Results 1 to 8 of 8

Thread: حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کے فضائل

  1. #1
    حسن نظامی's Avatar
    حسن نظامی is offline Junior Member
    Last Online
    4th January 2007 @ 07:57 AM
    Join Date
    01 Jan 2007
    Age
    35
    Posts
    16
    Threads
    4
    Credits
    950
    Thanked
    0

    Default حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کے فضائل

    فضائل علی علیہ السلام


    مولا علی از روئے قرآن مجید

    آیت نمبر 1
    یا ایھا الرسول بلغ ماانزل الیک من ربک وان لم تفعل فما بلغت رسالتہ واللہ یعصمک من الناس ان اللہ لا یھدی القوم الکفرین﴿پارہ 6 سورۃ المائدہ آیت 67﴾
    اے رسول! پہنچا دیجئے جو اتارا گیا ہے آپ کی طرف آپ کے پروردگار کی جانب سے اور آپ نے ایسا نہ کیا تو نہیں پہنچایا آپ نے اللہ تعالی کا پیغام اور اللہ تعالی بچائے گا آپ کو لوگوں ﴿کے شر سے ﴾ یقینا اللہ تعالی ہدایت نہیں دیتا کافروں کی قوم کو ـ
    امام فخر الدین رازی رحمۃاللہ علیہ نے اپنی تفسیر میں حضرت ابن عباس براء بن عازب اور محمد بن علی کے بقول لکھا ہے کہ یہ آیت مبارکہ مولا علی کرم اللہ وجہ کے حق میں نازل ہوئی اور جب یہ آیت نازل ہوئی تو سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے جناب مولائے کائنات علی کا ہاتھ پکڑا اور ارشاد فرمایا
    من کنت مولا ہ فعلی مولاہ اللھم وآل من والاہ وعاد من عاداہ
    جس کا میں مولا ہوں اس کا علی بھی مولا ہے اے اللہ تو اس شخص کو دوست رکھ جو علی کو دوست رکھتا ہو اور اس شخص کو دشمن رکھ جو علی کے ساتھ دشمنی رکھے ـ
    حضرت فاروق اعظم مولا علی سے ملے اور مبارک باد پیش کی اور فرمایا
    اصبحت مولای ومولی کل مومن ومومنۃ
    ﴿اے ابن ابی طالب ﴾آپ میرے اور تمام مومنین اور تمام مومنات کے مولا ہوئے ـ

    آیت نمبر 2
    الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الاسلام دینا ﴿پارہ 6 سورہ مائدہ آیت 3﴾
    آج میں نے مکمل کر دیا ہے تمہارے لئے تمہارا دین اور پوری کر دی ہے تم پر اپنیے نعمت اور میں نے پسند کر لیا ہے تمہارے لئے اسلام کو بطور دین
    جناب علامہ حافظ ابو بکر احمد بن علی خطبیب بغدادی متوفی 463ھ اپنی تاریخ میں رقمطراز ہیں کہ حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ جو شخص اٹھارہ ذوالحجہ کو روزہ رکھے گا اسے ساتھ مہینوں کے روزوں کا ثواب ملے گا اور اٹھا رہ ذوالحجہ کو یوم غدیر خم ہے جب سید عال صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت مولاعلی کا ہاتھ پکڑ کر ارشاد فرمایا
    الست ولی المومنین ؟
    قالو بلی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
    حضور نے فرمایا
    من کنت مولاہ فعلی مولاہ
    حضرت عمر فاروق نے فرمایا
    بخ بخ لک یاابن ابی طالب اصبحت مولای ومولی کل مسلم
    تاریخ بغداد جلد نمبر 8 ص 290 مطبوعہ مصر سن اشاعت 1931ء

    آیت نمبر 3
    یا ایھا الذین آمنوا اتقوا اللہ وکونو مع الصادقین
    اے ایمان والو ڈرتے رہا کرو اللہ تعالی سےاور ہو جاو سچے لوگوں کے ساتھ
    امام جلال الدین سیوطی اس آیت مبارکہ کے تحت رقم طراز ہیں کہ ابن عباس سے اور ابن عساکر نے ابو جعفر سے بیان کیا ہے مع الصادقین میں یہ کایہ ہے مع علی ابن ابی طالب کہ علی ابن ابی طالب کے ساتھ ہو جاو
    اس آیت مبارکہ میں صادقین کے ساتھ رہنے کا حکم فرمایا گیا ہے اور حضرت امیر المومنین حیدر کرار صادقین کے پیشواء اور امام ہیں ﴿در منثور جلد نمبر 3 صفحہ نمبر 290﴾

    آیت نمبر 4
    ان الذین آمنوا وعملوا الصالحت سیجعل لھم الرحمن ودا
    ﴿پارہ16 سورہ مریم آیت 96﴾
    بلا شبہ جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کئے پیدا فرما دے گا خدائے مہربان ان کے لئے دلوں میں محبت
    مندرجہ بالا آیت کی تفسیر میں امام سیوطی لکھتے ہیں کہ ابن مردویہ اور دیلمی نے حضرت براء سے روایت کیا ہے کہ حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے حرت علی المرتضی کو ارشاد فرمایا کہ تم اس طرح دعا مانگا کرو
    اللھم اجعل لی عندک عھدا و اجعل لی عندک ودا واجعل لی فی صدور المومنین مودۃ
    کہ اے اللہ تو مجھے اپنے ہاں عہد نبھانے والا اور محبت کرنے والا بنا اور میرے لئے مومنوں کے سینوں میں محبت پیدا فرما ﴿تفسیر در منثور جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 287﴾
    قاضی ثناء اللہ پانی پتی مذکورہ بالا آیت کے ضمن میں طبرانی کے حوالے سے رقم طراز ہیں حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ یہ آیت حضرت علی بن ابی طالب کے حق میں نازل ہوئی یعنی
    یجعل اللہ تعالی محبتہ فی قلوب المومنین وسائر الخلائق غیر الکافرین
    یعنی اللہ تعالی تمہاری محبت سوائے کافروں کے تمام مومنوں اور ساری مخلوق کے دلوں میں ڈال دے گا
    علامہ حافظ ابو الموید ﹺ موفق احمد بن بکری ﹺ مکی حنفی المعروف ﴿اخطب وارزم متوی 568ھ ﴾
    مندرجہ بالا آیت کی شان نزول میں رقم فرماتے ہیں کہ زین بن زین العابدین نے اپنے آباء سے اور انہوں نے حضرت علی سے بیان کیا ہےآپ فرماتے ہیں کہ مجھے ایک شخص ملا اور اس نے کہا اے ابو الہسن با خدا میں محض اللہ کی رضا کے لئے آپ سے محبت کرتا ہوں آپ فرماتے ہیں کہ میں ںٰ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں عرض کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو نے اس کے ساتھ کوئی بھلائی کی ہو گی حضرت علی فرماتے ہیں میں نے عرض کیا باخدا میں نے اس پر کوئی احسان نہیں کیا سرکار علیہ الصلوۃ نے فرمایا
    الحمد للہ الذی جعل قلوب المومنین تتوق الیک بالمودۃ
    تمام تعریفیں اللہ تاعلی کے لئے ہیں جن نے مومنوں کے دلوں کو تیری محبت کی طرف مائل کر دیا اس وقت یہ آیت مبارکہ نازل ہوئی آیت کی تفسیر سے یہ امر روز روشن کی طرح واضح ہو گیا کہ علی شیر خدا کی محبت ہر مومن ے دل میں موجود ہے اور جن لوگوں کے لدوں میں بغض علی ہے وہ دولت ایمان سے بہر یاب نہیں ہوئے
    میرے چمن میں الہی وہ انقلاب آئے
    کہ پھول پھول سے خوشبوئے بو تراب آئے
    آیت نمبر 5
    وقفوھم انھم مسئولون ﴿پارہ 23 سورہ الصفات آیت 24﴾
    اور کھڑا کرو ان کو ان سے پوچھا جائے گا
    امام دیلمی نے ابو سعید خدری سے روایت بیان کی ہے کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
    وقفوھم انھم مسئولون عن ولایۃعلی
    کہ انہیں کھڑا کرو ان سے ولایت علی کے بارے میں پوچھا جائے گا
    ای عن ولایۃ علی واھل البیت
    کہ وہ علی اور اہل بیت کی ولایت کے متعلق پوچھے جائیں گے
    کیونکہ اللہ نے اپنے نبی کو حکم دیا کہ وہ فرما دیں کہ وہ تبلیغ رسالت پر اقرباء کی محبت کے سواء کوئی اجر طلب نہ فرمائیں گے اورپوچھے جانے کا مطلب یہ ہے کہ کیا انہوں نے نبی کریم کی وصیت کے مطابق حق موالات ادا کیا ہے یا اسے ضائع کر دیا ہے اور سے ایک بے کار چیز سمجھا ہے
    فتکون علیھم المطالبۃوالتبعۃ
    بہرحال ان چیزوں کا اہل محشر سے مطالبہ ہو گا اور سزا ملے گی
    ﴿الصواعق المحرقہ صفحہ 149﴾ تفسیر نور العرفان
    [SIZE="3"][CENTER][FONT="Tahoma"][COLOR="Indigo"]قل لا اسئلکم علیہ اجرا الا المودۃ فی القربی
    اے نبی فرما دیجئے کہ میں تم سے اپنی تبلیغ و ارشاد پر کوئی اجر طلب نہیں کرتا سوائے اس کہ کہ تم میرے اہل بیت سے محبت کرو[/COLOR][/FONT][/CENTER][/SIZE]

  2. #2
    حسن نظامی's Avatar
    حسن نظامی is offline Junior Member
    Last Online
    4th January 2007 @ 07:57 AM
    Join Date
    01 Jan 2007
    Age
    35
    Posts
    16
    Threads
    4
    Credits
    950
    Thanked
    0

    Default

    آیت نمبر 6
    وتعیھا اذن واعیۃ
    ﴿پارہ 29سورہ الحاقہ آیت 12﴾
    اور محفوظ رکھیں اسے یاد رکھنے والے کان
    ابن جریر ابن ابی حاتم واحدی ابن مردویہ ابن عساکر نے حضرت بریدہ سے بیان کیا ہے کہ سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے فرمایا
    ان اللہ امرنی ان ادنیک ولا اقصیک وان اعلمک وان یعی حق لک ان تعی
    بے شک اللہ تعالی نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تجھے اپنے قریب رکھوں اور دور ہ کروں اور میں تجھے علم سکھاوں کیونکہ تو علم کو غور سے سن کر سمجھ کر محفوظ کر لیتا ہے
    ﴿تفسیر در منثور جلد 6 صفحہ 260﴾
    امام فخر الدین رازی مندرجہ بالا آیت کے ضمن میں لکھتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کے نزول کے وقت حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے فرمایا
    سالت اللہ ان یجعلھا اذنک یا علی
    اے علی میں نے اللہ تعالی کی جناب میں سوال کیا ہے کہ وہ اس ﴿اذن واعیہ﴾ کو تیرا کان بنائے
    حضرت مولا علی فرماتےہیں
    فما نسیت شیئا بعد ذالک وما کان لی ان انسی
    پس اس کے بعد میں کوئی چیز بھی نہیں بھولا اور نہ ہی یہ میرے لئے ہے کہ میں بھولوں
    تفسیر کبیر ﴿امام رازی ﴾ جلد 30 صفہہ نمبر 107

    اس سے معلوم ہوا کہ مذکورہ آیت مبارکہ حضرت مولائے کائات علی المرتضی کے بارے میں نازل ہوئی اور یہ بھی کہ حضرت علی مدینۃ العلم سے جو سیکھتے اسے یاد رکھتے ہیں اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدیث کہ میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں بھی اسی چیز کا مظہر ہے
    عارض شرع رسول پاک کا غازہ علی
    علم و حکمت کے مدینے کا ہے دروازہ علی
    کون ہے دنیا میں میرے مولا حیدر کے سوا
    جس نے ہو دعوی سلونی بر سر منبر کیا

    آیت نمبر 7
    افمن کان مومنا کمن کان فاسقا لا یستوون ﴿پارہ 21 سورہ سجدہ آیت نمبر 18 ﴾
    تو کیا جو شخص ایمان دار ہو وہ اس کی مانند ہو سکتا ہے جو فاسق ہو ﴿ہرگز ﴾ یہ برابر نہیں ہو سکتے

    ابن جریر سیوطی واحدی خطیب بغدادی ابن مردویہ قاضی پانی پتی خازن محب طبری اور دیگر مفسرین و محدثین کے نزدیک یہ آیت مبارکہ حضرت علی اور ولید بن عقبہ کے متعلق نازل ہوئی
    بات کچھ اس طرح ہے کہ حضرت علی اور ولید بن عقبہ کے دمیان کسی بات پر جھگڑا ہو ا تو ولید نے غصہ میں آکر حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے کہا کہ خاموش ہو جا تو ابھی بچہ ہے اور میں عمر رسیدہ اور جہاں دیدہ ہوں میری زبان تجھ سے زیادہ فصیح و بسیط ہے اور میرا نیزہ تجھ سے زیادہ تیز ہے اور جسم کے اعتبار سے میں تجھ سیے زیادہ بھرا ہوا بہادر ہوں
    اس کی لاف و گزاف سن کر اللہ کے شیر نے فرمایا
    اسکت فانک فاسق
    خاموش رہ کہ تو فاسق ہے
    الریاض النضرہ میں محب طبری لکھتے ہیں کہ آپ نے یوں فرمایا
    انت فاسق تقول الکذب
    تو فاسق ہے اور جھوٹ بولتا ہے ﴿تفسیر خازن جلد 2 ص 478 تفسیر در منثور ج 5 ص 178 الریاض النضرہ جلد 2 ص 179﴾
    تو اس پر اللہ تعالی نے یہ آیت مقدفسہ حضرت علی کی تائید میں نازل فرمائی
    اس آیت کی تفسیر سے معلوم ہتا ہے کہ حضرت علی کے مقابلے میں لاف زنی کرنا فاسقوں کا کام ہے اور قہر خداوندی کو دعوت دینے کے مترادف ہے
    آیت نمبر 8
    فالیوم الذین آمنوا من الکفار یضحکون علی الارائک ینظرون ھل ثوب الکفار ما کانوا یفعلون
    ﴿پارہ 30 سورہ مصطففین 34 35 36﴾
    پس آج قیامت کے دن مومنین کفار پر ہنس رہے ہیں کیوں کچھ بدلا ملا کافروں کو اپنے کرتوتوں کا
    حافظ ابو الموید موفق بن احمد بن محمد بکری حنفی المعروف اخطب خوارزم متوی 68ھ اس آیت کے ضمن میں رقم فرماتے ہیں کہ مولا علی علیہ السلام مسلمانوں کے ایک گروہ کے ساتھ حضور صلی اللہ علئیہ وسلم کی بارگاہ عالی وقار کی طرف آرہے تھے
    فسخر بہ المنافقون وتضاحکوم و تغامزوا ﴿المناقب للخوارزمی 194 مطبوعہ مکتبہ نینسوی تہران ایران ﴾
    کہ رستے میں منافقین نے حضرت علی المرتضی اور آپ کے ساتھیوں کا مذاق اڑایا اور ان پر ہنسے اور آنکھوں سے ایک دوسرے کی طرف اشارے کئے
    تو اس پر اللہ تعالی نے یہ آیت نازل کی جس میں فرمایا گیا کہ قیامت کو مومنین اپنے عروسی پلنگوں پر بیٹھ کر کفار کی خستہ حالی پر ہنسیں گے
    آیت نمبر 9
    لقد رضی اللہ عن المومنین اذ یبایعونک تحت الشجرۃ فعلم ما فی قلوبھم فانزل السکینۃ علیھم و اثابھم فتحا قریبا ﴿سورہ فتح آیت نمبر 18﴾
    یقینا راضی ہو گیا اللہ مومنین سے جب وہ بیعت کر رہے تھے آپ کی اس درخت کے نیچے پس جا لیا اس نے جو کچھ ان کے دلوں میں تھا پس اتارا اس نے اطمینان کو ان پر بطور انعام انہیں یہ قریبی فتح بخشی
    اخطب خوارزم اس آیت کے ضمن میں لکھتے ہیں کہ حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ مذکورہ بالا آیت اہل حدیبیہ کے بارے نازل ہوئی اس روز ان کی تعداد چودہ سو تھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا انتم الیوم خیار اھل الارض حضرت جابر فرماتے ہیں واولی الناس بھذا الآیۃ علی ابن ابی طالب
    کہ اس آیت کے سب سے زیادہ حق دار علی بن ابی طالب ہیں کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے
    واثابھم فتحا قریبا
    اور وہ قریب کی فتح خیبر کی تھی جو مولا علی کے دست حق پر فتح ہوا ﴿مناقب خوارزمی صفحہ 195﴾
    آیت نمبر 10
    ھو مولہ و جبریل و صالح المومنین والملائکۃ بعد ذلک ظہیر ﴿پارہ 28 سورہ تحریم آیت نمبر 4﴾
    کہ اللہ تعالی آپ کا مددگار ہے اور جبریل اور نیک بخ مومنین بھی آپ کے مددگار ہیں اور اس کے علاوہ سارے فرشتے بھی مدد کرنے والے ہیں
    ابن ابی حاتم نے حضرت مولا علی اور ابن مردویہ نے حضرت اسماء بنت عمیس سے بیان کیا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صالح المومنین سے مراد حضرت علی کرم اللہ وجہہ ہیں
    آیت نمبر 11
    فسئلوا اہل الذکر ان کنتم لا تعلمون
    پس سوال کرو اہل ذکر سے اگر تم خود نہیں جانتے
    امام ابن جریر طبری نے حضرت جابر جعفی سے بیان کیا ہے کہ جب مذکورہ آیت مبارکہ نازل ہوئی تو حضرت مولا علی المرتضی نے فرمایا نحن اہل الذکر ﴿تفسیر ابن جریر﴾
    آیت نمبر 12
    والذی جاء بالصدق وصدق بہ اولئک ھم المتقون
    اور وہ ہستی جو سچ لے کر آئی اور وہ ہستی جس نے اس کی تصدیق کی یہی لوگ ہیں جو پرہیز گار ہیں
    امام سیوطی اپنی تفسیر میں اس آیت کے تحت ابن مردویہ کے حوالے سے حضرت ابو ہریرہ سے روایت نقل کرتے ہیں
    والذی جاء بالصدق سے مراد حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہیں
    وصدق بہ قال علی ابن ابی طالب
    اور جنہوںنے اس سچائی کی تصدیق کی سے مراد حضرت علی بن ابی طالب ہیں "

  3. #3
    744788's Avatar
    744788 is offline Senior Member+
    Last Online
    19th September 2011 @ 06:40 AM
    Join Date
    28 Nov 2006
    Age
    44
    Posts
    64
    Threads
    24
    Credits
    1,094
    Thanked
    0

    Default

    NO COMMENT
    [IMG]http://i145.***********.com/albums/r239/744788/firmaurduit1Small.jpg[/IMG]

  4. #4
    حسن نظامی's Avatar
    حسن نظامی is offline Junior Member
    Last Online
    4th January 2007 @ 07:57 AM
    Join Date
    01 Jan 2007
    Age
    35
    Posts
    16
    Threads
    4
    Credits
    950
    Thanked
    0

    Default

    مولا علی شوہر بتول
    عن عبداللہ قال فی روایة طویلة و منھا وجدت فی کتاب ابی بخط یدہ فی ھذا الہدیث قال اما ترضین ان زوجتک اقدم امتی سلما واکثرھم علما واعطمھم حلما۔
    اخرجہ احمد فی المسند والطبرانی فی المعجم الکبیر 229/20وحسام الدین ہندی فی کنز العمال الحدیث الرقم ٤٢٩٢٣،٤٧٢٤والسیوطی فی جمع الجوامع الحدیث رقم ٣٧٢٤،٤٧٢٤۔
    حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ علیھا السلام سے فرمایا کیا تو راضی نہیں کہ میں نے تیرا نکاح امت میں سب سے پہلے اسلام لانے والے سب سے زیادہ علم والے اور سب سے زیادہ برد بار شخص سے کیا ہے۔
    عن عبداللہ بن عکیم قال :قال رسول اللہ ان اللہ تعالی اوحی الی فی علی ثلاثةاشیاءلیلة اسری بی انہ سید المومنین و امام المتقین وقائد الغر المحجلین ۔رواہ الطبرانی۔
    اخرجہ الطبرانی فی المعجم الصغیر 88/2
    حضرت عبداللہ بن عکیم سے روایت ہے کہ حضور نبی اکریم نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے شب معراج وحی کے ذریعے مجھے علی کی تین صفات کی خبر دی یہ کہ وہ تمام مومنین کے سردار ہیں ، متقین کے امام ہیں ، اور (قیامت کے روز) نورانی چہرے والوں کے قائد ہوں گے اس حدیث کو امام طبرانی نے اپنی المعجم الصغیر میں بیان کیا ہے۔
    عن ابن عباس قال : ما نزل فی احد من کتاب اللہ تعالی ما نزل فی علی رواہ ابن عساکر فی تاریخہ۔
    اخرجہ ابن عساکر فی تاریخ دمشق الکبیر 363/42والسےوطی فی تاریخ الخلفاء:٢٣١
    حضرت عبداللہ بن عباس بیان کرتے ہیں کہ قرآن پاک کی جتنی آیات حضرت علی کے حق میں نازل ہوئیں کسی اور کے حق میں نازل نہیں ہوئیں اس حدیث کو امام ابن عساکر نے اپنی تاریخ میں روایت کیا ہے ۔
    مولا علی کے چہرے کو دیکھنا عبادت
    عن عبداللہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم النظر الی وجہ علی عبادۃ
    حضرت عبداللہ بن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ علی کے چہرے کو دیکھنا عبادت ہے ـ
    عن عمران بن حصین قال : قال رسول اللہ النظر الی علی عبادۃ ﴿رواہ الحاکم﴾
    حضرت عمران بن حصین سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ علی کو دیکھنا عبادت ہے وقال الحاکم ھذا حدیث صحیح الاسناد
    2: عن طلیق بن محمد قال رایت عمران بن حصین یحد النظر الی علی فقیل لہ فقال سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول النظر الی علی عبادۃ ﴿رواہ الطبرانی فی معجم الکبیر ﴾
    3: عن عائشۃ قالت قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذکر علی عبادۃ ﴿رواہ الدیلمی ﴾
    ﴿یار آپ دیکھنے کی بات کو ضعیف کہتے ہو﴾ حضرت عائشہ فرماتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا علی کا ذکر عبادت ہے
    4: عن عائشۃ قالت رایت ابا بکر یکثر النظر الی وجہ علی فقلت لہ یا ابت اراک تکثر النظر الی وجہ علی فقال یا بنیۃ سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول : النظر الی وجہ علی عبادۃ﴿رواہ ابن عساکر فی تاریخہ ﴾
    حضرت عائشہ فرماتی ہیں میں نے اپنے والد محترم صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو دیکھاکہ وہ کثرت سے مولا علی کو دیکھا کرتے تھے میں نے اس بارے استفسار کیا تو ارشاد ہوا کہ میں نے نبی مکرم کے نطق الہی سےیہ الفاظ سنے کہ علی کے چہرے کو دیکھنا عبادت ہے میں عبادت کر رہا ہوں ـ
    5: عن عبداللہ بن مسعود قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم النظر الی علی عبادۃ ﴿رواہ ابن عساکر فی تاریخہ ﴾
    6: عن ابی ہریرۃعن معاذ بن جبل قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم النظر الی وجہ علی عبادۃ ـ ﴿رواہ ابن عساکر فی تاریخہ﴾
    اسی طرح
    7: عن جابر بن عبداللہ قال : قال رسول اللہ النظر الی علی عبادۃ ـ
    8: عن انس بن مالک قال : قال النبی النظر الی علی عبادۃ ـ

    جس کا میں مولا ہوں اس کا علی مولا ہے
    عن شعبۃ عن سلمۃ بن کھیل قال : سمعت ابا الطفیل یحدث عن ابی سریحۃ او زید بن ارقم ﴿شک شعبۃ﴾عن النبی قال : من کنت مولاہ فعلی مولاہ ـ رواہ الترمذی وقال ھذا حدیث حسن صحیح وقد روی شعبۃ ھذا الحدیث عن میمون ابی عبداللہ عن زید بن ارقم عن النبی ـ
    حضرت شعبہ سلمہ بن کہیل سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ابو طفیل سے سنا کہ ابو سریحہ یا زید بن ارقم سے مروی ہے ﴿شعبہ کو راوی کے متعلق شک ہے ﴾ کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کا میں مولا ہوں اس کا علی مولا ہے اس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے
    شعبہ نے اس حدیث کو میمون ابو عبداللہ سے انہوں نے زید بن ارقم سے اور انہوں نے حضورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے ـ

    نفاق کی علامت بغض علی
    عن ابی سعید الخدری قال ان کنا لنعرف المنافقین نحن معشر الانصار ببغضھم علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ﴿رواہ الترمذی ﴾
    حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ ہم گروہ انصار منافقین کو ان کے بغض علی کی وجہ سے پہچانا کرتے تھے اس کو ترمذی نے روایت کیا ہے ـ
    ترمذی شریف کی ہی ایک اور روایت اس طرح ہے
    عن ام سلمہ تقول :کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول :لا یحب علی منافق ولا یبغضہ مومن رواہ الترمذی وقال ھذا حدیث حسن
    ام سلمہ کہتی ہیں کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے کہ کوئی منافق حضرت علی سے محبت نہیں کر سکتا اور کوئی مومن ان سے بغض نہیں رکھ سکتا اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن ہے ـ

    علی منی وانا منہ
    عن حبشی بن جنادۃ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علی منی وانا من علی ولا یودی عنی الا انا او علی ـ ﴿رواہ الترمذی﴾
    وقال ھذا حدیث حسن صحیح
    حضرت حبشی بن جنادہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ علی مجھ سے اور میں علی سے ہوں اور میری طرف سے ﴿عہد و نقض میں ﴾ میرے اور علی کے سوا کوئی دوسرا ﴿ذمہ داری ﴾ ادا نہیں کر سکتاـ اس کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے ـ
    ﴿اخرجہ الترمذی فی القماع الصحیح ابواب المناقب باب مناقب علی بن ابی طالب الحدیث رقم 3719 و ابن ماجہ فی السنن مقدما باب فضائل اصحاب الرسول فضل علی بن ابی طالب الحدیچ رقم 119 واحمد بن حنبل فی المسند وابن ابی شیبہ فی المصنف الحدیث رقم 32071 والطبرانی فی المعجم الکبیر الحدیث رقم 3511 والشیبانی فی الآحاد والمثانی الحدیث رقم 1514 ـ
    علی المرتضی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ایسے ہیں جیسے حضرت ہارون علیہ السلام حضرت موسی علیہ السلام کے لئے
    عن سعد عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم انہ قال لعلی : اما ترضی ان تکون منی بمنزلۃ ہرون من موسی ـ رواہ مسلم
    حضرت سعد بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی سے فرمایا کیا تم اس پر راضی نہیں ہو کہ تم میرے لئے ایسے ہو جیسے موسی علیہ السلام کے لئے ہارون اس حدیچ کو امام مسلم نے روایت کیا ہے ـ
    اخرجہ مسلم فی الصحیح کتاب فضائل الصحابہ باب من فضائل علی الحدیث رقم 2404 والنسائی فی السنن الکبری الہدیث رقم 8139 والبطبرانی فی المعجم الاوسط الحدیث رقم 2727
    قبول اسلام میں اول اور نماز پڑھنے میں اول
    عن ابی حمزۃ رجل من الانصار قال سمعت زید بن ارقم یقول اول من اسلم علی ـ رواہ الترمذی وقال ھذا حدیث حسن صحیح
    ایک انصاری شخص ابو حمزہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت زید بن ارقم کو فرماتے ہوئے سنا کہ سب سے پہلے حضرت علی ایمان لائے اس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیثٶ حسن صحیح ہے ـ
    اخرجہ الترمذی فی الجامع الصحیح ابواب المناقب بابا مناقب علی الحدیث رقم 3735 والطبرانی فی العجم الکبیر الحدیث رقم 12151 والھیثمی فی مجمع الزوائد
    فی روایۃ عنہ اول من اسلم مع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علی رواہ احمد ـ
    حضرت زید بن ارقم سے ہی مروی ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر سب سے پہلے اسلام لانے والے حضرت علدی ہیں اس حدیث کو امام احمد بن حنبل نے روایت کیا ہے ـ
    اخرجہ احمد بن حنبل فی المسند والحاکم فی المستدرک الحدیث الرقم 4663 وابن ابی شیبہ فی المصنف الحدیث رقم 32106 والطبرانی فی المعجم الکبیر الحدیث رقم 1102
    لوگوں میں اللہ اور اس کے رسول کے سب سے زیادہ محبوب
    عن انس بن مالک قال : کان عند النبی صلی اللہ علیہ وسلم طیر فقال اللھم ائتنی باحب خلقک الیک یاکل معی ھذا الطےر فجاء علی فاکل معہ ـ رواہ الترمذی
    حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک پرندے کا گوشت تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی یا اللہ اپنی مخلوق میں سے محبوب ترین شخص میرے پاس بھیج تاکہ وہ میرے ساتھ اس پرندے کا گوشت کھائے چنانچہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ وہ گوشت تناول کیا اس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے
    اخرجہ الترمذی فی الجامع الصحیح ابوباب المناقب باب مناقب علی بن ابی طالب الحدیث رقم 3721 و الطبرانی فی المعجم الاوسط الحدیث رقم 9372 وابن حیان فی الطبقات المہدثین باصبھان

    عن بریدۃ قا : کان احب النساء الی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فاطلمۃ ومن الرجال علی ـ رواہ الترمذی وقال ھذا حدیث حسن
    حضرت بریدہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو عورتوں میں سب سے زیادہ محبوب اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ تھیں اور مردوں میں سے سب سے زیادہ محبوب حضرت علی تھے اس حدیث کو ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا یہ حدیث حسن ہے الحدیث الرقم 3874

  5. #5
    Doctor is offline Senior Member+
    Last Online
    13th September 2009 @ 08:57 AM
    Join Date
    26 Sep 2006
    Location
    Alkamuniya
    Age
    52
    Posts
    21,458
    Threads
    1525
    Credits
    1,000
    Thanked
    36

    Cool





    Dear, aap say request ki thi keh koshish karain keh inpage main likhain because Win Xp & 2000 kay eilawah dosray users unicode ko naheen samajh saktay main example file attache kar raha hoon
    Attached Images Attached Images  

  6. #6
    Muslim is offline Senior Member+
    Last Online
    15th July 2010 @ 11:26 PM
    Join Date
    01 Oct 2006
    Posts
    172
    Threads
    26
    Credits
    0
    Thanked
    10

    Default


    Last edited by Muslim; 3rd January 2007 at 03:59 PM.

  7. #7
    toheedi bhai is offline Junior Member
    Last Online
    2nd September 2007 @ 06:28 PM
    Join Date
    29 Nov 2006
    Age
    44
    Posts
    24
    Threads
    3
    Credits
    0
    Thanked
    0

    Default hazrat ali ki muhabat

    hazrat ali ki muhabat
    Attached Images Attached Images  

  8. #8
    Join Date
    23 Nov 2006
    Location
    Rawalpindi
    Age
    42
    Posts
    6,234
    Threads
    306
    Credits
    1,029
    Thanked
    0

    Default janab

    Quote حسن نظامی said: View Post
    مولا علی شوہر بتول
    عن عبداللہ قال فی روایة طویلة و منھا وجدت فی کتاب ابی بخط یدہ فی ھذا الہدیث قال اما ترضین ان زوجتک اقدم امتی سلما واکثرھم علما واعطمھم حلما۔
    اخرجہ احمد فی المسند والطبرانی فی المعجم الکبیر 229/20وحسام الدین ہندی فی کنز العمال الحدیث الرقم ٤٢٩٢٣،٤٧٢٤والسیوطی فی جمع الجوامع الحدیث رقم ٣٧٢٤،٤٧٢٤۔
    حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ علیھا السلام سے فرمایا کیا تو راضی نہیں کہ میں نے تیرا نکاح امت میں سب سے پہلے اسلام لانے والے سب سے زیادہ علم والے اور سب سے زیادہ برد بار شخص سے کیا ہے۔
    عن عبداللہ بن عکیم قال :قال رسول اللہ ان اللہ تعالی اوحی الی فی علی ثلاثةاشیاءلیلة اسری بی انہ سید المومنین و امام المتقین وقائد الغر المحجلین ۔رواہ الطبرانی۔
    اخرجہ الطبرانی فی المعجم الصغیر 88/2
    حضرت عبداللہ بن عکیم سے روایت ہے کہ حضور نبی اکریم نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے شب معراج وحی کے ذریعے مجھے علی کی تین صفات کی خبر دی یہ کہ وہ تمام مومنین کے سردار ہیں ، متقین کے امام ہیں ، اور (قیامت کے روز) نورانی چہرے والوں کے قائد ہوں گے اس حدیث کو امام طبرانی نے اپنی المعجم الصغیر میں بیان کیا ہے۔
    عن ابن عباس قال : ما نزل فی احد من کتاب اللہ تعالی ما نزل فی علی رواہ ابن عساکر فی تاریخہ۔
    اخرجہ ابن عساکر فی تاریخ دمشق الکبیر 363/42والسےوطی فی تاریخ الخلفاء:٢٣١
    حضرت عبداللہ بن عباس بیان کرتے ہیں کہ قرآن پاک کی جتنی آیات حضرت علی کے حق میں نازل ہوئیں کسی اور کے حق میں نازل نہیں ہوئیں اس حدیث کو امام ابن عساکر نے اپنی تاریخ میں روایت کیا ہے ۔
    مولا علی کے چہرے کو دیکھنا عبادت
    عن عبداللہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم النظر الی وجہ علی عبادۃ
    حضرت عبداللہ بن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ علی کے چہرے کو دیکھنا عبادت ہے ـ
    عن عمران بن حصین قال : قال رسول اللہ النظر الی علی عبادۃ ﴿رواہ الحاکم﴾
    حضرت عمران بن حصین سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ علی کو دیکھنا عبادت ہے وقال الحاکم ھذا حدیث صحیح الاسناد
    2: عن طلیق بن محمد قال رایت عمران بن حصین یحد النظر الی علی فقیل لہ فقال سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول النظر الی علی عبادۃ ﴿رواہ الطبرانی فی معجم الکبیر ﴾
    3: عن عائشۃ قالت قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذکر علی عبادۃ ﴿رواہ الدیلمی ﴾
    ﴿یار آپ دیکھنے کی بات کو ضعیف کہتے ہو﴾ حضرت عائشہ فرماتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا علی کا ذکر عبادت ہے
    4: عن عائشۃ قالت رایت ابا بکر یکثر النظر الی وجہ علی فقلت لہ یا ابت اراک تکثر النظر الی وجہ علی فقال یا بنیۃ سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول : النظر الی وجہ علی عبادۃ﴿رواہ ابن عساکر فی تاریخہ ﴾
    حضرت عائشہ فرماتی ہیں میں نے اپنے والد محترم صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو دیکھاکہ وہ کثرت سے مولا علی کو دیکھا کرتے تھے میں نے اس بارے استفسار کیا تو ارشاد ہوا کہ میں نے نبی مکرم کے نطق الہی سےیہ الفاظ سنے کہ علی کے چہرے کو دیکھنا عبادت ہے میں عبادت کر رہا ہوں ـ
    5: عن عبداللہ بن مسعود قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم النظر الی علی عبادۃ ﴿رواہ ابن عساکر فی تاریخہ ﴾
    6: عن ابی ہریرۃعن معاذ بن جبل قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم النظر الی وجہ علی عبادۃ ـ ﴿رواہ ابن عساکر فی تاریخہ﴾
    اسی طرح
    7: عن جابر بن عبداللہ قال : قال رسول اللہ النظر الی علی عبادۃ ـ
    8: عن انس بن مالک قال : قال النبی النظر الی علی عبادۃ ـ

    جس کا میں مولا ہوں اس کا علی مولا ہے
    عن شعبۃ عن سلمۃ بن کھیل قال : سمعت ابا الطفیل یحدث عن ابی سریحۃ او زید بن ارقم ﴿شک شعبۃ﴾عن النبی قال : من کنت مولاہ فعلی مولاہ ـ رواہ الترمذی وقال ھذا حدیث حسن صحیح وقد روی شعبۃ ھذا الحدیث عن میمون ابی عبداللہ عن زید بن ارقم عن النبی ـ
    حضرت شعبہ سلمہ بن کہیل سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ابو طفیل سے سنا کہ ابو سریحہ یا زید بن ارقم سے مروی ہے ﴿شعبہ کو راوی کے متعلق شک ہے ﴾ کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کا میں مولا ہوں اس کا علی مولا ہے اس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے
    شعبہ نے اس حدیث کو میمون ابو عبداللہ سے انہوں نے زید بن ارقم سے اور انہوں نے حضورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے ـ

    نفاق کی علامت بغض علی
    عن ابی سعید الخدری قال ان کنا لنعرف المنافقین نحن معشر الانصار ببغضھم علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ﴿رواہ الترمذی ﴾
    حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ ہم گروہ انصار منافقین کو ان کے بغض علی کی وجہ سے پہچانا کرتے تھے اس کو ترمذی نے روایت کیا ہے ـ
    ترمذی شریف کی ہی ایک اور روایت اس طرح ہے
    عن ام سلمہ تقول :کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول :لا یحب علی منافق ولا یبغضہ مومن رواہ الترمذی وقال ھذا حدیث حسن
    ام سلمہ کہتی ہیں کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے کہ کوئی منافق حضرت علی سے محبت نہیں کر سکتا اور کوئی مومن ان سے بغض نہیں رکھ سکتا اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن ہے ـ

    علی منی وانا منہ
    عن حبشی بن جنادۃ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علی منی وانا من علی ولا یودی عنی الا انا او علی ـ ﴿رواہ الترمذی﴾
    وقال ھذا حدیث حسن صحیح
    حضرت حبشی بن جنادہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ علی مجھ سے اور میں علی سے ہوں اور میری طرف سے ﴿عہد و نقض میں ﴾ میرے اور علی کے سوا کوئی دوسرا ﴿ذمہ داری ﴾ ادا نہیں کر سکتاـ اس کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے ـ
    ﴿اخرجہ الترمذی فی القماع الصحیح ابواب المناقب باب مناقب علی بن ابی طالب الحدیث رقم 3719 و ابن ماجہ فی السنن مقدما باب فضائل اصحاب الرسول فضل علی بن ابی طالب الحدیچ رقم 119 واحمد بن حنبل فی المسند وابن ابی شیبہ فی المصنف الحدیث رقم 32071 والطبرانی فی المعجم الکبیر الحدیث رقم 3511 والشیبانی فی الآحاد والمثانی الحدیث رقم 1514 ـ
    علی المرتضی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ایسے ہیں جیسے حضرت ہارون علیہ السلام حضرت موسی علیہ السلام کے لئے
    عن سعد عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم انہ قال لعلی : اما ترضی ان تکون منی بمنزلۃ ہرون من موسی ـ رواہ مسلم
    حضرت سعد بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی سے فرمایا کیا تم اس پر راضی نہیں ہو کہ تم میرے لئے ایسے ہو جیسے موسی علیہ السلام کے لئے ہارون اس حدیچ کو امام مسلم نے روایت کیا ہے ـ
    اخرجہ مسلم فی الصحیح کتاب فضائل الصحابہ باب من فضائل علی الحدیث رقم 2404 والنسائی فی السنن الکبری الہدیث رقم 8139 والبطبرانی فی المعجم الاوسط الحدیث رقم 2727
    قبول اسلام میں اول اور نماز پڑھنے میں اول
    عن ابی حمزۃ رجل من الانصار قال سمعت زید بن ارقم یقول اول من اسلم علی ـ رواہ الترمذی وقال ھذا حدیث حسن صحیح
    ایک انصاری شخص ابو حمزہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت زید بن ارقم کو فرماتے ہوئے سنا کہ سب سے پہلے حضرت علی ایمان لائے اس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیثٶ حسن صحیح ہے ـ
    اخرجہ الترمذی فی الجامع الصحیح ابواب المناقب بابا مناقب علی الحدیث رقم 3735 والطبرانی فی العجم الکبیر الحدیث رقم 12151 والھیثمی فی مجمع الزوائد
    فی روایۃ عنہ اول من اسلم مع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علی رواہ احمد ـ
    حضرت زید بن ارقم سے ہی مروی ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر سب سے پہلے اسلام لانے والے حضرت علدی ہیں اس حدیث کو امام احمد بن حنبل نے روایت کیا ہے ـ
    اخرجہ احمد بن حنبل فی المسند والحاکم فی المستدرک الحدیث الرقم 4663 وابن ابی شیبہ فی المصنف الحدیث رقم 32106 والطبرانی فی المعجم الکبیر الحدیث رقم 1102
    لوگوں میں اللہ اور اس کے رسول کے سب سے زیادہ محبوب
    عن انس بن مالک قال : کان عند النبی صلی اللہ علیہ وسلم طیر فقال اللھم ائتنی باحب خلقک الیک یاکل معی ھذا الطےر فجاء علی فاکل معہ ـ رواہ الترمذی
    حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک پرندے کا گوشت تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی یا اللہ اپنی مخلوق میں سے محبوب ترین شخص میرے پاس بھیج تاکہ وہ میرے ساتھ اس پرندے کا گوشت کھائے چنانچہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ وہ گوشت تناول کیا اس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے
    اخرجہ الترمذی فی الجامع الصحیح ابوباب المناقب باب مناقب علی بن ابی طالب الحدیث رقم 3721 و الطبرانی فی المعجم الاوسط الحدیث رقم 9372 وابن حیان فی الطبقات المہدثین باصبھان

    عن بریدۃ قا : کان احب النساء الی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فاطلمۃ ومن الرجال علی ـ رواہ الترمذی وقال ھذا حدیث حسن
    حضرت بریدہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو عورتوں میں سب سے زیادہ محبوب اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ تھیں اور مردوں میں سے سب سے زیادہ محبوب حضرت علی تھے اس حدیث کو ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا یہ حدیث حسن ہے الحدیث الرقم 3874
    janab ager aap inpage main post kary to bohat behtar ho ga thank u ager kohi baat bori lagi ho to sorry janab

Similar Threads

  1. Replies: 11
    Last Post: 7th May 2015, 05:46 AM
  2. حضرت عمر رضی اللہ عنہ مسلمانوں کےخلیفہ
    By Jamil Afridi in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 4
    Last Post: 1st March 2015, 12:54 PM
  3. Replies: 6
    Last Post: 19th October 2013, 01:19 PM
  4. Replies: 13
    Last Post: 5th July 2013, 04:31 PM
  5. Replies: 7
    Last Post: 18th November 2009, 11:15 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •