اللّٰہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ مالک الملک نے مجھے یہ تحریر لکھنے کی توفیق اور موقع عطا فرمایا.
ڈھیروں دروداور سلام حضرت محمدﷺپر جن کے طفیل اللّٰہ نے تمام مہربانیاں فرماںٔیں۔

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

دوستوں آپ سب سے میں آج ایک بہت ہی فائدے کی بات کرنے والا ہوں دوستو جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ اللّٰہ تعالیٰ کی واحدانیت پر یقین اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی ماننا ہی ایمان ہے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ جس نے ایک بار کلمہ طیبہ پڑھا اس پر جنت واجب ہو گی۔ مگر دوستوں صرف زبان سے کلمہ طیبہ کو ایک بار زبان سے ادا کرنا کافی نہیں ہے۔
کلمہ طیبہ کے زبان سے اقرار کے ساتھ اس کا دل میں اترنا بھی ضروری ہے اور کلمہ طیبہ تبھی دل میں اترے گا جب اس کا مطلب سمجھ اۓ گا۔
اس بات میں تو کوئی دو رائے نہیں کہ جب آپ کو کسی بھی چیز کے بارے کچھ بھی جاننا ہو یا اس چیز کا علم حاصل کرنا ہو تو آپ اس کے پاس جانا چاہے گے جو اس چیز کے معلم ہو اور اس بات پر بفضل خدا قادر ہو کہ آپ کو بھی اس علم سے نوازے اور آپ کو بھی ایک مکمل انسان بنا دے۔
جب ہم بات کرتے ہیں ایمان کی دولت کی کہ وہ کیسے حاصل کی جاۓ تو ہم کو چاہیے کہ ہم اس انسان کی تلاش کریں جس کے پاس یہ دولت ہو اور خدا نے اس اپنے خاص بندے کو اپنے حکم سے اس کام پر مامور کیا ہے کہ جس ایمان کی دولت سے مالامال ہے اس دولت کو مخلوق خدا میں تقسیم کرے اور مخلوق خدا کو راہِ حق کی طرف متوجہ کرے ۔
دوستوں جس انسان کو اللہ تعالیٰ نے ایمان کی دولت سے نوازا ہو وہ انسان عام نہیں رہتا وہ خاص ہو جاتا ہے اور اس اللہ کے خاص انسان اللہ کے خاص بندے کو ولی اللہ کہتے ہیں۔
ان اللہ کے خاص بندوں میں درجات ہوتے ہیں جن کو آپ آسان الفاظ میں (گریڈ یا رینک) کہ سکتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ کے ولیوں میں سب سے علیٰ اور معتبر ولی جو ہوتا ہے اس کو (غوث) کہتے ہیں۔

عزیزان من آج کے اس دور میں ایک سچے ولی اللہ کی تلاش اتنی ہی مشکل ہے جتنا کہ ریت کے ڈھیر میں سے سویٔ تلاش کرنا۔
دوستوں ولی اللہ کی پہچان جو حدیث سے ثابت ہے وہ یہ ہے کہ اللہ کا ولی وہ ہے جس کو دیکھنے سے اللہ ربّ العزت کی یاد آ جائے۔
دوستوں جیسا کے میں نے کہا کہ آج کے دور میں ولی اللہ کی تلاش بہت مشکل ہے پر ہر کام ممکن ہے اللہ کی مدد سے
دوستوں میں خود ایک ولی اللہ سے نسبت قائم کیے ہوے ہوں جن کا نام (غوث زماں،قطب دوراں، شیر شاہ غازی، اعلیٰ حضرت الحاج پیر ہارون الرشید) ہے
دوستوں ( سلسلہ نسبت رسولی) تمام سلسلوں کا سردار سلسلہ ہے اس سلسلے کے ماتحت تمام سلاسل ہیں دوستوں (نسبت رسولی) سے نسبت بہت ضروری ہے کیونکہ جب آپ کی نسبت آپ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ہو جائے گی تو ہر وہ چیز جس کے آپ طلب گار تھے وہ آپ کے پاس آجاے گی بلکہ ہر وہ چیز جس کے آپ طلب گار تھے وہ تمام چیزیں آپ کی طلب گار ہوں گی ۔
نسبت رسولی کے بغیر انسان بلکل اس طرح ہے جیسے ایک بلب بغیر بجلی کے کیوں کہ جب تک بلب کا کنکشن پاور ہاؤس سے نہیں ہو گا وہ روشن نہیں ہو سکتا خواہ اس کی قیمت دس ہزار روپے کی کیوں نہ ہو وہ بےکار ہے لیکن جب اس بلب کا تعلق جب پاور ہاؤس سے قائم ہو جاتا ہے تو وہ روشن ہو جاتا ہے اور جب وہ بلب روشن ہو جاتا ہے تو وہ اس روشنی سے جو اس کو عطا کی گئی ہے اس اپنے آس پاس کے ماحول کو بھی روشن کرتا ہے ۔
سلسلہ نسبت رسولی کا مرکز موہڑہ شریف میں ہے اور دربار عالیہ موہڑہ شریف مری کی تحصیل کوہ مری میں واقع ہے۔موہڑہ شریف کی پرکیف وادی عرصہ صدیوں سے سر چشمہ فیض بنی ہوئی ہے اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے فضل وکرم سے اس پاک جگہ کو ایسی روحانی شخصیات بخشی ہیں جن کی بدولت بلا مبالغہ لاکھوں انسانوں کی زندگیاں بدل گئی ہیں جنہوں نے اس طرف رجوع کیا انکا گفتار کردار بدل گۓاور روحانی مشکلات سے نجات حاصل کر کے باخدا ہو گئے یہاں مخلوق خدا کی خدمت خدا کی رضا کے لیے کی جاتی ہے- مخلوق خدا کو خالق کی طرف متوجہ کیا جاتا ہے جو تخلیق کا مقصد حقیقی ہے اس طرح نسبت رسولی میں منسلک ہونے والے لوگوں کے قلوب خداوند تعالیٰ کے انوار تجلیات سے منور ہو جا تے ہیں اور وہ خدا کی غلامی اختیار کرتے ہیں کائنات انکی غلامی اختیار کرتی ہے عشق الٰہی میں محو ہو جاتے دنیا اور عقبی کے غم اور خوف سے محفوظ ہو جاتے ہیں اس جگہ عرس مبارک سال میں دو (2) مرتبہ انہی اغراض و مقاصد کی تکمیل کی خاطر منعقد کیا جاتا ہے جس میں لاکھوں افراد شریک ہوتے ہیں ذکر و فکر کے حلقے ہوتے ہیں۔ قال وحال کی محفلیں ہوتی ہیں اور خصوصاً
صاحب سجادہ اعلیٰ حضرت اقدس پیر ہارون رشید صاحب کی سہ روز محفل کرنے اور انکے ارشاد گرامی سننے سے اسرار و رموز سے واقفیت حاصل ہوتی ہے اور بے شمار فیوض و برکات ربانی سے حاضرین مالامال ہو کر جاتے ہیں۔
عرس مبارک کی آخری بڑی مجلس میں شمولیت لازمی ہے
(مورخہ 24جون بروز اتوار دس بجے دن مزار اقدس کے پاس منعقد ہو گی) اختتام مجلس پر حضور قبلہ اعلیٰ حضرت الحاج پیر ہارون الرشید صاحب سجادہ نشین کا روح پرور اور دل افروز خطاب ہو گا اسکے بعد تمام روحانی وجسمانی مشکلات سے نجات حاصل کرنے کے لیے بارگاہ رب العزت میں بطفیل حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم دُعا ہوگی۔ تمام اہل اسلام سے التماس ہے کہ اس عظیم موقع پر اجتماعی دُعا میں شریک ہو کر مستفید ہوں۔ اور ثواب دارین حاصل کریں۔

کیف و سرور مستی ہے موہڑہ شریف میں
جاری خدا پرستی ہے موہڑہ شریف میں
عالی وقار حضرت ہارون الرشید کی
اک بے نظیر ہستی ہے موہڑہ شریف میں

نوٹ۔ اس سال کا بڑا عرس مبارک 22,23,24,جون کو ہوگا۔