نا جی نا۔
انٹرویو والی مائی دی گل کر دا پیا سی۔
جس کو بھی دیکھتی ہیں۔
اس کا انٹرویو لینا ہے۔ اس کا انٹرویو لینا ہے۔
قصائی بھی ایسے ہی کرتا ہے عید والے دن۔
جس بکرے کو دیکھتا ہے، اس کے ساتھ والے گھر کی گھنٹی بجا دیتا ہے۔
گھر والے کہتے ہیں ارے، یہ ہمارا بکرا ہیں ہے۔ ساتھ والوں کا ہے۔
ان کے گھر چھوٹا کاکا ڈرتا ہے ڈنگر سے۔ اس لئے یہاں باندھا ہوا ہے۔
پھر کہیں جا کے جان چھوٹتی ہے۔
ویسے وحید مراد سوری کیون پیٹرسن صاحب، آپ کا انٹرویو کب ہوگا؟۔
نہیں پا جی۔
رینک ہولڈر ، اگر نظر نہ بھی آئے تو بھی میسنا ہوتا ہے۔
کسی بھی وقت کوئی بھی انوکھا کام کر ڈالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تو حسیب عالمگیر کی پوسٹس تو میں نے دیکھی ہیں، ان کے پاس تو لمبی لمبی پوسٹس کرنے کی صلاحیت ہے۔
لیکن اگر نہ بھی ہوتی، تو بھی کسی کو انڈر ایسٹیمیٹ نہیں کیا جا سکتا۔
رہی میری بات، تو کلاسز سٹارٹ ہو رہی ہیں جمعرات والے دن سے۔
ویسے میں انٹر ویو تب دوں گا جب حماد بھائی دے گا
Bookmarks