Quote Fasih ud Din said: View Post


گذشتہ رات طوفانی ہواؤں کی وجہ سے خانہ کعبہ کا غلاف اپنی جگہ سے ہٹ گیا اور ہم نے وہ دیکھا جو اس سے پہلے کبھی
نہیں دیکھا تھا۔

کعبہ شریف کا دوسرا دروازہ جسکی تعمیر حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ میں ہوئی تھی اسکے واضح نشانات (لال رنگ کے خانے میں) کعبہ کی دیوار پر کندہ ہیں..

سن 64 ہجری میں جب حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کو خلیفہ منتخب کیا گیا تو آپ نے اسکی تعمیر کروائی
اس تعمیر کا اہتمام حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی اس روایت پر کیا گیا جس میں وہ فرماتی ہیں کہ فتح مکہ کے موقع پر ایک دفعہ حضور پاک علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا تھا کہ اگر میرے پاس کعبہ کی تعمیر کیلئے رقم ہوتی اور مجھے ان نو مسلموں کے بدکنے کا ڈر نہیں ہوتا تو میں حطیم میں سے پانچ بالش زمین کعبہ میں ضم کروادیتا اور کعبہ کا ایک دروازہ اور تعمیر کرواتا تاکہ ایک دروازہ سے زائرین داخل ہوں اور دوسرے دروازہ سے نکل سکیں.

لیکن بنو امیہ سن 73 ہجری حجاج بن یوسف کی قیادت میں جب دوبارہ مکہ پر قابض ہوئے تو انہوں نے موجودہ طرز پر کعبہ کی دوبارہ تعمیر کروائی اور حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کا تعمیر کردہ دروازہ بند کرادیا
جسکے بعد سے اب تک کعبہ کی تعمیر اسی طرز پر ہوتی رہی بلکہ بعد کے ادوار میں اسکی تزئین وآرائش پر بھی کافی دھیان دیا گیا
جزاك الله خير