بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔وبعد!۔
نگاہ اور شرمگاہ کی حفاظت
اللہ وحدہ لاشریک کا فرمان ہے کہ!
اے نبی! ایمان والوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی آنکھوں کو نیچا رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ یہ ان کے لئے زیادہ پاکیزگی کا باعث ہے بیشک اللہ تعالٰی آگاہ ہے جو وہ کر رہے ہیں (النور ٣٠)۔۔۔
فقہ القرآن۔
صاحب ایمان لوگ ہی فلاح پانے والے ہیں، اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالٰی نے صاحب ایمان لوگوں کی بیشمار صفات میں دو بنیادی صفات کا ذکر کیا ہے ایک نگاہوں کو نیچا رکھنا اور دوسرا شرمگاہوں کی حفاظت۔۔۔
نگاہوں کو نیچا رکھنا، ان کی حفاظت کرنا، اسلام میں اس کی بڑی اہمیت ہے کیونکہ دل میں تمام قسم کے خیالات و تصورات اور اچھے بُرے جذبات کا بڑا نگیختہ و محرک ہونا اسی کے تابع ہے۔۔۔
غیر محرم خواتین کی طرف ٹکٹکی باندھ کر دیکھنا ممنوع ہے، اگر اچانک نظر پڑجائے تو فورا اسے پھیر لینا چاہئے سیدنا جریر بن عبداللہ البجلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اچانک نظر پڑجانے کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا [ اصرف بصرک ] (تو اپنی نظر کو پھیر لے) مسلم ٢١٥٨۔۔۔
نگاہوں کو نیچا رکھنا، ان کی حفاظت کرنا اور ان کا صحیح استعمال کرنا، اس حکم میں عورتیں بھی شامل ہیں۔کسی گناہ و معصیت کے اسباب و مقدمات کا حکم وہی ہوتا ہے جو اُس گناہ و معصیت کا ہوتا ہے مثلا زنا حرام ہے تو اس کی طرف لے جانے والے تمام اسباب اور وسائل بھی حرام ہوں گے نظر کی حفاظت کے بعد صاحب ایمان لوگوں کی دوسری بنیادی صفت و خوبی شرم گاہ کی حفاظت ہے۔۔۔
سیدنا سھل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!
جو شخص مجھے اپنے دو جبڑوں کے درمیان (زبان) اور دو ٹانگوں کے درمیاں (شرمگاہ) کی ضمانت دے دے تو میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں ۔۔۔
عزیز دوستوں!۔
نگاہوں کا نیچا رکھنا اور شرم گاہ کی حفاظت کرنا دلوں کی پاکیزگی اور طہارات کا باعث ہے اللہ تعالٰی تمام بنی آدم کے افعال و اعمال سے آگاہ باخبر ہے حتی کہ وہ آنکھوں کی خیانت اور دلوں کی پوشیدہ باتوں کو بھی جانتا ہے۔۔۔
وسلام۔۔
Bookmarks