[FONT="Jameel Noori Nastaleeq"][COLOR="Navy"][SIZE="5"][B]تمام دوستوں[center] کو پیار بھرا سلام
------
۔ایپلی کیشن پرمیشن:-
فیس بک پر آپ جب بھی کسی ایپلی کیشن، گیم، کویز وغیرہ کو استعمال کرنا چاہے تو اس پہ جانے سے پہلے آپ کو ایک اور صفحہ سے گزرنا پڑتا ہےجہاں ایپلی کیشن کی آپکے اکاؤنٹ تک رسائی سے متعلق معلومات لکھی ہوتی ہیں ۔یعنی وہ اس گیم یا ایپلی کیشن کو انسٹال کرنے سے پہلے وہ آپ سے آپ کے فیس بک اکاونٹ کے بارے میں پوچھتا ہے ۔
تو یاد رکھیں کہ،یہ ایپلی کیشن یا گیم آپ کے فیس بک اکاؤنٹ تک مکمل رسائی بھی حاصل کر سکتا ہے حتیٰ کہ آپ بے شک آف لائن یا لوگ آؤٹ بھی ہوجائیں۔ دوسرے لفظوں میں اگر آپ پرمیشن کی ہدایات ٹھیک سے نہیں پڑتے تو آپ اس ایپلی کیشن یا گیم کو اپنے فیس بک معلومات کے علاوہ بھی سب کچھ دے دیتے ہیں، اسلئے کسی گیم ،کویز یا ایپلی کیشن کو استعمال کرنے سے پہلے وہ ہدایات پڑھیں اور کوشش کریں کہ صرف مستند گیمز یا ایپلی کیشنز ہی استعمال کریں۔ہم یہ نہیں کہتے کہ سب کمپنیاں ایسی حرکت کر سکتی ہیں،کہ آپ کے اکاونٹ کو غلط استعمال کریں،لیکن بعض ایسا کر بھی سکتی ہیں،اس لئےاحتیاط کریں،اور مستند کمپنیوں کے ہی سافٹ ویئرز،یا گیمز استعمال کریں۔
اس خطرے کی ایک مثال آپ کو دیتا ہوں ، مثلاً پاکستانی ایجنسی کوئی گیم بناتی ہے فیس بک کیلئے یا اینڈرائیڈ کیلئے اور اسے فیس بک پہ این وائٹ کا کہتی ہے تو جب آپ اسے اپنے فیس بک اکاونٹ کی ایکسس دیتے ہیں تو آرام سے آپ کے تمام میسیجز وغیرہ دیکھ سکتی ہے اگر اس میں پرمیشن مانگی ہے۔
یہ صرف فیس بک نہیں بلکہ ٹوئٹر پہ بھی گیمز، ایپلی کیشن، کوئز وغیرہ بھی آپ کے اکاونٹ پہ پرمیشن مانگتے ہیں۔
لہذاکوشش تو یہی ہو کہ گیمز وغیرہ سے مکمل اجتناب کریں۔
۲۔ویڈیو لنک:-
جس پر کلک کرنے سے غیر موزوں ویڈیوز آپکے فیس بک اکاؤنٹ پر بھی آجائیگی اور کبھی کبھار آپکے فیس بک اکاؤنٹ کا کنڑول حاصل کرکے آپ کے ہی اکاؤنٹ سے وہ لنک دوسروں کی کمنٹس پر مزید شیئر ہوجائیگا ،جبکہ آپکو علم بھی نہیں ہوگا کہ میں اس جگہ یہ کمنٹ کیا تھا یا نہیں۔مثال کےطور پر ایسا بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض لوگوں کے اکاونٹس سے بعض دفعہ فحش مواد خود بخود شائع ہونا شروع ہو جاتا ہے،جو کہ ان کے علم میں بھی نہیں ہوتا،اوریوں ان کے دوستوں رشتہ داروں تک اس کے اکاونٹ کی طرف سے جاتا ہے،اور شرمندگی کا باعث بنتا ہےاس لئے محتاط انداز سے فیس بک کا استعمال کریں اور غیر ضروری اور غیر متعلقہ لنکس سے پرہیز کریں۔
اس کی دوسری صورت یہ ہوسکتی ہے کہ کوئی آپ کو فرینڈ بنا لیتا ہے اور پھر فحش ویڈیو شئر کرتا ہے اور اس پہ آپ کو ٹیگ کرتا ہے، آپ اس ٹیگ کو ختم کرتے ہیں پھر دوبارہ خود بہ خود آپ اس میں ٹیگ ہوتے ہیں، اگر ایسا کوئی مسئلہ ہو تو آپ فوراً اس بندے کو بلاک کردیں اور سیٹنگز میں ٹیگ اینڈ ٹائملائن پہ یعنی کون کون آپ کے ٹائم لائن پہ یشئر یا کون آپ کو ٹیگ کر سکتا ہے کے آپشن کو “آنلی می” یعنی صرف میں اس پہ شئر کر سکتا ہوں کے آپشن کو سیلکٹ کریں۔
۳۔ڈاؤن لوڈ کا نوٹیفیکیشن:-
کبھی کبھار جب آپ کسی ویڈیو کو چلاتے ہیں تو اس ویڈیو کو ڈاؤن لوڈ کرنے کا نوٹیفیکیشن آجائیگا یا کبھی کبھار ویڈیو کو چلانے کیلئے کوڈیک انسٹال کرنے کا نوٹیفیکیشن آجاتا ہے جو ویڈیو چلانے کیلئے لازم ہوتاہے۔کبھی کبھار کوڈیک اور فلیش پلیئر کا انسٹال ہونا ضروری ہے، لیکن اس طرح سے اشتہار کی صورت میں آنے والے پیغام اکثر وائرس ہوتے ہیں، جس پر غلطی سے بھی کلک کرنے سے وہ آپکے اکاؤنٹ کے ہیک ہونے کا باعث بن سکتے ہے۔ ایک اچھا اینٹی وائرس ہونے کے باوجود بھی یہ آپکے فیس بک پر اثر کرسکتے ہیں۔اس لئےایسی سائٹس اور اس طرح کے پیجز ،اکاونٹس اور ویڈیوز سے پرہیز کریں۔ اور اگر کوئی ایسا پلگ اِن انسٹال ہونے کا آپشن آئے تو کبھی بھی انسٹال نہ کرے، اگر فلیش پلئر انسٹال نہیں ہے تو آپ اسے خود انسٹال کریں ، یہاں سے انسٹال مت کریں۔
۴۔فیس بک انتظامیہ کا میسج:-
اگرآپ فیس بک کےکسی پیج کے ایڈمن ہیں، تو یہ بھی ہو سکتا ہے،کہ ہیکر خود کو فیس بک انتظامیہ بتا کر آپکی کوکیز یعنی انٹرنیٹ پر آپ کے دیے گئے معلومات کی وہ فائلیں جو براؤزر کمپیوٹر میں سیؤ کرتا ہے، ہیکر ان کوکیز کو حاصل کرکے، آپکے پاسورڈ تک رسائی حاصل کر سکتا ہے ۔یہ میسجز بظاہر ایسے ہی لگتے ہیں جیسے فیس بک انتظامیہ ہی کی طرف سے ہو، اور پھر وہ آپکو ایک لنک پر کلک کرنے کا کہتا ہے، جس کے ذریعے وہ آپکی کوکیز چرالیتے ہیں،اور پھر اس کے ذریعے آپکا فیس بک کا پاسورڈ ہیک کر لیتا ہے۔اسلئے ایسے میسجز کو نظر انداز کریں۔
۵۔خود کو محفوظ بنانے کیلئے مزید ہدایات:-
فیس بک خود بھی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے لیکن سماجی رابطوں میں ہونے والی سرگرمیاں انکی پہنچ میں نہیں، اور نہ ہی ایسی غلطیوں کو اینٹی وائرس پکڑ سg ہے جو ویڈیو چلانے کیلئے لازم ہوتاہے۔کبھی کبھار کوڈیک اور فلیش پلیئر کا انسٹال ہونا ضروری ہے، لیکن اس طرح سے اشتہار کی صورت میں آنے والے پیغام اکثر وائرس ہوتے ہیں، جس پر غ
Bookmarks