جلتی شمعیں روشن چہرے
کاسنی لڑیاں نازک سہرے
نرگس،بیلا،موتیا،لالا
جوہی،چمپا،اور،بنفشا
ہر ایک یاد و شاد ہے نا
آج آپکی سالگرہ ہے
دیکھو ہم کو یاد ہے نا
ہم تو صرف دعاءگو لوگ
خاک و مہر کا کیا سنجوگ
پاس رہیں یا دور رہیں
وحشت سے رنجور رہیں
یہاں محفل آباد ہے نا
آج آپکی سالگرہ ہے
دیکھو ہم کو یاد ہے نا
کیسے کیسے خواب بنیں
رنگ برنگے پھول چنیںُ
ان کے ہاتھہ پہ ہاتھہ رہے گا
سالگرہ کا کیک کٹے گا
خواب ہر ایک آباد ہے نا
آج آپکی سالگرہ ہے
دیکھو ہم کو یاد ہے نا