صدقہ بن فضیل، یحیی ، سفیان، سفیان کے والد، منذر، ربیع بن خثیم، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شکل چار خطوں کی بنائی اور اس میں ایک خط کھینچا جو اس سے باہر نکلا ہوا تھا، اور اس کے دونوں طرف چھوٹی چھوٹی لکیریں اس طرف بنا دیں، جو حصہ اس مربع کے درمیان تھا، اور فرمایا یہ آدمی ہے اور یہ اس کی موت ہے، جو اس کو گھیرے ہوئے ہے اور وہ خط جو باہر کو نکلا ہوا ہے، اس کی دراز آرزویں اور امیدیں ہیں اور یہ چھوٹی چھوٹی لکیریں اغراض اور مصائب ہیں، اگر ایک سے بچ کر نکلا تو دوسرے میں پھنسا، اور اس سے نکلا تو پھر کسی اور میں پھنسا۔

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1340


مسلم بن ابراہیم، ہشام، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی بڑا ہوجاتا ہے اور اس کی دو چیزیں بڑی ہوتی جاتی ہیں، مال کی محبت، عمر کی درازی، شعبہ نے اس کو قتادہ سے روایت کیا۔

حدیث نمبر 1344



..