السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ
آپ کو حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلام کے موضوع پر بنائی گئی ویب سائٹ میں خوش آمدید کہتا ہوں ۔اور امید کرتا ہوں کہ یہ ویب سائٹ آپ کو پسند آئے گی۔
امام والانبیا ، سرور انبیا ، فخر موجودات ، محبوب رب العالمین ، شفیع المذنبیئن ، منبع فیض انبیا و مرسلین ، معدن علوم اولین و آخرین ، واسطہ ہر فضل و کمال ، مظہر ہر حسن و جمال حضرت محمد مصطفی احمد مجتبی صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وبارکہ وسلم تحیتہ وسلام کی مدح کرنا کس کے بس میں ہے ۔۔؟ جن کی مدح خود خدا نے فرمادی ہو اس کے علاوہ اور کون ہے جو ان کی مدح کرسکے ۔
اللہ تعالی نے جہاں ہم پر بے پناہ انعامات فرمائے ، وہیں ایک سب سے بڑا انعام یہ کیا کہ ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں پیدا فرمادیا۔ اسی نعمت کا شکر ادا کرنا چاھیں تو شاید کبھی نہ کرسکیں ۔
بقول شاعر
ناز کر اپنی قسمت پر اے نوع بشر
مصطفی مل گئے اور کیا چاھیے ؟
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حضرت جبرائیل علیہ سلام حاضر ہوئے اور کہا کہ ۔۔۔ آپ کا رب فرماتا ہے کہ اگرچہ میں نے ابرایہم کو خلیل بنایا ہے لیکن آپ کو اپنا حبیب بنایا ہے ۔ میں نے آج تک کوئی ایسی چیز نہیں بنائی جو آپ سے ذیادہ پیاری ہو۔ میں نے دنیا اور اسکے رہنے والوں کو اسلئے پیدا کیا ہے کہ انھیں آپ کی عظمت اور درجہ رفیعہ سے آگاہ کروں ۔ اگر آپ کی ذات نہ ہوتی تو میں دنیا کو بھی پیدا نہ کرتا۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عقیدت و محبت ہر مسلمان کا بنیادی عقیدہ ہے اور اسے اپنے لئے باعث فخر اور باعث نجات سمجھتا ہے ۔
بمصطفی برساں خویش را کہ دیں ہمہ اوست
اگر بہ او نرسیدی تمام بو لہبی است
اس ویب سائٹ کے بنانے کا مقصد فقط حضور پر نور صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح بیان کرنا نہیں ہے ۔ بلکہ وہ گروہ اور فرقہ جو اتباع اور محبت کے نام پر جہالت اور گمراہی کے جیتے جاگتے نمونے ہیں انکی بیخ کنی بھی ہے ۔
ہر فتنہ اور فرقہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق و محبت کا دعوی تو کرے گا لیکن مجازی طور پر ۔۔۔ حقیقتا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے منحرف ہوگا۔ نہ اسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سے محبت ہوگی ، نہ اسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے پیار ہوگا اور نہ ہی اسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کرام اور اولیائے حق سے محبت ہوگی۔ اور اسکا سبب فقط یہی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ناقص ہے۔۔۔ اسے نہ اتباع کا خیال ہوگا اور نہ ہی اطاعت کا دھیان۔ نہ احادیث سے لگاو ہوگا اور نہ ہی سنت کا شوق۔ سلف صالحین پر طعن کرنے والوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے اور انھیں سوچنے کا مقام ہے کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے عاشقین کے ساتھ منفی برتاو انھیں جنت کا راستہ دکھا سکتا ہے ۔۔۔؟ نہیں ہر گز نہیں ۔۔۔ بلکہ اولیا سے بغض و عناد کا نتیجہ خود حدیث قدسی کی ذبانی سن لینا چاھئے۔۔۔
من عادلی ولیا فقد اذنتہ بالحرب
یعنی جو میرے (یعنی اللہ تعالی کے) کسی ولی سے عداوت کرے میرا اس سے اعلان جنگ ہے ۔۔۔
اللہ تعالی ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم ، ان کے آل و اصحاب کرام رضی اللہ عنہم اجمعین ، تمام اولیائے حق اور سلف صالحین ، بالخصوص چاروں آئمہ مجتہدین اور تمام مشائخ کرام رحمہ اللہ علیہم اجمعین کے ساتھ سچی محبت اور عشق عطا فرمائے ۔ اور وہ لوگ جو اس راستہ میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہوں اللہ تعالی انکے شر اور فتن سے ہم سب کی حفاظت فرمائے۔۔۔
آمین ثمہ آمین ۔۔۔ برحمتک یا الرحم الرحمین
Bookmarks