Results 1 to 7 of 7

Thread: زنا کے سدباب کے قرآنی طریقے

  1. #1
    maktabweb is offline Advance Member
    Last Online
    3rd October 2022 @ 12:09 PM
    Join Date
    19 Sep 2015
    Location
    Karachi
    Age
    61
    Gender
    Male
    Posts
    1,769
    Threads
    837
    Credits
    20,706
    Thanked
    267

    Default زنا کے سدباب کے قرآنی طریقے

    السلام علیکم

    کئی بار ذہنوں میں سوال اٹھتا ہے کہ شریعت میں صرف زنا کی سزا ہی اتنی سخت کیوں رکھی گئی. یہاں جب قرآن کی طرف رجوع کیا تو معلوم ہوا کہ جہاں صرف اللہ کے حق کا معاملہ ہوتا ہے تو اللہ نرمی کا رویہ اپناتے ہیں اور جہاں بندے کا حق اللہ کے حق سے مل جائے تو اللہ پاک سختی اختیار کرتے ہیں. دو افراد کے زنا کے متاثرین دو فرد، دو خاندان، دو قومیں، دو گروہ یا دو قبیلے نہیں بلکہ پوری امت ہے. قتل کے گناہ کی سزا بھی قتل ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے “جس نے ایک انسان کو قتل کیا، اسے نے پوری انسانیت کو قتل کیا” مگر یہاں آپس میں صلح صفائی کی بنیاد پر دیت کی رعایت بھی دے دی. چوری کی سزا ہاتھ کاٹنا، ڈاکے کی سزا قتل
    کی سزا قتل ہے مگر زنا کی سزا یوں بھی اپنی شدت میں بڑھ کر ہے کہ یہ چھپ کر نہیں بلکہ سرِعام مجمع میں دینی ہے. اور ہر پتھر جسم پر ایک زخم بنائے گا جب تک جان نہ نکل جائے
    اس میں حکمت یہ ہے کہ جیسے اس گناہ کے عمل میں اس کے جسم کے ہر ٹشو tissue نے لطف اٹھایا تو اب موت بھی لمحہ لمحہ اور پل پل کی اذیت کے بعد آئے گی. یعنی زانی جب تک اپنے خون میں غسل نہ کرے، اس کی توبہ قبول نہ ہوگی
    مگر کیا اللہ پاک اتنے بے انصاف ہیں کہ ایک گناہ کی اتنی بڑی سزا رکھ دی مگر اس سے بچنے کی کوئی ترکیب یا طریقہ نہ سکھایا؟ ایسا نہیں ہے. اللہ تعالٰی نے اس امت کو اپنے نبی علیہ الصلوۃ والسلام کے واسطے سے قرآن و حدیث کے ذریعے اس گناہ سے بچنے کے لیے پورا پلان پیش کیا ہے.

    پہلا حکم:
    استیذان یعنی اجازت طلب کرنا

    کسی کے گھر یا کمرے میں بلا اجازت مت جاؤ. بھائی بہن کے، باپ بیٹی کے، ماں بیٹے کے کمرے میں جانے سے پہلے اجازت طلب کریں. شریعت اس طرح ہمیں مزاج سکھا رہی ہے. اور آج اس حکم پر عمل نہ کرنے سے محرم رشتوں میں بھی خرابی آ رہی ہے
    گھر میں دو حصے رکھیں
    پرائیویٹ رومز یعنی ذاتی
    کامن رومز یعنی عام
    پرائیویٹ کمروں میں محرم اجازت سے اور اجنبی بالکل مت جائیں. تاکہ ایک دوسرے کو نامناسب حالت میں نہ دیکھ لیں. Segregated rooms یعنی ڈرائنگ روم وغیرہ میں مرد ہی مردوں کو attend کریں. عورتیں بالکل مت کریں چاہے کزنز ہوں یا سسرالی رشتہ دار. مگر المیہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں کزنز کھلم کھلا فیمیل کزنز کے کمروں میں جاتے ہیں، چھیڑ خانی ہو رہی ہوتی ہے، ہنسی مذاق اور آؤٹنگ چل رہی ہوتی ہے اور اسی دوران شیطان اپنا وار کر دیتا ہے. عورتیں یاد رکھیں مرد زبردست اور عورت زیردست ہوتی ہے
    کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی عورت پاک رہنا چاہے مگر مرد اس کو پاک نہ رہنے دے؟

    دوسرا حکم
    نظر کی حفاظت
    نظروں کو نیچا رکھیں اور اپنی حیا کی حفاظت کریں. یہ حکم مرد عورت دونوں کے لئے ہے. عورتوں کی شادی بیاہ اور مردوں کی بازاروں میں اکثر نظر بہکتی ہے. کوئی مہمان آئے تو عورتیں جھانکتی تاکتی ہیں. باپ، بھائیوں کے دوستوں سے ہنس ہنس کر ملنا اور serving ہو رہی ہوتی ہے. جبکہ شریعت تو دیکھنے سے بھی منع کر رہی ہے.
    مردوں، عورتوں کی یہ عادت شادی بیاہ میں کھل کر سامنے آتی ہے جب بے حیائی اپنے عروج پر ہوتی ہے.
    دو اندھے اگر آمنے سامنے بیٹھے ہیں تو انکو نہیں معلوم کہ سامنے والا کیسا، کتنی عمر کا ہے. مگر شریعت ایک بینا اور اندھے کو بھی آمنے سامنے بیٹھنےسے منع کرتی ہے جیسا کہ عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ والی حدیث سے ثابت ہے. عورتوں اور مردوں کو کئی بار مجبوری میں بات بھی کرنی پڑتی ہے جیسے بازار وغیرہ. تب شریعت چہرے پر نظر ڈالنے سے منع کرتی ہے. صرف پردہ کرنا مسلے کا حل نہیں بلکہ نظر بھی جھکانی ہے. امام غزالی فرماتے ہیں،
    “نظر سوچ کے اندر تصویر لے جاتی ہے، یہ تصویر خواہش میں بدل جاتی ہے اور پھر یہی خواہش بے حیائی کا راستہ دکھاتی ہے. “

    اگلا حکم:زینت کو چھپانا

    پردہ اور چیز ہے اور زینت اورچیز.عورت کے اعضائے زینت نماز میں چھپانے والے اعضاء ہیں. کوشش کریں کہ اس فتنہ کے دور میں محارم سے بھی زینت والے اعضاء چھپائے جائیں. اپنے سینے اور گریبان کو خصوصاً ڈھانپیے. مرنے کے بعد اللہ تعالٰی چار کپڑوں میں عورت کو ڈھانک کر قبر میں بھیجنے کا کہتا ہے. ہم عورتوں نے زندگی میں دو کپڑوں کا لباس معمول بنا لیا ہے کہ اب تو بوتیکس بھی دوپٹے آرڈر پہ تیار کرتی ہیں. کیونکہ عورتیں تین کپڑے بھی پہننے پر راضی نہیں.
    مسلمان عورت کا غیر مسلم عورت سے بھی نماز والا پردہ ہے. یعنی سوائے چہرے، دونوں ہاتھ اور پاؤں کے باقی جسم چھپانا ہے. مگر یہاں تو ویکس بھی کروائی جاتی ہے اور فیشلز بھی.
    مرد حضرات پبلک یا گھر میں شارٹس نہیں پہن سکتے. آپ حیا دار ہوں گے تو گھر کی عورتیں بھی اپنی حیا کو متقدم رکھیں گی. ورنہ سب سے پہلے بگاڑ گھروں کے ماحول سے شروع ہوتا ہے. ماؤں اور بہنوں کے نامناسب لباس گھر کے لڑکوں میں حیا کی کمی کی وجہ بنتے ہیں. یاد رکھیں
    “جب عورت نے اپنے ستر کا خیال نہ رکھا تو محرم محرم کا دشمن بن گیا. جب اللہ کی مقرر کردہ حدود و قیود کا خیال نہیں رکھا جائے گا تو باپ بیٹیوں کو خود پہ حلال کر لیں گے ”
    خدارا اپنے گھروں سے فسق کا ماحول ختم کریں.

    اگلا حکم:بیوہ اور مطلقہ کا نکاح

    ان کے نکاح کا مقصد معاشرے کو پاک رکھنا ہے. کیونکہ بیوہ یا مطلقہ ازدواجی زندگی کے دور سے گزر چکی ہوتی ہے اور ان کے نکاح میں تاخیر یا انکار معاشرے کے بگاڑ کا سبب بن سکتا ہے. یہ حکم اس مرد کے لیے بھی ہے جس کی بیوی مر جائے یا وہ طلاق دے دے. یاد رکھیں شادی پر اصرار وہی مرد کرتا ہے جو پاک رہ کر صرف بیوی سے سکون حاصل کرنا چاہے. ورنہ معاشرہ بھرا ہوا ہے ایسے غلیظ لوگوں سے جو شادی کو بوجھ سمجھتے ہیں کیونکہ انہیں اس بوجھ کو گلے میں ڈالے بنا بھی سب کچھ مل رہا ہوتا ہے. اللہ تعالٰی نے اجازت دی ہے کہ ایک سے خواہش پوری نہیں ہوتی تو دو شادیاں کرلو. تین کرلو، چار کرلو اور اس میں بیوی کی اجازت بھی شرط نہیں ہاں بیوی کے حقوق پورے کرنا فرض ہے
    مگر کیا کیا اس اخلاقی طور پر دیوالیہ معاشرے کا کہ جو گرل فرینڈز تو دس دس برداشت کر لیتا ہے مگر بیوی ایک سے دو نہیں. اسی طرح بیوہ یا مطلقہ کی شادی پہ ایسے ایسے بےشرم تبصرے اور اعتراضات کیے جاتے ہیں کہ خدا کی پناہ.

    نکاح میں بہت تاخیر نہ کی جائے

    ہم گھروں میں کیبل لگوا کر، کھلی آزادی دے کر، کو ایجوکیشن میں پڑھا کر پھر اپنے بچوں سے رابعہ بصری اور جنید بغدادی بننے کی توقع کریں تو ہم احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں. دو جوان لڑکا لڑکی جب یونیورسٹی کے آزاد اور “روشن خیال” ماحول میں پڑھیں گے تو انکو تعلق بنانے سے کون روکے گا؟ جب گھروں میں دینی تربیت نہ ہو، مائیں سٹار پلس کے ڈراموں اور کپڑوں کی ڈیزائننگ میں مگن رہتی ہوں، اولاد کی سرگرمیوں اور ان کی صحبت سے ناواقف ہوں تو جیسی خبریں آئے دن اخبارات کی زینت بنتی ہیں وہ بعید نہیں.

    مگر ہمیں تو یہ سکھایا جاتا ہے کہ جب نظروں میں حیا ہو تو پردے کی ضرورت نہیں. اس کا تو یہ مطلب بھی بنتا ہے کہ جب نظروں میں حیا ہو تو پھر کپڑوں کی ضرورت بھی نہیں. یہ اللہ کا اپنے محبوب کی امت پہ خاص احسان ہے کہ اس نے ہم میں پچھلی قوموں کے تمام گناہ دیکھ کر بھی ہمیں غرق نہیں کیا. ورنہ بنی اسرائیل کے لوگ تو بندر بھی بنائے گئے اور خنزیر بھی. توبہ کے دروازے بند نہیں اور نہ ہی رب کی رحمت مدھم ہو گئی ہے. جب خدا کی محبت اور ایمان کی روشنی دل میں آجاتی ہے تو یہ “نورٌ علی نورٌ” ہے اب ایسے دل میں بے حیائی داخل نہیں ہو سکتی. ایمان کا نور لینا ہے تو ان گھروں میں جا کر بیٹھ جاؤ جہاں صبح شام اس کا ذکر اور تسبیح و پاکی بیان ہوتی ہے یعنی مسجدیں اور خانقاہیں. توبہ سے شاید دن گزرنے کا انداز بدل جائے. راتوں کی بے چینی سجدوں کے سرور میں بدل جائے. اور جب یہ میڈیا اور معاشرہ تمہاری توبہ کو کھانے لگے تب فیصلہ ہوگا کہ تم اس رب العزت کے غلام ہو یا اپنے نفس کے.


  2. #2
    Rashid Jaan is offline Advance Member
    Last Online
    11th February 2024 @ 02:14 PM
    Join Date
    18 Oct 2016
    Location
    Ghotki Sindh
    Age
    26
    Gender
    Male
    Posts
    1,512
    Threads
    91
    Thanked
    84

    Default

    Jazak Allah

  3. #3
    asadbani's Avatar
    asadbani is offline Senior Member+
    Last Online
    23rd June 2022 @ 04:02 PM
    Join Date
    08 Aug 2009
    Location
    DGKhan
    Age
    52
    Gender
    Male
    Posts
    587
    Threads
    48
    Credits
    4,128
    Thanked
    76

    Default

    بہت خوب شئیرنگ ہے بھائی
    اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے
    آمین

  4. #4
    Tasadduq66's Avatar
    Tasadduq66 is offline Advance Member
    Last Online
    17th February 2024 @ 08:07 PM
    Join Date
    30 Mar 2012
    Location
    IT DUNYA . COM
    Age
    39
    Gender
    Male
    Posts
    1,510
    Threads
    2
    Credits
    662
    Thanked
    78

    Default

    Jazak ALLAH
    ALLAHO AKBER

  5. #5
    WaqasAnsari555's Avatar
    WaqasAnsari555 is offline Junior Member
    Last Online
    27th December 2018 @ 12:13 PM
    Join Date
    18 Sep 2018
    Location
    Chichawatni
    Age
    25
    Gender
    Male
    Posts
    4
    Threads
    1
    Credits
    72
    Thanked
    0

    Default

    Allah Pak Amal ki toufiq ataa farmaye... Aameen
    Keep smiling ☺

  6. #6
    javed sumra is offline Advance Member
    Last Online
    9th February 2020 @ 07:19 PM
    Join Date
    07 Nov 2013
    Gender
    Male
    Posts
    782
    Threads
    33
    Credits
    2,386
    Thanked
    21

    Default

    Jazzak Allah

  7. #7
    Join Date
    04 Sep 2018
    Location
    lahore
    Age
    29
    Gender
    Male
    Posts
    79
    Threads
    7
    Credits
    408
    Thanked: 1

    Default

    achi post ha
    akbar ali

Similar Threads

  1. Replies: 8
    Last Post: 26th February 2012, 01:29 AM
  2. آنسوؤں کے قطرے قطرے میں بکھر کر دیکھنا
    By Imran Niazi in forum Urdu Adab & Shayeri
    Replies: 4
    Last Post: 11th August 2011, 04:04 PM
  3. Replies: 2
    Last Post: 10th May 2011, 09:47 PM
  4. Replies: 0
    Last Post: 4th August 2010, 01:41 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •