بچھڑنا ہی مقدر ھو تو یاروں کی طرح بچھڑو
ملن ھو پھر کسی شب میں ستاروں کی طرح بچھڑو
کبھی ملتے نہیں لیکن سدا چلتے برابر ہیں
جو ھو ممکن ندی کے دو کناروں کی طرح بچھڑو
چلی جائیں وُہ گلشن سے نشاں اُن کے نہیں جاتے
مرے دل سے مرے ہمدم بہاروں کی طرح بچھڑو
محبت ھے جُدا اپنی جُدا ھونا نئے ڈھب سے
ضروری تونہیں تم بھی ہزاروں کی طرح بچھڑو