Dear Sab sites block nahe howe hai jee ap muj see behtar jante hai par jahan tak mera hayal hai unhon ne siraf IPS block ke hai aur khuch nahe ke hai aur ips ka asan haal hai buhat jalde kul jate hain
Mazerat cHAHTA HON
Dear Sab sites block nahe howe hai jee ap muj see behtar jante hai par jahan tak mera hayal hai unhon ne siraf IPS block ke hai aur khuch nahe ke hai aur ips ka asan haal hai buhat jalde kul jate hain
Mazerat cHAHTA HON
حکومت پاکستان نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک کے بعد اب ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یو ٹیوب تک بھی پاکستان سے رسائی پر پابندی کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
اسلام آباد میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق تمام متعلقہ آپریڑز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ یوٹیوب پر بڑھتے ہوئے قابل اعتراض مواد کی اشاعت کے پیش نظر اس ویب سائٹ کو بند کریں۔
کلِک فیس بک پر پابندی، عوام کی رائے: ویڈیو
کلِک فیس بک کے خلاف احتجاجی مظاہرے: تصاویر
بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے نے اس مواد کے خلاف یوٹیوب اور فیس بک پر دستیاب باقاعدہ چینلز سمیت احتجاج کا ہر ممکن طریقہ اپنایا کہ وہ قابل اعتراض مواد کی اشاعت سے گریز کریں۔
لیکن بیان کے مطابق وقت کے ساتھ اس مواد کی اشاعت میں اضافہ ہوتا گیا لہذا اس صورت حال کے پیش نظر پی ٹی اے نے ان ویب سائٹس کو پاکستان میں مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق انہوں نے قابل اعتراض مواد کے باعث اب تک ساڑھے چار سو لنکز بند کردیے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے یہ قدم پاکستان کے آئین، لوگوں کی خواہشات اور ہائی کورٹ اور حکومت کے احکامات کے تحت اٹھایا ہے۔
پی ٹی اے نے الزام عائد کیا ہے کہ فیس بک اور یو ٹیوب کی انتظامیہ کا رویہ ڈبلیو ایس آئی ایس کے قراداد اور ان کی اپنی پالسیوں کے برعکس ہے جو انہوں نے عوام کے لیے اپنے ویب سائٹس پر مشتہر کی ہیں۔
پی ٹی اے نے مزید کہا ہے کہ اس معاملے کا فوری حل نکالنے کے لیے فیس بک اور یو ٹیوب کے متعلقہ اہلکاروں کی طرف سے پی ٹی اے کے ساتھ رابطے کا خیر مقدم کریں گے تا کہ مذہبی ہم آہنگی اور احترام کو یقینی بنایا جاسکے۔
اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ’فیس بک‘ تک رسائی پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس اعجاز احمد چودھری نے یہ حکم ’اسلامک لائیرز موومنٹ‘ کی اس درخواست پر دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ فیس بک پر پیغمبر اسلام کے بارے میں خاکے بنانے کا ایک مقابلہ ہورہا ہے اس لیے اس ویب سائٹ پر پابندی لگائی جائے۔
جسٹس اعجاز نے محکمۂ مواصلات کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان میں فیس بک کے استعمال پر پابندی عائد کر دے اور آئندہ تاریخ سماعت یعنی اکتیس مئی کو فیس بک کے بارے میں تحریری جواب پیش کریں۔
حکام کا کہنا تھا کہ فیس بک کے ان حصوں کو بند کردیا گیا ہے جن پر توہین رسالت پر مبنی خاکے بنانے کا مقابلہ ہورہا ہے۔ درخواست گزار تنظیم کے وکیل نے یہ اعتراض اٹھایا کہ ویب سائیٹ کے کسی حصہ کو اس وقت تک بند نہیں کیا جاسکتا جب تک اس کو مکمل طور پر بلاک نہ کر دیا جائے۔
اسلامک لائیرز موومنٹ کے وکیل چودھری ذوالفقار علی نے مزید کہا کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے اور آئین کے آٹیکل ٹو اے کے تحت ملک میں کوئی ایسا کام نہیں کیا جاسکتا جو اسلام کے منافی ہو۔
فیس بک پر پابندی کے لیے پاکستان میں آنے والی انٹرنیٹ ٹریفک پر ایک فلٹر لگا دیا جائے گا جس کے بعد ملک میں فیس بک تک رسائی ناممکن ہو جائے گی۔ تاہم اس پابندی سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی دیگر ٹریفک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
خرم مہران، ترجمان پی ٹی اے
ان کا کہنا تھا کہ فیس بک کے کئی ایسے پروگرام ہیں جو اسلام کے اصولوں کی نفی کرتے ہیں اور توہین رسالت پر مبنی خاکوں کے بنانے کا مقابلہ اسی ویب سائیٹ پر ہو رہا ہے جس سے مسلمانوں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے اور ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
وکیل کے بقول چین ، متحدہ عرب امارت اور سعودی عرب نے ’فیس بک‘ پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔درخواست گزار وکیل نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں اس وقت چار کروڑ پچاس لاکھ افراد فیس بک استعمال کر رہے ہیں اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی وہ ادارہ ہے جس نے اس ویب سائٹ پر پابندی لگانی ہے۔
اسی حوالے سے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ترجمان خرم علی مہران کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کے سلسلے میں کام شروع ہو چکا ہے اور پی ٹی اے اس سلسلے میں پاکستانی انٹرنیٹ سروس پروائیڈز مطلع کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیس بک پر پابندی کے لیے پاکستان میں آنے والی انٹرنیٹ ٹریفک پر ایک فلٹر لگا دیا جائے گا جس کے بعد ملک میں فیس بک تک رسائی ناممکن ہو جائے گی۔ تاہم خرم مہران نے بتایا کہ اس پابندی سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی دیگر ٹریفک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ پابندی اس وقت تک لاگو رہے گی جب تک عدالت اس سلسلے میں کوئی مزید حکم جاری نہیں کرتی۔
Jis tarah jazz aur zong ke free GPRS hum proxy se chalate hai yahe hai isske kolne ka waja......
We must Demand with Govt to Create a "Law of Internet Blasphemy" againt "Freedom of Speech".
Hamain Chahiye K Yahoodiyon K "Azadi -e-Ray" K Against May Internationally 1 Qanoon Bananay Pay Zour Dain Jis Ka Naam Ho "Internet Pay Muqaddas Hastiyon Ki Touheen K Khilaf Qanoon"
Bohat hi acha huwa ha inko block hi rehna chaiye!
Mein Aap Se Yeh News Share Kerta Chalon jo Ke Mein ne Abhi iAik News Channel Pe Read Ki Hay
1. Pakistan Me Facebook Bann Hone Ki Waja Se Facebook ki Management Ki Bohat Zeyada Nuqsan Horaha hay Advertisement Ki Waja se.
2. America ki Foriegn Ministry ka Aik Biyan Aya Hay jis me Kaha geya hay ke Pakistan me Facebook ko Bila Jawaaz Bann Kiya geya hay... Aur Baaz Facebook ke users ka Comments Bohat Ishtiyaal Angaiz Hein... Matlab Kisi Musalman ne In Ke Khilaaf kuch kaha hoga is liye inhe bora laga hay...
Aap Is Se Andaza Laga Sakte ho ke Yeh Kaafir Sab Miley Hoye hein Aur Musalmano ko Har Tarah se Barbad Kerna Chahte Hein...
Magar Hame Aik Sath Hoker In ka Muqabla kerna hay...
INSHALLAH Jeet Haq Ki Hogi
thanks for sharing *******************************
Last edited by Sohail; 20th May 2010 at 07:44 PM. Reason: don't spam links
Subhan Allah aaj Pakistan ko Zindabad khane ko Dil kar raha ha... Pakistan Zindabad
Best Regards
Yeh Sirf Pakistan Ka Masla Nahi Balkay Tamam Dunya K Musalmano Ki Baqa Ka Masla Hay.
<<< Ki Muhammad Se Wafa......... Tou Hum Teray Hain >>>
<<< Yeh Jahan Cheez Hay Kia Loh-o-Qalam Teray Hain >>>
Is Maslay Pe Hum Sab EK Hai Al-Hamdullilah, Hum Tu (HAZRAT Muhammad S.A.W.W.) Per jan bhi QURABAN Karay gay, Inshallah, Jeo Mujahidoo Ab Badla Lenay Ka Waqat Hy. Har wo site band honi chaiye jo islam or islam k Khalif Istamal Hoo.
Bookmarks