غرض تک ہے منسلک..
تعلق ہیں سب مفاد کے..
خون دل دے کر بھی مجھے وفا نہیں ملی
ہر اک شخص نے میرا بھروسہ مان توڑا تھا
ہم کو آتا اگر شرمندہ و رسوا کرنا
آپ کو تو ہم کہیں کا نہ رہنے دیتے ...
اُلفت کی بات ہے ذرا سلیقے سے کیجئے
سڑکوں پر ہاتھ پکڑ کر "محبت"نہیں چلتی
جو قيدی ہوں_____زُلف یار کے💓...
زنجیر کی وہ حاجت نہیں رکھتے💙...
خود کو ڈانٹوں گا ساری باتوں پہ
جانے کس بات پر خفا ھو تُم
Bookmarks