حکومت نے سوات آپریشن مکمل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے قوم کو آپریشن کی کامیابی کی مبارک باد دی ہے جبکہ جنوبی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیاروں کے میزائل حملوں میں60شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں ۔ڈی جی آئی ایس پی آر اطہر عباس کے ہمرا پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات ونشریات قمرالزمان کائرہ نے کہا کہ مالاکنڈ ڈویژن کے سوات اور بونیر کے اضلاع میں جاری فوج آپریشن مکمل کرلیاگیاہے اور اب جلد ہی آئی ڈی پیزکی واپسی کا مرحلہ شروع ہوجائے گا۔انہوں نے اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا کہ آئی ڈی پیز کو واپسی کے موقع پر ایک ماہ کا راشن دیاجائے گا۔انہوں نے بتایا کہ سوات اور بونیر کا علاقہ دہشت گردوں سے پاک کرالیاگیاہے ۔پریس بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل اطہر عباس نے آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مئی میں شروع ہونے والا آپریشن مکمل ہوچکاہے اور وادی کی تمام بڑی شاہراہیں کھول دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک فضائی حملے میں مولوی فضل اللہ زخمی ہوگئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے اصل ہیرو مالاکنڈ کے عوام ہیں ۔اطہرعباس نے بتایا کہ آپریشن راہ راست کے دوران فوج کے ایک سواٹھاون جوان اور افسران شہید ہوئے ہیں۔دوسری جانب جنوبی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیاروں کے میزائل حملوں میں60شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں،جنوبی وزیرستان میں بدھ کے روز ہونے والے دوسرے مبینہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم چالیس شدت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔یہ حملہ لدھا سے سراروغہ جانے والے شدت پسندوں کے قافلے پر کیا گیا اور ڈرون طیاروں نے قافلے میں شامل چار گاڑیوں پر پانچ میزائل داغے ۔برطانوی ریڈیو کے مطابق مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس حملے میں پچاس کے قریب شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حملے میں چالیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔قبل ازیں بدھ کو صبح جنوبی وزیرستان کے پہاڑی علاقے کاروان منزہ میں بیت اللہ محسود کے مشتبہ تربیتی ٹھکانے پر 6 میزائل داغے جس کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔ اینٹلی جنس ذرائع نے امریکی خبر رساں ادارے کو بتایاکہ بدھ کو علی الصبح جنوبی وزیرستان کے پہاڑی علاقے کاروان منزہ میں امریکی جاسوس طیارے نے بیت اللہ محسود کے مشتبہ تربیتی مرکز پر 6 میزائل فائر کئے جس سے تربیتی مرکز مکمل طور پر تباہ ہو گیا اس حملہ میں کم از کم 10 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے حملہ کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو ملبے سے نکال لیا گیا ۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔