غزل
_____________________
دل اُداس ہے بہت کوئی پیغام ہی لکھ دو
تم اپنا نام نہ لکھو گمنام ہی لکھ دو

میرے قسمت میں غم تنہائی ہے لیکن
تمام عمر نہ لکھو ایک شام ہی لکھ دو

یہ جانتا ہوں تمام عمر تنہا ہی رہنا ہے
مگر پل دو پل کی دو گھڑی میرے نام لکھ دو

چلومان لینے ہیں سزا کے مستحق ہیں ہم
کوئی انعام نہ لکھو کوئی الزام ہی لکھ دو

_________________________________________