✍🏻 قادیانی اور دیگر کافروں میں فرق 🌀

جب بھی قادیانیوں کے بائیکاٹ کی بات کی جاتی ہے تو سادہ لوح مسلمان یہ سوال کرتے ہیں کہ ہمیں تسلیم ہے کہ قادیانی کافر ہیں مگر کافر تو اور بھی بہت ہیں جیسے عیسائی،یہودی وغیرہ تو کیاوجہ ہے کہ قادیانیوں کے خلاف منظّم جماعتیں کام کرتی ہیں اور قادیانیوں کے بائیکاٹ کی بھرپور دعوت دی جاتی..... جبکہ دیگر کفار کے خلاف ایسا منظّم کام نہیں اسکا جواب یہ ہے کہ قادیانی کافر اور دیگر کافر کے درمیان فرق ہے.... کیونکہ کافروں کی بنیادی طور پر تین قسمیں ہیں....

1- مطلق کافر
2- مرتد کافر
3- ذندیق کافر

⭐ مطلق کافر اس کافر کوکہاجاتاہے جو اپنی نسبت اپنے مذھب کی طرف کرتاہو اور مسلمانوں کی نسبت اسلام کی طرف جیسے عیسائی خوس کو عیسائی اور یہودی خود کو یہودی کہتاہے جبکہ ہماری نسبت اسلام کی طرف کرتے ہوئے ہمیں مسلمان کہتاہے.....

⭐ مرتد کافر اس کافر کو کہتے ہیں جو پہلے مسلمان ہو اور پھر اسلام چھوڑکرکسی اور مذھب کو قبول کرلے اور اپنی نسبت اسی نئے مذھب کی طرف کرنے لگے جیسے خدانخواستہ کوئی مسلمان عیسائی ہو اور خود کو عیسائی کہنے لگے......

⭐ ذندیق اس کافرکو کہتے ہیں جو ہوتو پکا کافر لیکن خود کو مسلمان کہے اور مسلمانوں کو کافر کہے.... شریعت اسلامیہ میں مطلق کافر سے معاملات کرنا جائز و مباح ہےلیکن مرتد اور ذندیق کافر سے طرح کامعاملہ اور تعلق رکھنا حرام اور ناجائز ہے...
یادرکھیے! قادیانی عام کافر نہیں بلکہ ذندیق کافر ہیں کیونکہ اپنے کفر کو اسلام اور اسلام کو کفر جبکہ خود کو مسلمان اور مسلمان کو کافر سمجھتے ہیں.... اسی وجہ سے ملت اسلامیہ کے تمام مسالک کے (دیوبندی، بریلوی، اھل حدیث) مفتیان کرام نے یہ فتوی دیاہےکہ:

🔅فتوی🔅
قادیانی ذندیق، کافر اور ملحد ہیں اسلیے مرزائیوں کے ساتھ معاشی ومعاشرتی تعلقات مثل خوشی غمی میں شرکت، سلام و کلام ناطہ، اٹھنا بیٹھنا، کاروبار، ملازمت انکی مصنوعات کی خرید و فروخت سب حرام ہے ان سے تعلق رکھنے والا شخص گمراہ، ظالم اور مستحق عذاب جہنم ہےاور جو شخص مرزائیوں کو مسلمان سمجھے یا ان مسلمانوں سے اچھا کہے وہ خود مرزائیوں سے بدترین کافر ہے....
نوٹ: مرزائیوں کے بائیکاٹ کے متعلق مذکورہ فتوی پر مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے عصر حاضر کے تقریباً 1400 جید علماء کرام سے تائید لی جاچکی ہےجنہوں نے اس فتوی سے مکمل اتفاق کیاہے.