Results 1 to 2 of 2

Thread: پچیس کروڑ برسوں سے زمین پر موجود مخلوق دری

  1. #1
    ABBASI4U's Avatar
    ABBASI4U is offline Senior Member+
    Last Online
    30th July 2022 @ 04:54 PM
    Join Date
    19 Nov 2012
    Location
    SINDH
    Age
    31
    Gender
    Male
    Posts
    351
    Threads
    45
    Credits
    835
    Thanked
    21

    Default پچیس کروڑ برسوں سے زمین پر موجود مخلوق دری

    پچیس کروڑ برسوں سے زمین پر موجود مخلوق دریافت

    امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) یقین کرنا شاید مشکل ہو مگر سائنسدانوں نے شارک مچھلی ایک ایسی قسم دریافت کرلی ہے جو کہ سمندروں میں 25 کروڑ سال پہلے سے موجود ہے مگر اسے اب پہلی بار ڈھونڈا گیا ہے۔ اٹلانٹک سکس گل نامی شارک کی یہ قسم سمندروں میں ڈائنا سار کے عہد سے بھی پہلے لگ بھگ 25 کروڑ سال پہلے سے اب تک سمندروں میں موجود ہے مگر اس کا انکشاف اب پہلی بار ہوا ہے۔امریکی سائنسدانوں نے اس مچھلی کے ڈی این اے تجزیے سے دریافت کیا کہ یہ مچھلی دیگر شارک مچھلیوں سے مختلف ہے جو کہ

    بحرہند اور بحر اوقیانوس میں پائی جاتی ہیں۔ دنیا کی پہلی گرم خون والی مچھلی دریافت فلوریڈا انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی کے محققین نے اس شارک کے ڈی این اے کا تجزیہ کرکے یہ دریافت کی۔ یہ شارک مچھلی چھ فٹ لمبی ہوسکتی ہے اور دیگر شارک مچھلیوں سے بہت چھوٹی ہوتی ہے جن کی لمبائی پندرہ فٹ یا اس سے زائد ہوسکتی ہے۔ ان کے منفرد آری جیسے نچلے دانت اور سکس گل سلیٹس کو دیکھ کر انہیں اٹلانٹک سکس گل شارک کا نام دیا گیا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ تجزیے سے ثابت ہوگیا ہے کہ نو دریافت شدہ شارک مچھلی دیگر نسلوں سے بالکل مختلف ہے حالانکہ دیکھنے میں یہ سب ایک جیسی ہی لگتی ہیں۔اندھیرے میں جگمگانے والی شارک مچھلی دریافت درحقیقت یہ زمین پر پائے جانے والی قدیم ترین مخلوقات میں سے ایک ہے اور سمندر کی تہہ یعنی ہزاروں فٹ نیچے پائی جاتی ہیں۔ اتنی گہرائی میں موجودگی کی وجہ سے ان کے حوالے سے تحقیق بہت بڑا چیلنج ہے۔ اس سے پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ سکس گل شارکس کی صرف دو اقسام بلنٹ نوز سکس گل شارک اور بگ آئی سکس گل موجود ہیں۔ تاہم اب محققین کا خیال تھا کہ اس شارک کی ایک تیسری قسم بھی ہے اور ڈی این اے کا تجزیہ کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ یہ ان نسلوں سے مطابقت نہیں رکھتا جن کا تجزیہ پہلے ہوچکا ہے۔محققین نے 1310 ڈی این اے بیس پیئرز کا تجزیہ کیا اور ان کا کہنا تھا کہ اس تجزیے سے ہمیں سمندر کی گہرائی میں تنوع کو سمجھنے میں مدد ملے گی، جس کے بارے میں ہم اب تک زیادہ نہیں جانتے۔ اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل مرین بائیوڈائیورسٹی میں شائع ہوئے۔

  2. #2
    Rashid Jaan is offline Advance Member
    Last Online
    11th February 2024 @ 02:14 PM
    Join Date
    18 Oct 2016
    Location
    Ghotki Sindh
    Age
    26
    Gender
    Male
    Posts
    1,512
    Threads
    91
    Thanked
    84

    Default

    Nice Info

Similar Threads

  1. Replies: 15
    Last Post: 21st August 2017, 11:23 AM
  2. Replies: 9
    Last Post: 9th November 2016, 06:03 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •