ویسے عمر صاحب ہمیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ آپ خاصے بے شرم اور ڈھیٹ انسان ہیں
یعنی آپ جواب لینے جاتے ہیں پھر ایسے غائب ہوجاتے ہیں جیسے گدھے کے سر سے سینگ ،،،،، اور پھر کچھ عرصہ بعد نمودار ہوکر یوں معصوم بن کر بات چیت شروع کردیتے ہیں جیسے آپ کی کبھی اس موضوع پر بات ہی نہیں ہوئی،،،،، اور آپ آج ہی شاید نئے ممبر آئے ہیں اور اس مسئلہ پر گفتگو کرنا چاہتے ہیں؟؟؟؟
واقعی کمال کے انسان ہیں
ذرا یہ تو فرمائیے کہ مرزا نے یہ کیا کہا ہے ،،،، اور اس کا کیا مطلب نکلتا ہے ،،، اور یہ بھی فرمائیے گا کہ مرزا نے جو کچھ کہا وہ صحیح ہے یا غلط ،،،،،اور اگر صحیح کہا ہے تو پھر کون ہیں ہر صدی کے مجدد جنہوں نے ہر صدی میں خدا اور رسول کی منشاء کے مطابق حیات و نزول مسیح علیہ السلام پر حق بیان فرمایا ہے ؟؟؟؟
مرزا کا کہنا ہے کہ ”پھر اگر کسی وقت کلام اللہ اور حدیث رسول کے سمجھنے میں اختلاف رونما ہوجائے اور خلقت گمراہ ہونے لگے تو اللہ نے اس کے لئے ہر صدی میں ایسے علمائے ربانی پیدا فرمانے کا انتظام فرما رکھا ہے جو اختلافی مسائل کو خدا اور رسول کی منشا کے مطابق واضح کرتے رہتے ہیں ۔

ایک مقام پر مرزا کہتا ہے کہ ”مجدد لوگ دین میں کوئی کمی بیشی نہیں کرتے گمشدہ دین پھر دلوں میں قائم کرتے ہیں ۔یہ کہنا کہ مجددوں پر ایمان لانا کچھ فرض نہیں خدا کے حکم سے انحراف ہے وہ فرماتا ہے ”من کفر بعد ذلک فاولئک ھم الفاسقون “بعض جاہل کہا کرتے ہیں کہ کیا اولیا کا ماننا فرض ہے ۔سو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ بے شک فرض ہے ان کی مخالفت کرنے والے فاسق ہیں (شھادہ القرآن ص 36طبع لاہور خزائن ص 339 ج 6)