Results 1 to 11 of 11

Thread: عادتیں نسلوں کا پتہ دیتی ہیں

Threaded View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Fahad87's Avatar
    Fahad87 is offline Advance Member
    Last Online
    11th May 2022 @ 04:58 PM
    Join Date
    29 Nov 2012
    Location
    Pakistan
    Gender
    Male
    Posts
    5,045
    Threads
    243
    Credits
    7,311
    Thanked
    265

    Lightbulb عادتیں نسلوں کا پتہ دیتی ہیں

    ایک بادشاہ کے دربار میں ایک اجنبی ،نوکری کی طلب کے لئے حاضر ہوا، قابلیت پوچھی گئی تو اس نے کہا،سیاسی ہوں۔(عربی میں سیاسی،افہام و تفہیم سے مسئلہ حل کرنے والے معاملہ فہم کو کہتے ہیں) بادشاہ کے پاس سیاست دانوں کی بھرمار تھی، اسے خاص ” گھوڑوں کے اصطبل کا انچارج ” بنا لیا جو حال ہی میں فوت ہو چکا تھا۔

    چند دن بعد بادشاہ نے اس سے اپنے سب سے مہنگے اور عزیز گھوڑے کے متعلق دریافت کیا،اس نے کہا ”نسلی نہیں ہے”بادشاہ کو تعجب ہوااس نے جنگل سے سائیس کو بلاکر دریافت کیا،اس نے بتایا، نسلی ہے لیکن اس کی پیدائش پر اس کی ماں مر گئی تھی، یہ ایک گائے کا دودھ پی کر اس کے ساتھ پلا ہے۔ مسؤل کو بلایا گیا، تم کو کیسے پتا چلا، اصیل نہیں ہے۔۔۔؟ اس نے کہا، جب یہ گھاس کھاتا ہے تو گائیوں کی طرح سر نیچے کر کے ،جبکہ نسلی گھوڑا گھاس منہ میں لیکر سر اٹھا لیتا ہے۔ بادشاہ اس کی فراست سے بہت متاثر ہوا، مسؤل کے گھر اناج،گھی،بھنے دنبے،اور پرندوں کا اعلیٰ گوشت بطور انعام بھجوایا۔ اس کے ساتھ ساتھ اسے ملکہ کے محل میں تعینات کر دیا-

    چند دنوں بعد بادشاہ نے مصاحب سے بیگم کے بارے رائے مانگی،اس نے کہا.طور و اطوار تو ملکہ جیسے ہیں لیکن ”شہزادی نہیں ہے، بادشاہ کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی، حواس بحال کئے، ساس کو بلاوا بھیجا، معاملہ اس کے گوش گزار کیا اس نے کہا، حقیقت یہ ہے تمہارے باپ نے میرے خاوند سے ہماری بیٹی کی پیدائش پر ہی رشتہ مانگ لیا تھا، لیکن ہماری بیٹی 6 ماہ ہی میں فوت ہو گئی تھی، چنانچہ ہم نے تمہاری بادشاہت سے قریبی تعلقات قائم کرنے کے لئے کسی کی بچی کو اپنی بیٹی بنا لیا۔ بادشاہ نے مصاحب سے دریافت کیا، ”تم کو کیسے علم ہوا،”اس نے کہا، اس کا ”خادموں کے ساتھ سلوک” جاہلوں سے بدتر ہے، بادشاہ اس کی فراست سے خاصا متاثر ہوا، ”بہت سا اناج، بھیڑ بکریاں” بطور انعام دیں۔ ساتھ ہی اسے اپنے دربار میں متعین کر دیا –

    کچھ وقت گزرا”مصاحب کو بلایا””اپنے بارے دریافت کیا،” مصاحب نے کہا، جان کی امان بادشاہ نے وعدہ کیا، اس نے کہا:”نہ تو تم بادشاہ زادے ہو نہ تمہارا چلن بادشاہوں والا ہے”بادشاہ کو تاؤ آیا، مگر جان کی امان دے چکا تھا،سیدھا والدہ کے محل پہنچا، ”والدہ نے کہا یہ سچ ہے”تم ایک چرواہے کے بیٹے ہو،ہماری اولاد نہیں تھی تو تمہیں لے کر پالا۔ بادشاہ نے مصاحب کو بلایا پوچھا، بتا”تجھے کیسے علم ہوا”۔۔۔؟اس نے کہا”بادشاہ” جب کسی کو ”انعام و اکرام” دیا کرتے ہیں تو ”ہیرے موتی، جواہرات” کی شکل میں دیتے ہیں۔ لیکن آپ ”بھیڑ، بکریاں، کھانے پینے کی چیزیں” عنایت کرتے ہیں”یہ اسلوب بادشاہ زادے کا نہیں ”کسی چرواہے کے بیٹے کا ہی ہو سکتا ہے۔

    عادتیں نسلوں کا پتہ دیتی ہیں۔۔۔ ’’عادات، اخلاق اور طرز عمل۔۔۔ خون اور نسل دونوں کی پہچان کرا دیتے ہیں‘‘
    Attached Images Attached Images  

Similar Threads

  1. Replies: 45
    Last Post: 22nd December 2021, 02:21 AM
  2. Replies: 44
    Last Post: 3rd March 2017, 02:40 PM
  3. فتنہ کے متعلق حدیثیں کس کو یاد ہیں
    By Ghani anjum in forum Sunnat aur Hadees
    Replies: 6
    Last Post: 23rd March 2015, 09:46 PM
  4. Replies: 23
    Last Post: 10th March 2015, 11:35 AM
  5. Replies: 8
    Last Post: 2nd January 2014, 10:08 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •