السلام علیکم
آئی ٹی ڈی کے معزز مبران آپ سب کی توجہ ایک اہم بات کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں۔
بات یہ ہے کہ
کیا یہ ایک اتفاق ہی ہے کہ *
چھ ممالک , جرمنی ،کنیڈا ، امریکہ، فرانس ، انڈیا برطانیہ،
* کے جوسفیر عراق کی تباہی کے وقت بغداد میں تعینات تھے
وہی لیبیا کی تباہی کے وقت طرابلس میں
اور شام کی تباہی کے وقت دمشق میں تعینات تھے ۔
ان پانچ ممالک کے وہی سفیر آج اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دارالخلافہ اسلام آباد میں تعینات ہیں ؟
*امید ہے کہ پاکستانی کسی قسم کی ،شیعہ سنی، دیوبندی، بریلوی، لسانی یا صوبائی تعصب کی واردات کا شکار نہیں ہونگے
یہی و ہ جال لے کر شکاری آ پہنچے ہیں جنہوں نے شام میں شیعہ سنی فساد کا کھیل رچایا ،
عراق میں بھی شیعہ سنی کا دانہ ڈالا ،
لیبیا میں قبائلی تعصب کو بھڑکایا گیا۔
یہ چھ کے چھ مسلم دنیا کی کمزوریوں سے خوب آگاہ ہیں اور اپنے پتے کھیلنا خوب جانتے ہیں ـ
ہم میں سے ہی کچھ میر صادق چنے جائیں گے اور گھناونا کھیل کھیلا جائے گا
کسی بھی واقعے میں ملزمان کے مذہب کو لے کر کبھی بھی پوری کمیونٹی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کے نعروں کو پہلے مرحلے پر ہی شٹ اپ کہنے کی ضرورت ہے۔
آمید ہے ہماری حکومت بمع ایجنسیاں نے ان شاتروں کی سرگرمیوں پر نظر رکھی ہو گی*
یہ سب ہمارے ملک کے تو دشمن ہیں ہی۔۔ یہ اسلام کے بھی دشمن ہیں۔
انھیں ہم سب نے مل کر ناکام بنانا ہے۔ اس لیے ہمیں تیار اور ہوشیار رہنا ہو گا۔ اور لوگوں کو اس بارے میں بتانا ہو گا۔
Bookmarks