فلوریڈا: انٹرنیٹ پر ایسی لاتعداد اصلی اور فوٹوشاپ کے بغیر تصاویر موجود ہیں جنہیں دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ یہاں کششِ ثقل یا طبیعیات کے قوانین لاگو نہیں ہوتے ۔ تاہم ان کی تفصیل بیان کرنے سے بات سمجھ آجاتی ہے کہ یہ سب کچھ عین سائنسی قواعد کےمطابق ہورہا ہے۔

نیچے دی گئی اکثر تصاویر میں کسی بھی شے کا مرکزِ ثقل (سینٹر آف گریوٹی) کچھ اس طرح رکھا گیا ہے کہ وہ شے عین سکون میں نظر آتی ہے اور بظاہر یوں لگتا ہے کہ اس پر ثقلی قوانین کا اثر نہیں ہوپارہا۔

مثلاً گلاس پر رکھے دو کانٹے اس طرح مرتب کئے گئے ہیں کہ وہ حالتِ سکون میں دکھائی دیتے ہیں اور یہ مظہر بھی عین سائنسی اصولوں سے ثابت ہے۔ دوسری جانب جانوروں کےپہاڑ پر چڑھنے کی تصاویر کی بھی سائنسی توجیہہ کی جاسکتی ہے۔ اب آپ تصاویر دیکھئے اور ہمیں بتائیں کہ آپ کس تصویر کو ووٹ دیں گے


یہ تصویر انٹارکٹیکا میں واقعہ روسی تحقیقی اسٹیشن کی ہے جہاں منفی 60 درجے سینٹی گریڈ پرنوڈلز جم گیا ہے۔ فوٹو: بورڈ پانڈا




تصویر کو غور سے دیکھئے کہ پہاڑوں پر مزے سے چڑھنے والی ان بکریوں کو گویا فزکس کے قوانین کا علم ہی نہیں ہے.



اس حیرت انگیز تصویر میں کار چلی گئی لیکن اس پر جمی برف ابھی تک وہیں موجود ہے!



یہ کپ کچھ اس طرح ٹوٹا کہ سب حیران ہیں۔




مچھلی کے ایک ٹینک میں ایک گھریلو چھپکلی پانی کے اوپر آرام کررہی ہے لیکن ڈوب نہیں رہی۔




اس شخص کو داد دیں کہ اس نے انرشیا کے قوانین کو بھی مات دیدی ہے۔



مندر کنارے پتھروں سے بنی محراب دیکھنے میں تو بہت اچھی لگ رہی ہے لیکن اسے بنانے میں انتہائی مہارت اور صبر کا دخل ہے۔



اس کمال کی تصویر میں مشروب بھری دو گلاسیں بڑی مہارت سے متوازن کی گئی ہیں۔



بالنگ کی گیندوں کا یہ مینار بنانا بہت آساں نہیں ہے میرے دوست۔




دوچمچوں کو ایک سکے کے بل پر گلاس کے اوپر توازن میں رکھنا ہی ثقلی شعبدہ ہے اس میں سینٹر آف گریوٹی کو استعمال کیا گیا ہے۔



ایکسپریس نیوز سے لیا گیا.

https://theworldnews.net/pk-news/khs...yrt-ngyz-tswyr


Sent from knowhere