محبت
محبت کی نہیں جاتی، محبت ہو جاتی ہے۔ اور جب ہو جائے تو ہر طوفان ہر رُکاوٹ سے ٹکرانے اور اُسے پاش پاش کرنے کا حوصلہ ساتھ لیکر آتی ہے۔ اُسے کوئی رُوک نہیں سکتا بلکہ ایسی ہر کوشش مُحب سے محبوب کو قریب تر کر دیتی ہے
محبت
محبت کی نہیں جاتی، ہو جاتی ہے!۔۔
تسلیم کہ یہ بہت گھسا پٹا جملہ ہے۔ بارہا استعمال ہوا ہے لیکن اس سے انکار ممکن نہیں کہ یہ جملہ مبنی برحقیقت ہے، اسی طرح محبت کے لئے عُمر کی بھی کوئی قید نہیں ہوتی۔ یہ ضروری نہیں چالیس برس کی زندگی میں اگر کسی سے محبت پیدا نہیں ہو سکی تو آئندہ بھی ایسا ہی ہو گا۔۔۔
کسی بھی وقت، کسی بھی لمحے، کوئی بھی ایسا ہو سکتا ہے جو آنکھوں کے ذریعے دل میں اتر کر آئینہِ دل پہ اپنی تصویر چھوڑ جائے۔
محبت
محبت اوس کی صورت
پیاسی پنکھڑی کے ہونٹ کو سیراب کرتی ہے
گلوں کی آستینوں میں انوکھے رنگ بھرتی ہے
سحر کے جھٹپٹے میں، گنگناتی، مُسکراتی، جگمگاتی ہے
مُحبت کے دنوں میں دشت بھی محسوس ہوتا ہے
کسی فردوس کی صورت
محبت اوس کی صورت
محبت
محبت اَبر کی صورت
دلوں کی سر زمیں پہ گہر کر آتی، برستی ہے
چمن کا زرہ زرہ جھومتا ہے مُسکراتا ہے
ازل کی بے نمو مٹی میں سبزہ سر اُٹھاتا ہے
محبت اُن کو بھی آباد اور شاداب کرتی ہے
جو دل ہیں قبر کی صورت
محبت اَبر کی صورت
محبت
محبت آگ کی صورت
بُجھے سینوں میں جلتی ہے تو دل بیدار ہوتے ہیں
محبت کی تپش میں کُچھ عجب اسرار ہوتے ہیں
کہ جتنا یہ بھڑکتی ہے،عُروسِ جاں مہکتی ہے
دلوں کے ساحلوں پر جمع ہوتی، بکھرتی ہے
محبت جھاگ کی صورت
محبت آگ کی صورت
محبت
محبت خواب کی صورت
نگاہوں میں اُترتی ہے کسی مہتاب کی صورت
ستارے آرزو کے اس طرح سے جگمگاتے ہیں
کہ پہچانی نہیں جاتی دلِ بے تاب کی صورت
محبت کے شجر پر خواب کے پنچھی اُترتے ہیں
تو شاخیں جاگ اُٹھتی ہیں
تھکے ہارے ستارے جب زمیں سے بات کرتے ہیں
تو کب کی مُنتظر آنکھوں میں
شمعیں جاگ اُٹھتیں ہیں
مُحبت ان میں جلتی ہے چراغِ آب کی صورت
محبت خواب کی صورت
محبت
محبت درد کی صورت
گزشتہ موسموں کا استعارہ بن کے رہتی ہے
شبانِ ہجر میں روشن ستارہ بن کے رہتی ہے
منڈیروں پر چراغوں کی لویں جب تھر تھراتی ہیں
نگر میں نا اُمیدی کی ہوائیں سنسناتی ہیں
گلی میں جب کوئی آہٹ کوئی سایہ نہیں رہتا
دُکھی دل کے لیے جب کوئی بھی دھوکہ نہیں رہتا
غموں کے بوجھ سے جب ٹوٹنے لگتے ہیں شانے تو
یہ اُن پر ہاتھ رکھتی ہے
کسی ہمدرد کی صورت
گزر جاتے ہیں سارے قافلے جب دل کی بستی سے
فضا میں تیرتی ہے دیر تک
یہ گرد کی صورت
محبت درد کی صورت
محبت
نُور العین فاطمہ
Bookmarks