کون کہتا ھے
کون کہتا ھے زمیں پہ کوئ گہوارا نہیں ہوتا
ہوتا تو ھے مگر وہ ہمارا نہیں ہوتا
کیا ہوا جو درد کی بھٹی میں ہم جھلسے
ھے کون دنیا میں جو غم کا مارا نہیں ہوتا
او بےخبر ؛؛ میری مسکراہٹ پہ نہ جا
ہر چمکتا ہوا چہرہ ستارا نہیں ہوتا
عجیب شخص ھے اسے اتنا بھی معلوم نہیں
سراب رستوں کا کہیں کوئ کنارا نہیں ہوتا
یوں ہاتھ دھرے بیٹھے ہو کچھ تو کرو
فقط دعاؤں پہ ہم جیسوں کا گذارا نہیں ہوتا
شبنمی رات بھی بے نم سی لگتی ھے
آنکھ میں آنسوؤں کا جو دھارا نہیں ہوتا
Bookmarks