"”اے میری بہن حجاب نہ کر”"
چراغ دیکھ کے توہین آفتاب نہ کر
تو اپنی زیست کو محو فریب خواب نہ کر
حیاء کا یوں نہ جنازہ اٹھا سر بازار
جبیں غیرت آد م کو آب آب نہ کر
کبھی یہ سوچ تجھے بھی حساب دینا ھے
فقط تو رات دن اوروں کا احتساب نہ کر
خلاف عقل بھی ھے عاقبت سے یہ غفلت
بجائے دائمی فانی کا انتخاب نہ کر
خدا کے خوف کے دعوے میں ھے اگر صادق
تو میری مان معاصی کا ارتکاب نہ کر
بنے نہ باعث رسوائی یہ سر محشر
حجاب کرنے میں میری بہن حجاب نہ کر
انتخاب” خواتین کا اسلام”15 اکتوبر 2003
Bookmarks