آو لوگو سنو کہانی
ایک تھا مرزا قادیانی

باپ تھا اس کا انگریز کا نوکر
مرزا بھی رہا انگریز کاھو کر

ماں کا نام تھا چراغ بیبی
کہتے تھے سب اس کو گھسیٹی

صورت تھی اس کی انسانی
کام تھے اس کے سب شیطانی

دماغ تھا اس کا خراب
سو بار کرتا دن میں پیشاب

آنکھوں سے کانا اور تھا وہ بھینگا
پہنا کرتا تھا بیوی کا لہنگا

کبھی کیا نبوت کا دعوٰی
کبھی مسیح،مہدی بن آیا

ہر دعوٰی میں تھا وہ کذاب
اس پر آیا اللھ کا عذاب

تبھی تو کہتے ہیں یہ سیانے
مرزا مویا ٹٹی خانے

کہ دو سب ملکر یہ یار
مرزے پہ لعنت بے شمار

یوں ھوی لوگو ختم کہانی
ایک تھا مرزا قادیانی