موم کی طرح پگھلتے ہوئے دیکھا اُسکو
رُت جو بدلی تو بدلتے ہوئے دیکھا اُسکو
وہ جو کاندھوں کو بھی نرمی سے چھوا کرتا تھا
ہم نے پھولوں کو مسلتے ہوئے دیکھا اُسکو
جانے کس غم کو چھپانے کی تمنّا ہے اُسے
آج ہر بات پہ ہنستے ہوئے دیکھا اُسکو
موم کی طرح پگھلتے ہوئے دیکھا اُسکو
رُت جو بدلی تو بدلتے ہوئے دیکھا اُسکو
وہ جو کاندھوں کو بھی نرمی سے چھوا کرتا تھا
ہم نے پھولوں کو مسلتے ہوئے دیکھا اُسکو
جانے کس غم کو چھپانے کی تمنّا ہے اُسے
آج ہر بات پہ ہنستے ہوئے دیکھا اُسکو
very nice janab
bhut achi sharing hai
thank you
Thnx
boht umdha sharing hai .. Keep Sharing
Thanks
Nice Sharing
Thanks for Sharing
With us
پسند کرنے کا شکریہ
Nice sharing but... iss mein jo word کاندھوں likha hai wahan hai k
Wo Jo Kaanton Ko Bhi Narmi Se Chua Karta Tha (kaandhon nahi)
پسند کرنے کا شکریہ
Bookmarks