عراق اور شام کے لاکھوں جنگ زدہ لوگ اور نائیجریا پہلے ہی ایبولا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں اور اس سال حج کے موقع پر سعودی عرب میں جو مسلمانوں کے اجتماع کی سب سے بڑی جگہ ہے کو مہلک وائرس جن میں ایبولا کے علاوہ MERS وائرس بھی شامل ہے کے پھیلاﺅ کا شدید خطرہ لاحق ہے۔ اکتوبر کے آغاز میں اس مقدس مقام پرلاکھوں لوگ حضرت محمدﷺکی سنت اور 1400سال پرانی اس مذہبی رسم کی ادائیگی کے لئے جمع ہوں گے۔سعودی عرب جہاں ہماری بہت سی مقدس زیارتیں واقع ہیں اس سال دنیا بھر سے آنے والے لوگوں کی وجہ سے ایبولا اور مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم MERSوائرس کے شدید خطرے کی زد میں ہے۔ مغربی افریقہ میں اب تک 6,200سے زائد لوگ اس مہلک وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جن میں تقریباً نصف کے قریب اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں اگرچہ WHOکے مطابق نائیجریا کو ایبولا فری قرار دیا جا چکا ہے اور افریقہ سے آنے والے لوگوں کی سکریننگ بھی جاری ہے تاکہ اس وائرس کے پھیلاﺅ کو روکا جا سکے جبکہ دوسری طرف سعودی عرب میں MERSکا مہلک وائرس پھیل چکا ہے جہاں ستمبر 2012ءسے لے کر اب تک 317لوگ Mersوائرس کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، لہٰذا حاجیوں کے لئے ہر وہ وائرس اس سال ایک بڑا خطرہ تصور کئے جا رہے ہیں۔
"بنت حوا"
Bookmarks