہاں سے دو کوس کے فاصلے پر پانی مل سکےگا۔ کچھ لوگوں نے اجازت طلب کی تاکہ وہاں سے جاکر پانی پئیں۔یہ سنکر آپؓ اپنے خچر پر سوار ہوگئے اورایک جگہ کی طرف اشارہ فرمایا کہ اس جگہ تم لوگ زمین کو کھودو۔ چنانچہ لوگوں نے زمین کی کھدائی شروع کردی تو ایک پتھر ظاہر ہوا۔ لوگوں نے اس پتھر کو نکالنے کی انتہائی کوشش کی لیکن تمام آلات بے کار ہوگئے اوروہ پتھر نہ نکل سکا۔ یہ دیکھ کر آپؓ کو جلال آگیا اور آپ نے اپنی سواری سے اتر کر آستین چڑھائی اور دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو اس پتھرکی دراز میں ڈال کر زور لگایاتو وہ پتھر نکل پڑا اور اس کے نیچے سے ایک نہایت ہی صاف شفاف اورشیریں پانیکا چشمہ ظاہر ہوگیا ۔تمام لشکر اس پانی سے سیراب ہوگیا۔ لوگوں نے اپنے جانوروں کو بھی پلایا اور لشکر کی تمام مشکوں کو بھی بھر لیا۔ پھرآپؓ نے اس پتھر کو اس کی جگہپررکھ دیا۔عیسائی راہب حضرت عمارؓ کی یہ کرامت دیکھ کر سامنے آیا اور آپؓسے دریافت کیا’’ کیا آ پ فرشتہ ہیں؟ ‘‘حضرت عمارؓ نے فرمایا’’ نہیں‘‘اس نے پوچھا’’ کیا آپ نبی ہیں؟‘‘آپؓ نے فرمایا’’ نہیں‘‘اس نے کہا’’ پھر آپ کون ہیں؟‘‘حضرت عمارؓ نے فرمایا’’ میں پیغمبرمرسلحضرت محمدبن عبداللہ خاتم النبیین صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا صحابی ہوں اور مجھ کو حضوراقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے چند باتوں کی وصیت بھی فرمائی ہے‘‘ یہ سن کر وہ عیسائی راہب کلمہ شریف پڑھ کر مشرف بہ اسلام ہوگیا۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا ’’تم نے اتنی مدت تک اسلام کیوں قبول نہیں کیا تھا؟‘‘راہب نے کہا ’’ ہماری کتابوں میں یہ لکھا ہوا ہے کہ اس گرجا گھر کے قریب جو ایک چشمہ پوشیدہ ہے اوراس چشمہ کو وہی شخص ظاہر کریگا جو یاتو نبی ہوگا یا نبی کا صحابی ہوگا۔ چنانچہ میں اور مجھ سے پہلے بہت سے راہب اس گرجا گھر میں اسی انتظارمیں مقیم رہے۔ اب آج آپؓ نے یہ چشمہ ظاہر کردیا تو میری مراد برآئی۔ اس لئے میں نے آپ کے دین کو قبول کرلیا‘‘راہب کی تقریرسن کر آپؓ روپڑے اور اس قدر روئے کہ آپؓ کی ریش مبارک آنسوؤں سے تر ہوگئی اورپھر آپؓ نے ارشاد فرمایا’’الحمد للہ! عزوجل کہ ان لوگوں کی کتابوں میں بھی میرا ذکر ہے‘‘ یہ راہب مسلمان ہوکر آپ کے خادموں میں شامل ہوگیااورآپؓ کے لشکر میں داخل ہوکر شامیوں سے جنگ کرتے ہوئے شہید ہوگیا۔اور آپؓ نے اس کو اپنے دست مبارک سے دفن کیا اور اس کے لیے مغفرت کی دعا فرمائی۔
    جزاک اللہ خیر

  7. #7
    Abdul-Ghafar is offline Senior Member+
    Last Online
    6th October 2018 @ 12:00 PM
    Join Date
    16 Mar 2016
    Age
    30
    Gender
    Male
    Posts
    539
    Threads
    86
    Credits
    2,999
    Thanked
    25

    Default

    Quote Baazigar said: View Post


    جزاک اللہ خیر


    - - - Updated - - -



    جزاک اللہ خیر
    shukrya

  8. #8
    fasifasi824's Avatar
    fasifasi824 is offline Advance Member
    Last Online
    28th January 2024 @ 07:02 PM
    Join Date
    05 Jan 2017
    Location
    phalia
    Age
    26
    Gender
    Male
    Posts
    896
    Threads
    66
    Credits
    11,596
    Thanked
    136

    Default

    وعلیکم السلام
    آپ نے بہت ہی ایمان افروز واقعہ شیئر کیا.
    امید ہے آپ ائندہ بهی .ہمارے ساته ایمان افروز واقعات کا اشتراک کریں گے.
    جزاک اللہ خیرا.

  9. #9
    Abdul-Ghafar is offline Senior Member+
    Last Online
    6th October 2018 @ 12:00 PM
    Join Date
    16 Mar 2016
    Age
    30
    Gender
    Male
    Posts
    539
    Threads
    86
    Credits
    2,999
    Thanked
    25

    Default

    Quote fasifasi824 said: View Post
    وعلیکم السلام
    آپ نے بہت ہی ایمان افروز واقعہ شیئر کیا.
    امید ہے آپ ائندہ بهی .ہمارے ساته ایمان افروز واقعات کا اشتراک کریں گے.
    جزاک اللہ خیرا.
    حوصلہ افزاءی کا بهت شکریه

    انشاءلله اللّه نے توفیق دی تو

    اور بھی اچھی شیئرنگ کرونگا

  10. #10
    Asad.659gb is offline Junior Member
    Last Online
    31st October 2018 @ 07:43 AM
    Join Date
    26 Dec 2016
    Age
    35
    Gender
    Male
    Posts
    9
    Threads
    2
    Credits
    22
    Thanked
    0

    Default

    Subhan ALLAH

  11. #11
    Abdul-Ghafar is offline Senior Member+
    Last Online
    6th October 2018 @ 12:00 PM
    Join Date
    16 Mar 2016
    Age
    30
    Gender
    Male
    Posts
    539
    Threads
    86
    Credits
    2,999
    Thanked
    25

    Default

    Quote Asad.659gb said: View Post
    Subhan ALLAH
    jazak Allaj

  12. #12
    Join Date
    26 Mar 2010
    Location
    Lahore
    Gender
    Male
    Posts
    10,608
    Threads
    2403
    Credits
    107,753
    Thanked
    1656

    Default

    Quote Abdul-Ghafar said: View Post
    السلامُ وعلیکم

    یے کھانی Fb
    سے لی گئی ہے

    ..


    شواہد النبوۃ میں حضرت عمار بن یاسرؓ کی ایک کرامت کا ذکر کیا گیا ہے ۔اس وقت جب آپؓ کالشکر مقام صفین کو جاتے ہوئے ایک ایسے میدان سے گزرا جہاں پانی نایاب تھا،پورا لشکر پیاس کی شدت سے بے تاب ہوگیا۔وہاں قریب ہیایک گرجا گھر تھا جس میں ایک راہب مقیم تھا۔ راہب نے بتایا کہ یہاں سے دو کوس کے فاصلے پر پانی مل سکےگا۔ کچھ لوگوں نے اجازت طلب کی تاکہ وہاں سے جاکر پانی پئیں۔یہ سنکر آپؓ اپنے خچر پر سوار ہوگئے اورایک جگہ کی طرف اشارہ فرمایا کہ اس جگہ تم لوگ زمین کو کھودو۔ چنانچہ لوگوں نے زمین کی کھدائی شروع کردی تو ایک پتھر ظاہر ہوا۔ لوگوں نے اس پتھر کو نکالنے کی انتہائی کوشش کی لیکن تمام آلات بے کار ہوگئے اوروہ پتھر نہ نکل سکا۔ یہ دیکھ کر آپؓ کو جلال آگیا اور آپ نے اپنی سواری سے اتر کر آستین چڑھائی اور دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو اس پتھرکی دراز میں ڈال کر زور لگایاتو وہ پتھر نکل پڑا اور اس کے نیچے سے ایک نہایت ہی صاف شفاف اورشیریں پانیکا چشمہ ظاہر ہوگیا ۔تمام لشکر اس پانی سے سیراب ہوگیا۔ لوگوں نے اپنے جانوروں کو بھی پلایا اور لشکر کی تمام مشکوں کو بھی بھر لیا۔ پھرآپؓ نے اس پتھر کو اس کی جگہپررکھ دیا۔عیسائی راہب حضرت عمارؓ کی یہ کرامت دیکھ کر سامنے آیا اور آپؓسے دریافت کیا’’ کیا آ پ فرشتہ ہیں؟ ‘‘حضرت عمارؓ نے فرمایا’’ نہیں‘‘اس نے پوچھا’’ کیا آپ نبی ہیں؟‘‘آپؓ نے فرمایا’’ نہیں‘‘اس نے کہا’’ پھر آپ کون ہیں؟‘‘حضرت عمارؓ نے فرمایا’’ میں پیغمبرمرسلحضرت محمدبن عبداللہ خاتم النبیین صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا صحابی ہوں اور مجھ کو حضوراقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے چند باتوں کی وصیت بھی فرمائی ہے‘‘ یہ سن کر وہ عیسائی راہب کلمہ شریف پڑھ کر مشرف بہ اسلام ہوگیا۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا ’’تم نے اتنی مدت تک اسلام کیوں قبول نہیں کیا تھا؟‘‘راہب نے کہا ’’ ہماری کتابوں میں یہ لکھا ہوا ہے کہ اس گرجا گھر کے قریب جو ایک چشمہ پوشیدہ ہے اوراس چشمہ کو وہی شخص ظاہر کریگا جو یاتو نبی ہوگا یا نبی کا صحابی ہوگا۔ چنانچہ میں اور مجھ سے پہلے بہت سے راہب اس گرجا گھر میں اسی انتظارمیں مقیم رہے۔ اب آج آپؓ نے یہ چشمہ ظاہر کردیا تو میری مراد برآئی۔ اس لئے میں نے آپ کے دین کو قبول کرلیا‘‘راہب کی تقریرسن کر آپؓ روپڑے اور اس قدر روئے کہ آپؓ کی ریش مبارک آنسوؤں سے تر ہوگئی اورپھر آپؓ نے ارشاد فرمایا’’الحمد للہ! عزوجل کہ ان لوگوں کی کتابوں میں بھی میرا ذکر ہے‘‘ یہ راہب مسلمان ہوکر آپ کے خادموں میں شامل ہوگیااورآپؓ کے لشکر میں داخل ہوکر شامیوں سے جنگ کرتے ہوئے شہید ہوگیا۔اور آپؓ نے اس کو اپنے دست مبارک سے دفن کیا اور اس کے لیے مغفرت کی دعا فرمائی۔

    ڈیئر ممبر
    اس طرح کسی دوسری سائٹ سے مواد کاپی پیسٹ کرنا رولز کے خلاف ہے۔
    البتہ آپ خود یہ تحریر لکھ کر پوسٹ کر سکتے ہیں۔
    آیئندہ احتیاط کریں ورنہ ایسے تھریڈ آر بی کر دیے جایئں گے۔
    ایک اور بات کہ اپنی فونٹ کا سائز مناسب رکھیں جس سے پڑھنے والے کو تکلیف نہ ہو۔

Similar Threads

  1. Replies: 4
    Last Post: 26th December 2014, 06:10 PM
  2. خطره ڪه وقت ڪي دعا
    By aliali in forum Sunnat aur Hadees
    Replies: 6
    Last Post: 25th April 2014, 01:40 PM
  3. هارون الرشيد زوئ واقعه
    By safdar302 in forum Pashto
    Replies: 0
    Last Post: 17th April 2009, 11:29 AM
  4. پاروقه دلته څه کوې
    By safdar302 in forum Pashto
    Replies: 0
    Last Post: 16th April 2009, 06:18 PM
  5. Replies: 5
    Last Post: 22nd July 2008, 11:42 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •