Haseeb Alamgir said:
"الفاظ"
"الفاظ" کی اپنی ہی ایک دنیا ہوتی ہے۔ ہر "لفظ" اپنی ذمہ داری نبھاتا ہے
کچھ لفظ "حکومت" کرتے ہیں۔ ۔ ۔
کچھ "غلامی"
کچھ لفظ "حفاظت" کرتے ہیں۔ ۔ ۔
اور کچھ "وار"۔
ہر لفظ کا اپنا ایک مکمّل وجود ہوتا ہے ۔ جب سے میں نے لفظوں کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ سمجھنا شروع کیا
تو سمجھ آیا ۔۔۔۔!!
لفظ صرف معنی نہیں رکھتے
یہ تو دانت رکھتے ہیں۔ ۔ ۔ جو کاٹ لیتے ہیں۔ ۔ ۔
یہ ہاتھ رکھتے ہیں
جو "گریبان" کو پھاڑ دیتے ہیں۔ ۔ ۔
یہ پاؤں رکھتے ہیں
جو"ٹھوکر" لگا دیتے ہیں۔ ۔ ۔
اور ان لفظوں کے ہاتھوں میں "لہجہ" کا اسلحہ تھما دیا جائے
تو یہ وجود کو "چھلنی" کرنے پر بھی قدرت رکھتے ہیں۔ ۔ ۔
اپنے لفظوں کے بارے میں "محتاط" ہو جاؤ
انہیں ادا کرنے سے پہلے سوچ لو کہ یہ کسی کے "وجود' کو سمیٹیں گے
یا کرچی کرچی بکھیر دیں گے۔ ۔ ۔
کیونکہ
یہ تمہاری "ادائیگی" کے غلام ہیں اور تم ان کے بادشاہ ۔ ۔ ۔
اور "بادشاہ" اپنی رعایا کا ذمہ دار ہوتا ہے اور اپنے سے "بڑے بادشاہ" کو جواب دہ بھی....
خاص تحفہ
اچھے لوگوں کے لیئے!!!۔
-۔-۔-
اپنی دُعاؤں میں یاد رکھیے گا آج کے مبارک دن
استاد مومن خان مومن سے انتہائی معذرت کے ساتھ
اس پسر ناہید کی ہر تان ہے دیپک
شعلہ سالپک جائے ہے آواز تو دیکھو
بالکل آپ نے بجا فرمایا محترم حسیب بھائی جان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہر لفظ کی اپنی دنیا ،اپنے لوگ ،اپنے رنگ ،اپنے ساز،اپنے سازندے،اپنی للک،اپنی اٹھان،اپنی پہچان ،اپنی یکتائی،اپنی انفرادیت ،اپنی ترغیب،اپنا ترنم،اپنا سوز،اپنی بستی ،اپنے دریا ،اپنی کشتیاں ،اپنے ملاح،اپنے کوہ و دشت ،اپنے موسم،اپنے زمانے،اپنی الگ کوکھ ہوتی ہے۔جس سے ہر بیانیے میں ایک نیا رخ ،ایک نیا مزاج ،ایک نیا زمانہ تشکیل پاتاہے۔ہر لفظ ایک الگ دنیا ہے جس کی جگہ لینا کسی اور لفظ کے بس کی بات نہیں ۔جس طرح ہر انسان اپنی ذات میں یکتا،اور منفرد ہوتا ہے ایسا ہی الفاظ کا معاملہ ہے۔بہت بہت شکریہ ۔لفظوں سے بیگانگی کے اس المیاتی دورانیے میں لفظ کی وکالت پر آپ بہت بہت مبارکباد کے مستحق ہیں عالمگیر بھائی ۔اللہ پاک آپ کو الفاظ کی حرمت و تاثیر کے ادراک سے تازہ رکھیں۔
محسن نقوی یاد آگئے
دل مبتلا ہے کب سے عذاب سکوت میں
تو رب نطق و لب ہے مجھے بولنا سکھا
Bookmarks