بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم
طالبان کے حوالے سے کافی دنوں پہلے ایک چھوٹا سا مضمون لکھا تھا
ملاحظہ فرمائیں
ہوسکتا ہے کہ آپ کو اپنے سوالات کے جوابات اس مضمون میں مل جائیں
طالبان کے حوالے سے کچھ باتیں ہمارے ذہن میں تھیں جن کو ہم آپ تمام دوستوں سے شئیر کر نا چاہیں گے
امید ہے کسی بھی اختلاف سے قطع نظر آپ لوگ ان اہم نکات پر غور کریں گے جو ہم آپ لوگوں تک پہنچانا چاہتے ہیں
امید ہے آپ لوگ غورو فکر فرمائیں گے شکریہ
دنیا بھر کے غیر مسلم مسلمانوں کو دہشت گرد سمجھتے ہیں
جبکہ بہت سے ایسے لوگ ہیں جنہوں نے کبھی مسلمانوں کو نہ تو کبھی ملنے جلنے کا اتفاق ہوا اور نہ کبھی دیکھنے کا
لیکن پھر بھی ایسے لوگ مسلمانوں کو برا سمجھتے ہیں ۔
اس کی وجہ صرف اور صرف میڈیا ہے
پوری دنیا میں جہاں کہیں کسی کو چھینک بھی آتی ہے اس کو فورا مسلمانوں سے منسوب کر دیا جاتا ہے
اور دنیا کے غیر مسلموں کی بہت بڑی اکثریت مسلمانوں کو اچھا نہیں سمجھتی
دوسری طرف ایسے بھی غیر مسلم ہیں جن کا مسلمانوں سے لین دین اور رہن سہن اور مسلمانوں سے تعلق رہتا ہے
اور وہ لوگ دیکھتے ہیں کہ یہ مسلمان شراب بھی پیتے ہیں ،جوا بھی کھیلتے ہیں ،زنا بھی کرتے ہیں،چوری ڈاکہ منشیات اور دھوکے بازی میں بھی ملوث رہتے ہیں
اب ایک طرف مغربی میڈیا مسلمانوں کا منفی چہرہ دکھاتا ہے تو دوسری طرف لوگ ایسے گناہوں میں مبتلا مسلمانوں کا مشاہدہ بھی کرتے ہیں اور لوگ سمجھتے ہیں کہ مسلمان ایسے ہی ہوتے ہیں
جبکہ اسلام نے تمام مسلمانوں کو ایک مکمل ضابطہ حیات دیا ہے
چھوٹے سے چھوٹے معاملے سے لے کر بڑے سے بڑے معاملے تک تمام احکامات مسلمانوں کے سامنے پیش کر دیئے
جو کسی بھی مسلمان کی ذاتی زندگی سے لے کر ایک پورے معاشرے کی بہترین اصلاح تک انتہائی سنہری اصول ہیں جن پر کوئی بھی مسلمان یا تمام مسلمان فالو کریں تو نہ صرف خود ایک بہت اچھا انسان بن سکتا ہے بلکہ ایک مثالی معاشرہ تکمیل پا سکتا ہے
لیکن دوستوں اگر کوئی مسلمان اسلام کے سنہری اصولوں کو چھوڑ کر اپنی مرضی کی زندگی گذارے تو اس میں تمام مسلمانوں کا کیا قصور ہے جو غیر مسلموں کی بہت بڑی اکثریت مسلمانوں کو اچھا نہیں سمجھتی
جبکہ ایسے بھی مسلمان ہیں جو اللہ تعالیٰ کے فرما بردار ہیں۔ حرام سے اجتناب کرتے ہیں
اور اپنی زندگی اسلام کے سنہرے اصولوں پر گذارتے ہیں
اب مغربی میڈیا کو یہ مسلمان نظر نہیں آتے تو اس میں تمام مسلمانوں کا کیا قصور ہے جو مغربی میڈیا تمام
مسلمانوں کے خلاف زہریلا پروپگینڈا کرتا ہے
دوستوں مغرب کا یہ اتنا انوکھا وار ہے کہ نہ ہینگ لگ رہی ہے نہ ہی پھٹکری اور رنگ بھی ایسا آرہا ہے کہ سب کے سامنے ہے
آج ہم مسلمان ہی ایک دوسرے کے دشمن بنے ہوئے ہیں
اور اپنے ہی مسلمان بھائیوں کو ایسے الزامات پر دہشت گرد کہہ رہے ہیں
جن کی حقیقت کی کو نہیں پتہ ۔
کہیں کسی مسجد میں دھماکہ ہوتا ہے اور ایک گمنام فون یا ای میل آتی ہے اور طالبان ذمہ داری قبول کر لیتے ہیں
اور ہمارے لوگ طالبان سے نفرت کرنے لگتے ہیں
اور نفرت کرنا بھی چاہیے کہ کون سا مسلمان یہ گوارا کرے گا کہ اللہ کے گھر کوئی دھماکہ کرے اور کوئی مسلمان نفرت بھی نہ کرے
مگر دوستوں کبھی آپ نے یہ بھی سوچا ہے کیا برے سے برا مسلمان بھی جس کے دل میں ذرا برابر بھی اللہ کا خوف ہو کیا وہ یہ حرکت کر سکتا ہے ?
یقینا کوئی برے سے برا مسلمان بھی تصور نہیں کرسکتا کہ وہ اللہ کے گھر میں دھما کہ کر کے اپنے آپ کو شہید سمجھے
پھر ہم کیسے تصور کر سکتے ہین کہ طالبان یہ سب کر رہے ہیں
یہ وہی طالبان ہیں جن کو ہمارا میڈیا افغان مجاہدین کہتے کہتے نہیں تھکتا تھا اور ہماری حکومت ان ہی مجاہدین کی ہر ممکن امداد بھی کرتی تھی
اور آج یہی طالبان دہشت گرد ہوگئے
کیوں کہ امریکا کا مفاد پورا ہوگیا تھا اور روس ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا اور امریکہ کے مطابق اب یہ دہشت گرد ہیں
یہ وہی امریکہ ہے جس نے پہلے القاعدہ کا نعرہ لگا کر افغانستان کو تہس نہس کر دیا
اور جواز صرف یہ تھا کہ اس زمانے میں دنیا میں جہاں کہیں کوئی گڑ بڑ ہوتی تھی اور ایک گمنام ای میل یا فون اآتا تھا اور القاعدہ ذمہ داری قبول کر لیتی تھی
پھر امریکہ نے اسامہ کی گرفتاری کا بہانہ بنا کر پورے افغانستان کو اجاڑ دیا لیکن اسامہ نہیں ملا
پھر عراق دنیا کے لئے خطرہ ہوگیا کیوں کہ عراق کے پاس خطرناک ایٹمی ہتھیار تھے
اور پورے عراق کو اجاڑ دیا گیا لیکن وہ خطر ناک ایٹمی ہتھیا ر کہیں نہیں ملے اور امریکہ نے سوری کر لیا کہ ہمیں غلط انفار میشن ملی تھی
ایک سانحہ لال مسجد کا پیش آیا اور کہا گیا کہ یہ ریاست کے اندر ریاست قائم کرنا ہے اور لال مسجد میں خطرناک دہشت گرد موجود ہیں
دوستوں پاکستان کی ریاست کے اندر ریاستیں تو بہت ہیں
لیکن وہ ہمیں یا میڈیا کو نظر نہیں آتیں
گاوں گوٹھوں میں پنچائیت ،وڈیروں کی نجی جیلیں،پنچایئت کے حکم پر وڈیروں کی کی مظلوم عورت سے اجتماعی زیاتی ،کہیں سیاسی قتل وغارت گری ناجائز اسلحہ منشیات کی کھلے عام خرید و فروخت اور زنا کے اڈے
دوستوں کیا یہ ب پاکستان کا قانون ہے ?
اگر یہ سب پاکستان کا قانون نہیں ہے تو پھرلوگوں نے ریا ست کے اندراپنی ریاستیں نہیں قائم کی ہوئیں
ان سب کے خلاف کیوں آپریشن نہیں ہوتا
ارے ہاں یاد آیا لال مسجد والے تو شریعت کا نفاذ چاہتے تھے پاکستان کے اندر شریعت کے نفاذ کی بات کرنا ریاست کے اندر ریاست قائم کرنا ہے
باقی آپ کچھ بھی کرتے رہیں لیکن وہ ریاست کے اندر ریاست نہیں تصور ہوگا۔
خیر ہم بات کر رہے تھے
پوری لال مسجد اجاڑ دی گئی مگر نہ و وہ دہشت گرد ملے اور نہ ہی کوئی خود کش حملہ آور ملے جو کسی پر خود کش حملہ کرتے
آج سوات میں طالبان کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے لیکن ابھی تک کسی حقیقی طالبان نے سیکورٹی فورسز پر کوئی خود کش حملہ نہیں کیا
کہاں ہیں خود کش حملہ آوار ?
کیا طالبان صرف مسجدوں اور معصوم مسلمان بھائیوں پر خود کش حملے کرتے ہیں
ان سیکورٹی فورسز پر خود کش حملہ نہیں کر رہے جو ان کو مار رہے ہیں
اللہ کے واسطے دوستوں ہوش میں آئیں اور دوست دشمن کو پہچانیں
مغربی میڈیا کے زہریلے پروپگنڈے میں آکر ہمارا میڈیا بھی مغربی میڈیا کی زبان بول رہا ہے
اور ہمارے مسلمان بھائی کس کا ساتھ دے رہے ہیں
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ اور عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین
Bookmarks