ہمارا آج کا موضوع ہے ۔۔
کن وجوہات سے روزہ توڑ دینا جائز ہے؟ کن سے نہیں؟
ان مسائل کو۔۔ہم۔۔ سوال ۔۔ جواب کے ساتھ۔۔"آپ کے مسائل اور ان کا حل" سے۔۔ جوں کے توں۔۔ ہی پیش کریں گے۔۔ تاکہ پڑھنے والے کی دلچسپی برقرار رہے۔۔
۔
۔
بیماری بڑھ جانے یا اپنی یا بچے کی ہلاکت کا خدشہ ہو تو روزہ توڑنا جائز ہے
س… مسئلہ یہ معلوم کرنا ہے کہ ایک شخص کو قے آجاتی ہے، اب اس کا روزہ رہا کہ نہیں؟ یا اگر کوئی مرد یا عورت روزہ رکھنے میں بیماری بڑھ جانے یا جان کا خطرہ محسوس کرے تو کیا وہ روزہ توڑ سکتا ہے؟
ج… اگر آپ سے آپ قے آگئی تو روزہ نہیں گیا، خواہ تھوڑی ہو یا زیادہ، اور اگر خود اپنے اختیار سے قے کی اور منہ بھر کر ہوئی تو روزہ ٹوٹ گیا، ورنہ نہیں۔
اگر روزہ دار اچانک بیمار ہوجائے اور اندیشہ ہو کہ روزہ نہ توڑا تو جان کا خطرہ ہے، یا بیماری کے بڑھ جانے کا خطرہ ہے، ایسی حالت میں روزہ توڑنا جائز ہے۔
اسی طرح اگر حاملہ عورت کی جان کو یا بچے کی جان کو خطرہ لاحق ہوجائے تو روزہ توڑ دینا دُرست ہے۔
بیماری کی وجہ سے اگر روزے نہ رکھ سکے تو قضا کرے
س… میں شروع سے ہی رمضان شریف کے روزے رکھتی تھی، لیکن آج سے پانچ سال قبل یرقان ہوگیا، جس کی وجہ سے میں آٹھ نو ماہ تک بستر پر رہی، ویسے میں تقریباً بارہ سال سے معدہ میں خرابی اور گیس کی مریض ہوں، لیکن یرقان ہونے کے بعد مجھے پیاس اتنی لگتی ہے کہ روزہ رکھنا محال ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں، پچھلے سال میں نے رمضان کا پہلا روزہ رکھا، لیکن صبح نو بجے ہی پیاس کی وجہ سے بدحال ہوگئی، اس وجہ سے مجھے روزہ توڑنا پڑا، آپ براہِ مہربانی مجھے یہ بتائیں کہ روزہ توڑنے کا کفارہ کیا ہے؟ اور جو روزے نہیں رکھے گئے ان کا کفارہ کیا ہے؟
ج… آپ نے رمضان کا جو روزہ توڑا وہ عذر کی وجہ سے توڑا، اس لئے اس کا کفارہ آپ کے ذمہ نہیں، بلکہ صرف قضا لازم ہے، اور جو روزے آپ بیماری کی وجہ سے نہیں رکھ سکیں ان کی جگہ بھی قضا روزے رکھ لیں، آئندہ بھی اگر آپ رمضان مبارک میں بیماری کی وجہ سے روزے نہیں رکھ سکتیں تو سردیوں کے موسم میں قضا رکھ لیا کریں، اور اگر چھوٹے دنوں میں بھی روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رہی تو اس کے سوا چارہ نہیں کہ ان روزوں کا فدیہ ادا کردیں، ایک دن کے روزے کا فدیہ صدقہٴ فطر کے برابر ہے۔
کن وجوہات سے روزہ نہ رکھنا جائز ہے؟
س… کون سے عذرات کی بنا پر روزہ نہ رکھنا جائز ہے؟
ج… ۱:…رمضان شریف کے روزے ہر عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہیں، اور بغیر کسی صحیح عذر کے روزہ نہ رکھنا حرام ہے۔
۲:…اگر نابالغ لڑکا، لڑکی روزہ رکھنے کی طاقت رکھتے ہوں تو ماں باپ پر لازم ہے کہ ان کو بھی روزہ رکھوائیں۔
۳:…جو بیمار روزہ رکھنے کی طاقت رکھتا ہو، اور روزہ رکھنے سے اس کی بیماری بڑھنے کا اندیشہ نہ ہو، اس پر بھی روزہ رکھنا لازم ہے۔
۴:… اگر بیماری ایسی ہو کہ اس کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتا یا روزہ رکھنے سے بیماری بڑھ جانے کا خطرہ ہو تو اسے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے، مگر جب تندرست ہوجائے تو بعد میں ان روزوں کی قضا اس کے ذمہ فرض ہے۔
۵:… جو شخص اتنا ضعیف العمر ہو کہ روزے کی طاقت نہیں رکھتا، یا ایسا بیمار ہو کہ نہ روزہ رکھ سکتا ہے اور نہ صحت کی اُمید ہے، تو وہ روزے کا فدیہ دے دیا کرے، یعنی ہر روزے کے بدلے میں صدقہٴ فطر کی مقدار غلہ یا اس کی قیمت کسی مسکین کو دے دیا کرے، یا صبح و شام ایک مسکین کو کھانا کھلادیا کرے۔
۶:… اگر کوئی شخص سفر میں ہو، اور روزہ رکھنے میں مشقت لاحق ہونے کا اندیشہ ہو تو وہ بھی قضا کرسکتا ہے، دُوسرے وقت میں اس کو روزہ رکھنا لازم ہوگا، اور اگر سفر میں کوئی مشقت نہیں تو روزہ رکھ لینا بہتر ہے، اگرچہ روزہ نہ رکھنے اور بعد میں قضا کرنے کی بھی اس کو اجازت ہے۔
۷:… عورت کو حیض و نفاس کی حالت میں روزہ رکھنا جائز نہیں، مگر رمضان شریف کے بعد اتنے دنوں کی قضا اس پر لازم ہے۔
۸:… بعض لوگ بغیر عذر کے روزہ نہیں رکھتے اور بیماری یا سفر کی وجہ سے روزہ چھوڑ دیتے ہیں اور پھر بعد میں قضا بھی نہیں کرتے، خاص طور پر عورتوں کے جو روزے ماہواری کے ایام میں رہ جاتے ہیں وہ ان کی قضا رکھنے میں سستی کرتی ہیں، یہ بہت بڑا گناہ ہے۔
کام کی وجہ سے روزہ چھوڑنے کی اجازت نہیں
Bookmarks