زرداری اورمیری پالیسیاں ایک ہیں، مشرف


اسلام آباد: سابق صدر پرویز مشرف نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں سعودی فرمان روا شاہ عبداللہ نے حالیہ ملاقات میں یقین دہانی کرائی تھی کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف معاہدے کی پاسداری کریں گے اور آرٹیکل چھ کی بنیاد پر انہیں نہیں چھیڑیں گے۔نجی ٹی وی کو انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہا کہ امریکا پر انکی اور صدر آصف زرداری کی خارجہ پالیسی میں کوئی فرق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آرٹیکل چھ اور اکبر بگٹی کے قتل کے حوالے سے عدالت کا سامنا کرنے کو تیار ہیں اور انہیں چیف جسٹس افتخار چوہدری سے انصاف کی امید ہے۔ اگر آرٹیکل چھ کا مقدمہ چلایا گیا تو وہ ساتھ دینے والے ججوں کیخلاف بھی اسی آرٹیکل کے تحت کارروائی کا مطالبہ کریں گے۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ گیارہ ستمبر دو ہزار ایک کے بعد امریکا کی بات نہ مانی جاتی تو امریکی فوج پاکستان میں داخل ہوسکتی تھی اورپاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر قبضہ ہوسکتا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بھی ممکن تھا کہ بھارت اور امریکا مل کر پاکستان پر حملہ کردیتے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ کے لئے امریکا سے ملنے والا اسلحہ اور امداد بھارت کیخلاف دفاع مضبوط کرنے کے لئے بھی استعمال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے مفاد میں امریکا کو ڈبل کراس کررہے تھے۔


***********