شاعر مرزا اسداللہ خان غالب
کوئی دن گر زندگانی اور ہے
اپنے جی میں ہم نے ٹھانی اور ہے
بارہا دیکھیں ہیں انکی رنجشیں
پر کچھ ابکے سرگرانی اور ہے
دے کے خط منھ دیکھتا ہے نامہ بر
کچھ تو پیغامِ زبانی اور ہے
ہو چکی غالب بلائیں سب تمام
ایک مرگ ناگہانی اور ہے
شاعر مرزا اسداللہ خان غالب
کوئی دن گر زندگانی اور ہے
اپنے جی میں ہم نے ٹھانی اور ہے
بارہا دیکھیں ہیں انکی رنجشیں
پر کچھ ابکے سرگرانی اور ہے
دے کے خط منھ دیکھتا ہے نامہ بر
کچھ تو پیغامِ زبانی اور ہے
ہو چکی غالب بلائیں سب تمام
ایک مرگ ناگہانی اور ہے
استاد سب سے بڑا شاگرد ہوتاہے۔
Umda
Nice bhai
اپنی پسند کی شاعری ہمارے ساتھ شئیر کرنے کا بہت شکریہ
Bookmarks