سلام دُوستو!
جب حضرت آدم علیہ اسلام کی تخلیق کا وقت آیا تو اللہ تعالی نے حضرت جبرائیل کو اس زمین سے مٹی لانے کو کہا۔حضرت جبرائیل آمین زمین پر آئے۔اُس جگہ جس جگہ خانہ کعبہ ہے۔حضرت جبرائیل آمین نے چاہا کہ وہاں سے خاک لی جائے۔پر اُس ہی وقت زمین نے اُن کو قسم دی کہ حضرت جبرائیل آمین خُدارا مجھ سے خاک مت لے کہ اس سے خلیفہ پیدا ہوگا اوراُس کی اولاد بہت عاصی و گُنہگار ہو گی۔اور اللہ کا عذاب اُن پر نازل ہوگا۔میں مسکین خاک ہوں طاقت اور تحمل عذاب خُدا کا نہیں رکھتی ہوں۔اس بات کو سُن کر حضرت جبرائیل آمین خاک لینے سے باز آگے۔اس ہی طرح حضرت میکائیل اور حضرت اسرافیل بھی خاک لینے کو آئے پر زمین کا یہ جواب سُن کر خاک نہ لے جاسکے۔پھر اللہ نے حضرت عزرائیل کو خاک لانے کو کہا۔حضرت عزرائیل بھی زمین پر آئے۔زمین نے پر اُن سے وہی سب کچھ کہا۔پر حضرت عزرائیل نے کہا کہ جس خُدا کی قسم تُو مجھ کو دیتی ہے میں اُس ہی کے حکم سے آیا ہوں اور خاک لے کر جاؤں گا۔پس حضرت عزرائیل نے ہاتھ بڑہا کر مُٹھی بھر خاک لی اور اللہ کے حضور پش کر دی۔تب اللہ نے فرمایا کہ اے عزرائیل کیونکہ تو اپنا دل سخت کر کے خاک لایا ہے۔تو میں تجھ ہی کواس مٹی سے پیدا ہونے والے آدم کی جان قبض کرنے پر مُقرر کرتا ہوں۔حضرت عزرائیل نے کہہ کہ یااللہ پھر تو آدم مجھ کو اپنا دُشمن مانے گئے اور مجھ کو بُرا بھلا کہیں گئے۔رب نے فرمایا کہ اے عزرائیل تو غم نہ کرمیں خالق مخلوقات کا ہوں۔ہر ایک کی موت کا سبب گادانوں گا اور ہر شخض اپنے اپنے مرض میں گرفتار ہوگا۔تب تجھ کو کوئی دشمن نہ جانے گا۔
تو دُوستو یوں حضرت عزرائیل کو موت کا فرشتہ مقرر کیا گیا۔اور اللہ نے جیسے فرمایا کہ ہر کوئی اپنے آپ میں ہی مصروف ہوگا اور کوئی تجھ کو الزام نہ دے گا۔
اور دُوستو جان بدن سے جُدا ہونا ایک بہت تکلیف دہ مرحلہ ہے۔اپنی زندگی یوں گُزارو کے جب حضرت عزرائیل کا سامنا ہو تو پچھتانا نہ پڑے۔
اللہ ہم سب کے حالوں پر رحم فرمائے۔{آمین}
آپ سب اپنا خیال رکھنا اور دُعا میں یاد رکھنا۔آپ سب کی دوست۔
اللہ حافظ
سُلطانہ مصطفی۔
Bookmarks