jo bhi hay asay sary am KORAY nahi Marany Chahyey Thay any way i dont know this video is Fake or Real...........................!
jo bhi hay asay sary am KORAY nahi Marany Chahyey Thay any way i dont know this video is Fake or Real...........................!
Rehan bhai ye video fake hi ha, aur iss ke baare man bohat se news channels ne aur sahafioun ne tasdeeq bhi kardi ha,
aur munneb bhai aur ata qtr bhai baat yehi ha keh Taliban ko badnaam kia ja raha ha, taake unke zarye deen-e-Islam khud bakhud bad naam hojae, (naozo billah)
Allah tala hamen deen ki sahi feham ata farmaye
amin
Khanqah Daruslam
Islam Zinda Baad--pakistan Zinda Baad
Salam,
Bhaiyo Hadis Mubarka se to yahi hai keh aakhri zamana mein Jihad bissaif Khatam ho jae ga. aur Jihaad bil qalam zayada ho jae ga. ab aakhri zamana hai aur yeh baat samajh main bhi aati hai, kiun keh jahan jahan Muslims Jihad Bissaif kar rahe hain wahan wahan maaren kha rahe hain! Muslims ko chahiye ke jihad bil kalam ko farogh den. jo keh taliban bilkul nahi kar rahe.
WBR
الیکڑانک میڈیا پر طالبان سے منسوب دکھائی جانے والی ویڈیو نے ایک بھونچال سا مچا رکھاہے۔ سب سے پہلے تو الیکڑانک میڈیا کے ذمہ داران کو یہ دیکھنا اور سوچنا چاہیے تھا کہ اس ویڈیو کے برے اثرات براہ راست اسلا ماور پاکستان پر پڑیں گے۔ انہیں اس کو دکھانے اور اس قدر اچھالنے سے گریز کرنا چاہیے تھا۔اس کے بعد اب اس کے وقوعہ کو مختلف حقائق اور زاویوں سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔اس کی مذمت یا اس کو صیح خیال کیا جانا اس کے مختلف پہلوں کے سامنے آنے کے بعدہی ممکن ہو گا۔اگر سب سے پہلے اسے کمپیوٹر افکٹس کی کارستانی قرار دیا جائے تو یہ ایک جعلی ویڈیو بنائی گئی ہے جو کہ عالم اسلام کو بدنام کرنے اور پاکستان کا تشخص عالمی برادری میں تباہ کرنے کی بین الااقوامی سازش کی کڑی ہے۔اس ویڈیو کے زریعے سوات میں موجود متحارب گروپووں کو دست و گریباں کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ صدر صاحب نے اس آرڈینس پر ابھی دستخط نہیں کیے ہیں۔ صوفی محمد اور فضل اللہ حکومتی اقدامات سے مطمئن نہیں۔صوفی محمد اور فضل اللہ کے ساتھ بیت اللہ محسود کے درمیان فقہی مسائل پر اختلافی بحث کو مذہبی جنگ میں تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بیت اللہ محسود طالبان اور القائد ہ کے براہ راست رابطے میں ہیں۔ فضل اللہ انکے کمانڈر کا کردار ادا کررہے ہیں۔صوفی محمد سوات میں تحریک محمدی کے بانی اور سنت کے احیاء کے داعی ہیں۔وہ عوامی احتجاج اور اسی طرح کے ذرائع سے حکومت کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔مولانا فضل اللہ نے اس سلسلے میں مسلح مزاحمت اور تحریک کا اجراء کیا ۔دونوں گروپوں کے نظریات ایک ہیں لیکن طریقہ کار مختلف ہے ۔اسی کو بنیاد بنا کر امن سمجھوتے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی ۔اس سے حکومت کو دوبارہ قبائلی علاقہ جات میں اسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا جو کہ ماضی قریب میں تھا۔سوات قبائلی علاقہ جات آئینی طور پر تو پاکستان کا حصہ ہیں لیکن ان کا انتظامی اور قانونی طریقہ کار دیگر ملک سے مختلف ہے ۔حکومت اگر قبائلی علاقہ زعما کو اعتماد میںلیکر چلتی تو صورتحال اتنی خراب نہ ہوتی۔فریقین کو اعتماد میں لیے بغیر اس خطے میں آگ و خون کا یہ کھیل بند نہیں ہوگا۔اس ویڈیو کے زریعے جو مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ان میں چیف صاحب کا سموٹو ایکشن بھی شامل ہے ۔چیف صاحب نے وفاقی او ر صوبائی حکومتوں کو اس وقعہ کے اصل محرکات اور جزئیات کی مکمل رپورٹ کرنے کا حکم صادر فرمایا ہے ۔ایک ایسے علاقے میں جہاں پر انتظامیہ کی گرفت ہی نہیں اور جو عناصر اس کے خلاف و متصادم ہیں کے متعلق انتظامیہ رپورٹ بنانے اور لانے سے قاصر ہوگی ۔اس سے انتظامیہ اور عدلیہ کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ متاثر ہوگی۔یہ ویڈیو جس کی نفی صوفی محمد کے ترجمان عزت اللہ اور فضل اللہ بیت اللہ گروپ کے ترجمان مسلم خان نے کی ہے ۔واقعات کو اس کے برعکس بتایا ہے ۔اس کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکارکیا ہے ۔اسلام پاکستان دونوں کے دشمنوں کے عزائم پسپا ہوئے ہیں لیکن انہیں مکمل طور پر شکست نہیں ہوئی۔میڈیا کے اینکر اس وقوعہ پر صوفی محمد اور فضل اللہ کے درمیان غلط فہمی پیدا کرنے کا نادانستہ کردار ادا کر رہے تھے اسکی عکاسی انکے سوالات سے ہوتی ہے ۔
حقائق سے یہ ویڈیو کمپیوٹر کے زریعے بنائی گئی اور اسے ان مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی گئی ۔اب اس کا شرعی اور ثقافتی پہلو دیکھا جائے تو اس سے اصل نتائج تک پہنچنے میں مدد حاصل ہوگی۔مفتی منیب الرحمان نے حق بات کہی ہے کہ کوڑوں کی سزا یا ثابت جرم پر سزا کی نفی قرآنی آیات مبارکہ کی نفی اور براہ راست احکام الہی اور رسول پاک کے ارشادات کی نجی ہے ۔زانی کی سزا سنگسار ہے تو اس کوئی مسلمان انکار کر کے مسلمان نہیں رہتا۔بیشک وہ خود کو مسلمان کہے کلمہ پڑھے نمازیںپڑھے صدقات خیرات دے لیکن وہ مسلمان نہیں ۔توبہ کر کے دوبارہ کلمہ پڑھے گا تو دوبارہ دائرہ اسلام میں داخل ہو گا۔اس چیز پر سب سے زیادہ واویلا مچایا گیا کہ ایک عورت کو سر عام کوڑے مارے گے یہ انسانیت کی توھین اور دائرہ اسلام کی خلاف ورزی ہے ۔سچ کڑوا ہوتا ہے لیکن سچ تو سچ ہے ۔یہی میڈیا سیاسی جلوسوں میں پولیس کے ہاتھوں خواتین کے ساتھ ہونے ولاے سلوک کو دکھا چکا ہے اسپر کیا ایکشن ہوا ۔کیا وہ عورتیں نہیں تھیں ۔ان کیلئے انسانیت اوراسلام کا دائرہ محدود کیوں ہو جاتا ہے ۔ایک مخصوص طبقہ کے ہاتھوں خواتین پر ہونے والے مظالم پر خاموشی چھوٹے طبقے کیلئے واویلا ذومعنی پالیسی اسلام اور اخلاقیات کے بارے میں کیوں ؟یہاں قومی اسمبلی کی ممبر کو گھر بٹھا کیا گیا اور اجلاس میںشرکت سے بھی روک دیا گیا کہ موصوفہ کے خاوند وفاقی وزیر اور ایک بڑے قبیلے کے سردار اور انتہائی دولت مند شخص تھے۔روشن خیال اسلا م کے روح رواں کی ناک کے نیچے ہو ا ۔خواتین کو سربازار سرراہ شیطانی نظروں سے ہروقت تشدد سے پالا پڑتا ہے کبھی کسی نے ان کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی ۔دفاتر میں کام کرنے والی خواتین کا جس طرح استحصال کیا جاتا ہے کیا اسلا م قانون اخلاقیات کے رکھوالے اس سے بے خبر ہیں ۔بہو بیٹی ماں یا بہن اگر گمراہ ہ جائے تو اسے چھوڑ دینا چاہیے تاکہ وہ شیطانی کھیل کیلئے آزاد ہو جائے ۔کیا ہماری ثقافت اسکی اجازت دیتی ہے کہ ہماری بہن بیٹی اپنی پسند یا اپنے پسند کرنے والے کی بانہوں میں بانہیں ڈال کر گلچھڑے اڑائے ۔عورت کو شمع محفل بنانے کی مہم جس انداز میں اگے بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے اور این جی اورز کے زریعے نسوانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹا جا رہا ہے یورپ مغرب کی عورت اس سے عاجز آچکی ہے ۔وہ اب مرد کی چھاؤں کی طلب ہے ۔اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ عورت کو چھاؤں کے نام پر جبر سے دوچار کر دیا جائے ۔عورت کے حقوق ہیں اور متعین ہیں جو اسے ہر روپ میںعزت اور تحفظ دیتے ہیں ۔اسے اسے سکون خوشی عطا کرتے ہیں۔ضرورت ہے کہ شیطان کا رقص روکنے کیلئے جوتا ضروری ہے ۔حکومت عشق کے کھیل پر آئینی قدغن لگائے ۔صرف اسلامی اصولوں کے مطابق بیٹے یا بیٹی ،عورت یا مرد کو پسند و نا پسند تک محدود کیا جائے ناکہ میکڈونلڈ اور کے ایف سی برانڈ عشق کی چھوٹ دی جائے ۔صلاح الدین ایوبی نے لشکر میں یہودی عورتوں سے اپنے سپاہیوں کو بچنے کی تنبیہہ کی وہ بچ گئے اسلا م بچ گیا ۔وہ سرخرو ہوئے ہم آج تک ان کا نا م لیکر سر فخر سے بلند کرتے ہیں ۔بہادر شاہ شاعری کرتے رہے اور قوم غلامی کی زنجیروں میں جکڑی جاتی رہی ۔اپنی عزت کی خاطر اگر کچھ سختی ہو بھی تو اس سے صرف نظر کرنا بہتر ہے کہ اس میں ہماری عزت کے تحفظ کاعنصر ہی بنیادی نقطہ ہے۔
yaar ajj ki news main thaa kay jis admee kay pichay yah talbaan lagay howay hai wo koi zayada educated nahi hai matalab danyavee too uss nay li hai nahi deni bee uss nay complete nahi ki. abi yah talaban ka haal hai. app zinda bad kahray hain inn ko.
Early to rise, and early to bed, makes a man healthy but socially dead
meer irfan bhai kia aik shaks ke anparh hone se saari jamaat buri hojati ha ???
hawa ka aik rukh na rakh aye musalim,
ke andehrr nagri man dye jalte rehte han
msashami bhai mujhe nahinmaloom keh apne kahan se ye hadees parh li, agar apko maloom ha us ka hawala to hamen bh share kijye,
darasal Jihad Bis saif wo wahid rasta ha jo Batil ko zaer karne ke lye istemal hota,
Kia Hazoor saww ne jihad bil qalam kia tha ???
Hazoor saww to Ummi (parhe likhe na hona ) the,
apki hadees ka to mujhe nahn maloom albaata ye hadees Bukhari ki hadees ha,
keh jis man App saww ne irshad farmata,
"Akhri zamane man andheri raat ki tarah fitne utthen ge" to sahab ne arz kia keh unn ka ilaaj kia hoga,? (yani unn se kese bacha jae ga)
to Hazoor saww ne irshad farmaya "TALWAAR"
Wassalam,
bhai qasam say slaam hy ap ko jo ap etni great baten yahan hum sab k leye post ki. aur slaam hy maqbool jaan sb ko k haq baat lhki.
mein bohat khosh ho rha hoon k ager media mein es clip ko bger thqeeq k chlanay walay hen to dusri traf Kalma Haq khnay walay b abi majood hen
Ameen summa ameen
Bookmarks