السلام علیکم دوستو‏

پاکستان‎ ‎کرکٹ‎ ‎ٹیم‎ ‎کے
چیف‎ ‎کوچ‎ ‎وقاریونس
نے کہا ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ
اور ورلڈ کپ2011 سے قبل
پاکستانی ٹیم کو فٹنس کے
مسائل سے بچنا ہوگا ۔یہاں
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے
چیف کوچ وقار یونس نے کہاکہ
ورلڈ کپ میں شامل ٹیموں کا
مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں
فٹنس اور فیلڈنگ پر زور دینا
ہوگا اور تربیتی کیمپ میں
کھلاڑیوں کی فٹنس پرزیادہ
زور دیا جارہا ہے ۔دورہ
نیوزی لینڈ اور ورلڈ کپ کے
لئے سلیکٹ ہونے والے
کھلاڑیوںکی فٹنس اور فیلڈنگ
بہتر کرنے کے لئے مسلسل
ٹریننگ کروائی جائے گی ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں
ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے ۔ہمارے
پاس فاسٹ بائولر کی کافی لاٹ
ہے۔انہوں نے کہاکہ محمد عامر
اور محمد آصف اچھے بائولر
ہیں اور ان کی کمی ٹیم کو
یقینی طور پر محسوس ہوگی
لیکن جس طرح وہاب ریاض ،شعیب
اختر عمر گل وغیرہ نے سائوتھ
افریقہ میں کارکردگی دکھائی
ہے اور اب تربیتی کیمپ میں
پرفا رمنس دکھا رہے ہیں اسکو
دیکھتے ہوئے کہا جاسکتاہے کہ
دورہ کے دوران محمد آصف اور
محمد عامر کی عدم موجودگی سے
ٹیم کو زیادہ مسئلہ نہیں
ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ نوجوان
کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل
کرنے کے ہمیشہ سے حق میں
ہوں ۔عمران خان کی قیادت
میں1992 کاورلڈ کپ جیتنے
میں نوجوان کھلاڑیوں کا بہت
ہاتھ تھا ۔مخالف ٹیموں کو
سینئرز کھلاڑیوں کے ساتھ
کھیل کر ان کے کھیل کا اندازہ
ہوتا ہے لیکن نیا کھلاڑی ان
کے لئے مسئلہ کا باعث ہوتا
ہے ۔ٹیم میں عمر اکمل ،احمد
شہزاد ،یونس خان۔حفیظ
اوراظہر علی وغیرہ سے کافی
امیدیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ
قومی ٹیم میںجب نئے لڑکوں کو
شامل کیاجاتا ہے تو بعض
کھلاڑی تو ایک سیریز کے بعد
ہی منظر عام سے ہٹ جاتے ہیں
اور جو ذہنی طور پر مضبوط
ہوتے ہیں وہ دوبارہ ٹیم میں
کم بیک کرتے ہیں اور خرم
منظور نے بھی دوبارہ ٹیم میں
کم بیک کیا ہے تاہم انھیں
فٹنس کی تھوڑی سی مشکل ہے ۔
وقار یونس نے کہاکہ میں
پاکستان ٹیم میں بھی دلجمی
کے ساتھ کھیلتا تھا اور
پاکستان ٹیم کی کوچنگ کی ذمہ
داری بھی عزت کے ساتھ ہی
نبھائوں گا۔انہوں نے
کہامحنت کرانا ہمارا کام ہے
اور نتائج اللہ کے ہاتھ میں
ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ ٹیم
کی کارکردگی بہتر بنانے کی
پوری کوشش کررہے ہیں ،کیمپ
میں بلے بازوں کی تکنیک بہتر
بنائی جارہی ہے ۔‎