فضائل علی علیہ السلام
مولا علی از روئے قرآن مجید
آیت نمبر 1
یا ایھا الرسول بلغ ماانزل الیک من ربک وان لم تفعل فما بلغت رسالتہ واللہ یعصمک من الناس ان اللہ لا یھدی القوم الکفرین﴿پارہ 6 سورۃ المائدہ آیت 67﴾
اے رسول! پہنچا دیجئے جو اتارا گیا ہے آپ کی طرف آپ کے پروردگار کی جانب سے اور آپ نے ایسا نہ کیا تو نہیں پہنچایا آپ نے اللہ تعالی کا پیغام اور اللہ تعالی بچائے گا آپ کو لوگوں ﴿کے شر سے ﴾ یقینا اللہ تعالی ہدایت نہیں دیتا کافروں کی قوم کو ـ
امام فخر الدین رازی رحمۃاللہ علیہ نے اپنی تفسیر میں حضرت ابن عباس براء بن عازب اور محمد بن علی کے بقول لکھا ہے کہ یہ آیت مبارکہ مولا علی کرم اللہ وجہ کے حق میں نازل ہوئی اور جب یہ آیت نازل ہوئی تو سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے جناب مولائے کائنات علی کا ہاتھ پکڑا اور ارشاد فرمایا
من کنت مولا ہ فعلی مولاہ اللھم وآل من والاہ وعاد من عاداہ
جس کا میں مولا ہوں اس کا علی بھی مولا ہے اے اللہ تو اس شخص کو دوست رکھ جو علی کو دوست رکھتا ہو اور اس شخص کو دشمن رکھ جو علی کے ساتھ دشمنی رکھے ـ
حضرت فاروق اعظم مولا علی سے ملے اور مبارک باد پیش کی اور فرمایا
اصبحت مولای ومولی کل مومن ومومنۃ
﴿اے ابن ابی طالب ﴾آپ میرے اور تمام مومنین اور تمام مومنات کے مولا ہوئے ـ
آیت نمبر 2
الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الاسلام دینا ﴿پارہ 6 سورہ مائدہ آیت 3﴾
آج میں نے مکمل کر دیا ہے تمہارے لئے تمہارا دین اور پوری کر دی ہے تم پر اپنیے نعمت اور میں نے پسند کر لیا ہے تمہارے لئے اسلام کو بطور دین
جناب علامہ حافظ ابو بکر احمد بن علی خطبیب بغدادی متوفی 463ھ اپنی تاریخ میں رقمطراز ہیں کہ حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ جو شخص اٹھارہ ذوالحجہ کو روزہ رکھے گا اسے ساتھ مہینوں کے روزوں کا ثواب ملے گا اور اٹھا رہ ذوالحجہ کو یوم غدیر خم ہے جب سید عال صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت مولاعلی کا ہاتھ پکڑ کر ارشاد فرمایا
الست ولی المومنین ؟
قالو بلی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
حضور نے فرمایا
من کنت مولاہ فعلی مولاہ
حضرت عمر فاروق نے فرمایا
بخ بخ لک یاابن ابی طالب اصبحت مولای ومولی کل مسلم
تاریخ بغداد جلد نمبر 8 ص 290 مطبوعہ مصر سن اشاعت 1931ء
آیت نمبر 3
یا ایھا الذین آمنوا اتقوا اللہ وکونو مع الصادقین
اے ایمان والو ڈرتے رہا کرو اللہ تعالی سےاور ہو جاو سچے لوگوں کے ساتھ
امام جلال الدین سیوطی اس آیت مبارکہ کے تحت رقم طراز ہیں کہ ابن عباس سے اور ابن عساکر نے ابو جعفر سے بیان کیا ہے مع الصادقین میں یہ کایہ ہے مع علی ابن ابی طالب کہ علی ابن ابی طالب کے ساتھ ہو جاو
اس آیت مبارکہ میں صادقین کے ساتھ رہنے کا حکم فرمایا گیا ہے اور حضرت امیر المومنین حیدر کرار صادقین کے پیشواء اور امام ہیں ﴿در منثور جلد نمبر 3 صفحہ نمبر 290﴾
آیت نمبر 4
ان الذین آمنوا وعملوا الصالحت سیجعل لھم الرحمن ودا
﴿پارہ16 سورہ مریم آیت 96﴾
بلا شبہ جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کئے پیدا فرما دے گا خدائے مہربان ان کے لئے دلوں میں محبت
مندرجہ بالا آیت کی تفسیر میں امام سیوطی لکھتے ہیں کہ ابن مردویہ اور دیلمی نے حضرت براء سے روایت کیا ہے کہ حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے حرت علی المرتضی کو ارشاد فرمایا کہ تم اس طرح دعا مانگا کرو
اللھم اجعل لی عندک عھدا و اجعل لی عندک ودا واجعل لی فی صدور المومنین مودۃ
کہ اے اللہ تو مجھے اپنے ہاں عہد نبھانے والا اور محبت کرنے والا بنا اور میرے لئے مومنوں کے سینوں میں محبت پیدا فرما ﴿تفسیر در منثور جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 287﴾
قاضی ثناء اللہ پانی پتی مذکورہ بالا آیت کے ضمن میں طبرانی کے حوالے سے رقم طراز ہیں حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ یہ آیت حضرت علی بن ابی طالب کے حق میں نازل ہوئی یعنی
یجعل اللہ تعالی محبتہ فی قلوب المومنین وسائر الخلائق غیر الکافرین
یعنی اللہ تعالی تمہاری محبت سوائے کافروں کے تمام مومنوں اور ساری مخلوق کے دلوں میں ڈال دے گا
علامہ حافظ ابو الموید ﹺ موفق احمد بن بکری ﹺ مکی حنفی المعروف ﴿اخطب وارزم متوی 568ھ ﴾
مندرجہ بالا آیت کی شان نزول میں رقم فرماتے ہیں کہ زین بن زین العابدین نے اپنے آباء سے اور انہوں نے حضرت علی سے بیان کیا ہےآپ فرماتے ہیں کہ مجھے ایک شخص ملا اور اس نے کہا اے ابو الہسن با خدا میں محض اللہ کی رضا کے لئے آپ سے محبت کرتا ہوں آپ فرماتے ہیں کہ میں ںٰ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں عرض کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو نے اس کے ساتھ کوئی بھلائی کی ہو گی حضرت علی فرماتے ہیں میں نے عرض کیا باخدا میں نے اس پر کوئی احسان نہیں کیا سرکار علیہ الصلوۃ نے فرمایا
الحمد للہ الذی جعل قلوب المومنین تتوق الیک بالمودۃ
تمام تعریفیں اللہ تاعلی کے لئے ہیں جن نے مومنوں کے دلوں کو تیری محبت کی طرف مائل کر دیا اس وقت یہ آیت مبارکہ نازل ہوئی آیت کی تفسیر سے یہ امر روز روشن کی طرح واضح ہو گیا کہ علی شیر خدا کی محبت ہر مومن ے دل میں موجود ہے اور جن لوگوں کے لدوں میں بغض علی ہے وہ دولت ایمان سے بہر یاب نہیں ہوئے
میرے چمن میں الہی وہ انقلاب آئے
کہ پھول پھول سے خوشبوئے بو تراب آئے
آیت نمبر 5
وقفوھم انھم مسئولون ﴿پارہ 23 سورہ الصفات آیت 24﴾
اور کھڑا کرو ان کو ان سے پوچھا جائے گا
امام دیلمی نے ابو سعید خدری سے روایت بیان کی ہے کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
وقفوھم انھم مسئولون عن ولایۃعلی
کہ انہیں کھڑا کرو ان سے ولایت علی کے بارے میں پوچھا جائے گا
ای عن ولایۃ علی واھل البیت
کہ وہ علی اور اہل بیت کی ولایت کے متعلق پوچھے جائیں گے
کیونکہ اللہ نے اپنے نبی کو حکم دیا کہ وہ فرما دیں کہ وہ تبلیغ رسالت پر اقرباء کی محبت کے سواء کوئی اجر طلب نہ فرمائیں گے اورپوچھے جانے کا مطلب یہ ہے کہ کیا انہوں نے نبی کریم کی وصیت کے مطابق حق موالات ادا کیا ہے یا اسے ضائع کر دیا ہے اور سے ایک بے کار چیز سمجھا ہے
فتکون علیھم المطالبۃوالتبعۃ
بہرحال ان چیزوں کا اہل محشر سے مطالبہ ہو گا اور سزا ملے گی
﴿الصواعق المحرقہ صفحہ 149﴾ تفسیر نور العرفان
Bookmarks