کلکتہ میں جب مولانا اسمٰعیل صاحب نے جہاد کا وعظ فرمانا شروع کیا ہے اور سکھوں کے مظالم کی کیفیت پش کی ہے تو ایک شخص نے دریافت کیا کہ آپ انگریزوں پر جہاد کا فتویٰ کیوں نہیں دیتے آپ نے جواب دیا " ان پر جہاد کسی طرح واجب نہیں ہے ایک تو ان کی رعیت دوسرے ہمارے مذہبی اراکان کے ادا کرنے میں ذرا بھی دست اندازی نہیں کرتے ہمیں ان کی حکومت میں ہر طرح کی آذادی ہے بلکہ ان پر اگر کوئی حملہ آور ہو تو مسلمانوں کا یہ فرض ہے کہ وہ اس سے لڑیں اور اپنی گورنمنٹ پر آنچ نہ آنے دیں
حوالہ :
حیات طیبہ سوانح عمری شاہ اسمٰعیل شہید
تالیف : مرزا حیرت دھلوی
ناشر : ادارہ ترجمان السنہ 7 ایبک روڈ انارکلی لاھور
یعنی اس زمانے میں انگریز گورنمنٹ کی حفاظت کےلیے انگریز گورنمنٹ کے دشمنوں سے لڑنا مسلمانوں پر فرض تھا اور یہ فرض اسماعیل دھلوی نے انگریزوں کے دشمن سکھوں سے لڑ کر ادا کیا!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
Bookmarks