پنجاب اسمبلی کے نو سے زائد ارکان اسمبلی کی ڈگریاں جعلی ثابت ہو چکی ہیں
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ تیرہ سے منتخب ہونے والے رکن یاسر رضا کو ایف اے کی جعلی سند رکھنے پر نااہل قرار دے دیا ہے۔
اُن کی تعلیمی دستاویزات کو اُن کے مخالف اُمیدوار اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اشتیاق مرزا نے عدالت میں چیلنج کیا تھا۔
نااہل قرار دیے جانے والے یاسر رضا کا تعلق صوبہ پنجاب کی حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے۔
عدالت نے صوبائی اسمبلی کے اس حلقے میں ضمنی انتخاب کروانے کا حکم بھی دیا ہے جبکہ نااہل قرار دیے جانے والے یاسر رضا کا کہنا ہے کہ وہ عدالت کے اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس خواجہ امتیاز احمد نے اس درخواست کی سماعت کی تھی۔درخواست گُزار کا موقف تھا کہ یاسر رضا کے پاس ایف اے کی ڈگری جعلی ہے جس پر عدالت نے راولپنڈی کے تعلیمی بورڈ سے مذکورہ رکن صوبائی اسمبلی کا ریکارڈ طلب کیا تھا جس میں یاسر رضا کے پاس موجود ایف اے کی ڈگری کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں تھا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ جس شخص کے پاس ایف اے کی ڈگری جعلی ہے تو اُس کے پاس بی اے کی ڈگری اصل کیسے ہوسکتی ہے۔
ڈگریوں کی تصدیق کے لیے شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا اور کوئی سیاسی اثرورسوخ برداشت نہیں کیا جائے گا
جاوید لغاری، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن
یاد رہے کہ سنہ ہزار آٹھ میں ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اُمیدوار کے لیے بی اے پاس ہونا ضروری قرار دیا گیا تھا۔
اب تک جعلی ڈگریاں رکھنے کے الزام میں پنجاب اسمبلی کے نو سے زائد ارکان اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ چار ارکان قومی اسمبلی کو بھی جعلی ڈگریاں رکھنے پر اپنی رکنیت سے استعفی دینا پڑا ہے۔
اُدھر ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین جاوید لغاری کا کہنا ہے کہ ارکان پارلیمینٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کی بی اے کی ڈگریوں کی تصدیق کے لیے اُن کے محکمے پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔
بی بی سی اردو کے شہزاد ملک سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان ڈگریوں کی تصدیق کے لیے شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا اور کوئی سیاسی اثرورسوخ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن ان ڈگریوں کی تصدیق کے عمل کو پندرہ روز میں مکمل کرکے اسے تعلیم کے بارے میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بھجوائے گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر منتخب ہونے والے سابق سینیٹر جاوید لغاری کا کہنا تھا کہ جن 36 ارکان کے پاس غیر ملکی یونیورسٹیوں کی ڈگریاں ہیں اُن متعلقہ اداروں کو ای میل کے ذریعے اطلاع دی گئی ہے کہ وہ ان ارکان کی ڈگریوں سے متعلق تصدیق کرکے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو آگاہ کریں۔

More Detail