تنہا نہ جی سکوں گا مجھے چھوڑ کر نہ جا
اتنا بھی سنگدل نہ ہو دل توڑ کر نہ جا

تا عمر ساتھ دینے کا وعدہ وہ کیا ہوا
اب اتنا جلد روٹھ کے منہ موڑ کر نہ جا

میں نے تری خوشی پہ جہاں سے بگاڑ لی
رنج و الم سے ربط میرا جوڑ کر نہ جا

مشکل سے خود کو لایا تھا جینے کی راہ پر
مرنے کی آرزوؤں کو جھنجھوڑ کر نہ جا

سر خم رہا سدا ترے ہر ایک حکم پر
آکاش میری چاہ کا سر پھوڑ کر نہ جا