دنیا کسی کی دوست نہیں

حجۃالاسلام امام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِیْ فرماتے ہیں : دنیا اللہ کی اور اس کے دوستوں اور دشمنوں سب کی دشمن ہے، اللہ کی دشمن اس وجہ سے کہ اللہ کے بندوں کو اس کے راستہ پر چلنے نہیں دیتی، رہزنی کرتی ہے ، دوستانِ خدا کی اس وجہ سے کہ ان کے سامنے بڑے تزک و آراءش کے ساتھ بن سنور کر آتی ہے اور اپنے چھلاوے دکھاتی ہے کہ کسی طرح شیفتہ ہوجائیں اور دشمنانِ خدا کی اس وجہ سے کہ اس نے اپنے مکرو فریب سے ان کو بتدریج پھنسالیا ہے یہاں تک کہ وہ اس پراعتماد کر بیٹھے، لیکن پھر وہ ان کو ایسا محتاج کردیتی ہے کہ بہ جز حسرت ویاس اور ندامت کے ان کو کچھ حاصل نہیں ہوتا اور اَبد الآباد کی سعادت سے محروم رہ جاتے ہیں ، دنیا کی جدائی کے صدمہ سے بے حال ہوتے ہیں اور اُخروی مصاءب سے جدا بدحال ہوں گے اور فریاد کریں گے تو انہیں یہ جواب ملے گا: اِخْسَؤا فِیْھَا وَلَا تُکَلِّمُوْنِo (2)
ترجمۂ کنزالایمان:دُتکارے(ذلیل ہو کر) پڑے رہو اس میں اورمجھ سے بات نہ کرو۔
(پ۱۸، المؤمنون:۱۰۸)
اور اس آیت کے مصداق بنیں گے: اُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا بِالْاٰخِرَۃِز فلَاَ یُخَفَّفُ عَنْھُمُ الْعَذَابُ وَلَاھُمْ یُنْصَرُوْنَo ((پ۱، البقرۃ :۸۶))
یہ لوگ وہ ہیں جنہوں نے آخرت کے بدلے میں دنیا کی زندگی کو خرید لیا تو ان سے عذاب میں تخفیف نہ کی جائے گی اور نہ انہیں (کسی سے) مدد پہنچے گی۔
(…احیاء العلوم، کتاب ذم الدنیا، ۳/ ۲۴۸)