انٹرنیٹ صارفین کو کمپیوٹرز کے ذریعے مفت ٹیلی فون کالز کرنے کی قانونی سہولت جلد حاصل ہوجائے گی۔ پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے اس حوالہ سے تمام متعلقہ فریقوں سے آراء طلب کرلی ہیں۔ پالیسی کا ابتدائی مسودہ جاری کردیا گیا ہے جس کو آراء موصول ہونے کے بعد حتمی قرار دیا جائے گا۔ انٹرنیٹ کمپنیوں کے عہدیداروں نے جنگ کو بتایا کہ چند روز پیشتر پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں انٹرنیٹ کے ذریعے ٹیلی فون سروس کو باضابطہ طور پر شروع کرنے کے لئے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ تمام کمپنیوں کو جاری ابتدائی مسودے کے مطابق انٹرنیٹ کے ذریعے ٹیلی فون سروس کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے پہلے گروپ میں ایسے صارفین کو رکھا جائے گا جس میں ایک کمپیوٹر سے دوسرے کمپیوٹر پر انفرادی اور غیر تجارتی ٹیلی فون کالز ہوں گی۔ اس گروپ کے دوسرے صارفین میں ایسے تجارتی اور کاروباری ادارے شامل ہوں گے جن کے دفاتر ملک کے اندر اور باہر قائم ہوں اور وہ اپنے کاروباری امور کے انجام دہی کے لئے ٹیلی فون کالز کرسکیں گے۔ لیکن ان اداروں کو دوسرے اداروں سے ٹیلی فون رابطہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ ہی تجارتی بنیادوں پر اس سہولت کو استعمال کیا جاسکے گا۔ سروس مفت ہوگی۔ دوسرے گروپ میں صارفین ڈی ایس ایل کے ذریعے ٹیلی فون کالز کی سہولت حاصل کرسکیں گے جس میں معمولی نرخ پر سروس مل سکے گی اس میں صارفین کو ہر ملک ہر شہر میں فون کرنے کی اجازت ہوگی۔ تاہم کوالٹی معیاری ہونے کی ضمانت نہیں دی جاسکے گی۔ تیسرے گروپ میں تمام کالز تجارتی پیمانے پر ہوں گی اس گروپ کے صارفین کو معیاری سروس مل سکے گی جو ایل ڈی آئی کمپنیاں فراہم کریں گی جس میں ویڈیو کانفرنس کی سہولت بھی مل سکے گی۔ سروس کمپیوٹرز کے علاوہ فون کے ذریعے مل سکے گی جس کے نرخ تمام متعلقہ کمپنیوں کو مقرر کرنے کا اختیار ہوگا۔